Showing all 25 results

آبِ حیات کی حمایت میں اور دوسرے مضامین

 440
  • اس کتاب میں شامل ڈاکٹر محمد صادق کے تمام تر تحقیقی مضامین حیات و تصنیفاتِ آزاد سے متعلق ہیں۔
  •  یہ مضامین سراسر حقائق پر مبنی ہیں اور ان میں کسی ردّ و کد یا قیل و قال کی گنجائش نہیں۔
  • مضامین کے عنوانات سے ہی ظاہر ہوتا ہے کہ بہت اہم اور معلومات افزا ہیں۔

اردو افسانوں میں رومانی رجحانات

 770
  • افسانہ نگار اور نقاد ڈاکٹر عالم محمد خان نے یہ تحقیقی کتاب لکھ کر اور پی ایچ ڈی حاصل کر کے بطور محقق شہرت کمائی۔
  • ڈاکٹر خان نے رومانی افسانے کو موضوع بنا کر اُردو ادب کے ایک اہم رجحان کے آغاز و ارتقا کا جائزہ لیا ہے۔
  • اُردو افسانے اور اُردو میں رومانی تحریک پر کام کرنے والا کوئی محقق اور نقاد آئندہ اس کو نظرانداز نہیں کر سکے گا۔

اردو داستانوں کے منفی کردار

 385
اردو داستانوں کے منفی کردار'' شہناز کوثر کی تصنیف ہے'' شہناز کوثر پیش لفظ میں لکھتی ہیں 'میں نے منفی کرداروں کو اس لیے تحقیق کا موضوع بنایا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی نے انسان کی نفسیات پر جو گہرے اثرات مرتب کیےاور عمومی طور پر داستان نگاری کے فن کے خاتمے اور میر باقر علی کے داستان گو کے کردار کی بازیافت کو فی زمانہ بے سود اور بے معنی تصور کیا جانے لگا ہے جب کہ میرے خیال میں جدید دور کے لانگ فکشن اور شارٹ فکشن کو داستانوی پسِ منظر کے ساتھ ملا کر دیکھنے سے بہت سے معنوی ابعاد پیدا کیے جا سکتے ہیں'۔ صغحات کی تعداد تین سو چار ہے۔

اردو شاعری کا مزاج

 550
'اردو شاعری کا مزاج'' ڈاکٹر وزیر آغا کی تصنیف ہے۔'' ڈاکٹر وزیر ایک معروف شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نامور محقق اور ناقد بھی تھے۔ اس کتاب کے بارے میں شاہد شیدائی لکھتے ہیں 'اس کتاب کا پہلا ایڈیشن ١٩٦٥ میں شائع ہوا تھا اور اس کتاب کے چھپتے ہی بحث کے دروازے کھل گئے تھے۔ نہ صرف یہاں بلکہ بھارت میں بھی کہ اس میں برِصغیر کی تہزیب اور ثقافت کے حوالے سے اردو کی شعری اصناف کا جائزہ لیا گیا تھا اور یہ کام اردو ادب میں پہلی بار ہوا تھا'۔ صفحات کی تعداد چار سو بیس ہے

اردو غزل کا تکنیکی ، ہیئتی اور عروضی سفر

 500
  • یہ کتاب پی ایچ ڈی کا تحقیقی مقالہ ہے جسے ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کی نگرانی میں ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد نے مکمل کیا ہے۔
  • غزل کا فن جن عناصر سے تشکیل پاتا ہے ان میں تکنیک، ہیئت اور وزن کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔
  • غزل کی بدلتی ہیئت ، تکنیک اور وزن کو مقالہ کا مرکزی خیال بنا یا گیاہے۔

ارمغانِ ایران (مقالاتِ منتخبہ مجلہ ’’صحیفہ‘‘)

 275
  • ’’ارمغانِ ایران‘‘ مجلہ ’’صحیفہ‘‘ میں ادبیاتِ فارسی سے متعلق شائع شدہ مقالات کا ایک مختصر سا انتخاب ہے
  • اس انتخاب کو نامور محقق، نقاد اور استاد ڈاکٹر وحید قریشی نے مرتب کیا۔
  • مقالہ نگاروں میں شوکت سبزواری، نذیر احمد، عندلیب شادانی، مرزا منور، اسلوب انصاری اور ڈاکٹر سیّد عبداللہ جیسے بڑے نام شامل ہیں۔

اسلامی فلسفہ اور سائنس

 220
اسلامی فلسفہ اور سائنس' پروفیسر میاں محمد شریف کی تصنیف ہے۔' میاں محمد شریف 1893 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے فلسفیانہ موضوعات پر آٹھ کتابیں اور متعدد تحقیقی مقالات تحریر کیے۔ صفحات کی تعداد ایک سو دس ہے۔

تخلیقی عمل

 330
  • ابتداء ً 1970ء میں ڈاکٹر وزیر آغا نے اس مقالے میں تخلیقی عمل کی تھیوری کا اطلاق فنونِ لطیفہ پر کیا تھا۔
  • بعد ازاں 2003ء میں طبیعیات کی ترقی کے باعث ایک نئے باب ’’تکوینِ کائنات کے حوالے سے‘‘ کا اضافہ کیا۔
  • کائنات کے تخلیقی عمل میں دلچسپی رکھنے والے قارئین کے لیے اس کتاب کا مطالعہ بے حد فائدہ مند ہے۔

تشکیلِ انسانیت

 440
تشکیلِ انسانیت'' رابرٹ بریفالٹ کی تصنیف ہے۔'' عبدالمجید سالک نے اس کا اردو ترجمہ کیا ہے۔ اس کتاب کے چار حصے ہیں جن میں ارتقائے انسانی کے ذرائع اور وظائف، تہزیبِ یورپ کا شجرہِ نسب، نظامِ اخلاق کا ارتقا اور یوٹوپیا کی تمہید شامل ہیں۔ کتاب ایک سو باون صفحات پر مشتمل ہے۔

جدید اُردو نظم میں ہیئت کے تجربے

 770
  • یہ کتاب ڈاکٹر محمد یٰسین آفاقی کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے جس میں جدید اُردو نظم کی اشکال کا ذکر ہے۔
  • مصنف نے جدید اُردو نظم کے مباحث کو پانچ ابواب میں تقسیم کیا ہے۔
  • کتاب کے آخری حصے میں کتابیات اور مقالوں، لغات، دائرۃ المعارف اور ویب سائٹ کا اندراج ہے۔

شاعری اور تخیل

 385
  • اس کتاب میں متانت، گہرائی اور سوچ بچار سے ’’شاعری اور تخیل‘‘ کے موضوع پر مختلف آرا کو یکجا کر کے پرکھا گیا ہے۔
  • اس موضوع پر اُردو میں پچھلے پچیس تیس برس میں اس سے بہتر کوئی کتاب شائع نہیں ہوئی۔
  • نہایت باریک نکات کو جچے تلے الفاظ میں سلاست سے بیان کرنا مصنف کا اہم کارنامہ ہے۔

شاہ عالم ثانی آفتاب

 440
شاہ عالم ثانی آفتاب'' ڈاکٹر محمد خاور جمیل کی تصنیف ہے۔'' اگرچہ مغلوں کے عہدِ حکومت میں اگرچہ سرکاری زبان فارسی تھی تاہم اردو گلی کوچوں سے نکل کر لعل قلعے تک رسائی حاصل کرچکی تھی۔ وہاں جس نے اس کی پرورش میں کوئی کسر نہیں چھوڑی وہ شاہ عالم ثانی تھے۔ شاہ عالم ثانی اردو فارسی اور ہندی زبان میں شعر کہتے تھے۔ یہ کتاب ان کے احوال اور ادبی خدمات پرمشتمل ہے۔ کتاب کے تین سو پینتیس صفحات ہیں۔

شعر، شعریات اور فکشن

 550
  • یہ کتاب ’’شعر، شعریات اور فکشن:شمس الرحمن فاروقی کی تنقید کا مطالعہ‘‘ ڈاکٹر صفدر رشید کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔
  • فارسی اور کلاسیکی اُردو ادب میں شمس الرحمن فاروقی دستگاہ رکھتے ہیں اور انھیں اُردو کے نظریہ ساز نقاد کے طور پر مانا جاتا ہے۔
  • کتاب کے آخری صفحات ’’کتاب اور ضمائم‘‘ (شمس الرحمن فاروقی کی علمی و تصنیفی زندگی سوال نامہ) پر مشتمل ہیں۔

شعرائے اردو کے تذکرے

 880
شعرائے اردو کے تذکرے" حنیف نقوی کی تصنیف ہے۔" زبان ادب کا مطالعہ تاریخ ادب کے مطالعے سے جڑا ہوا ہے اور اس کے بغیر نا مکمل ہے۔ یہ کتاب اس لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ مولانا امتیاز علی عرشی اور مشفق خواجہ جیسے مقتدر محققین نے اس کتاب کو اردو تحقیق میں گراں قدر اضافے سے تعبیر کیا ہے جو کہ بجا طور پر مصنف کیلئے ایک بڑا سرمایہِ افتخار ہے۔ یہ کتاب ٧٤٤ صفحات پر مشتمل ہے

فکرِ سخن

 330
  • ’’فکرِ سخن‘‘ صدیق کلیم کے وقتاً فوقتاً ادبی رسائل میں شائع ہونے والے ادبی مضامین کا مجموعہ ہے۔
  • مصنف کا ادبی نظریہ ادب اور فنونِ لطیفہ کے مختلف بلکہ متضاد مکاتیبِ فکر اور فن پاروں کی روشنی میں تعمیر ہوا ہے۔
  • اس کتاب میں مصنّفین اور تصانیف کے تحت چودہ مضامین اور ادبی مسائل کے تحت پندرہ مضامین دیئے گئے ہیں۔

مخزن

 550
مخزن'' سر عبدالقادر کی زیرِ ادارت 1901 میں آغاز ہوا۔'' بیسویں صدی کے دوران اس کی اشاعت کے کئی ادوار ہوئے۔ اکیسویں صدی کے آغاز میں جناب عنایت اللہ کی تجویز پر قائدِ اعظم لائبریری نے 'مخزن' کی اشاعت کا دوبارہ آغاز کیا۔ اس سلسلے کے پہلے انتیس شماروں کا ایک انتخاب معروف نقاد اور محقق ڈاکٹر انور سدید نے کیا ہے جسے مجلس ترقی ادب نے 'انتخابِ مخزن' کے نام سے شائع کیا ہے۔ اس انتخاب سے ربع صدی کی علمی و ادبی رفتار سے آگاہی ملتی ہے۔

مِرآۃ الشعر

 440
زیرِ تبصرہ کتاب مرآۃ الشعر یعنی آئینۂ شعر و شاعری، شمس العلماء مولوی عبدالرحمن کی تصنیف ہے۔ جس کی تدوین و تحقیق ڈاکٹر

معنی اور تناظر

 605
  • معنی و تناظر میں شامل مضامین میں اکیسویں صدی کی تنقید کے امتزاجی زاویے کے عناصر موجود ہیں۔
  • کتاب کی پہلی فصل نظری تنقید، دوسری شاعری، تیسری فکشن جبکہ چوتھی فصل معاصر تنقید سے متعلق مضامین پر مشتمل ہے۔
  • معنی اور تناظر کا مطالعہ تنقید کے طلبہ اور قارئینِ ادب کے لیے نئے نئے پہلوئوں سے تعارف کا ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔

مقالاتِ تاثیر

 770
  • یہ کتاب ڈاکٹر دین محمد تاثیر کے پُرازمعلومات مقالات پر مشتمل ہے۔
  • ڈاکٹر محمد دین تاثیر ایک غیرمعمولی ادبی شخصیت تھے اور علم و ذہانت کی یکجائی کی ایک بلیغ مثال تھے۔
  • کسی نقاد کا اتنا بھرپور مجموعۂ مضامین اُردو میں شاذ ہی شائع ہوا ہو، جتنا کہ محمد دین تاثیر کا یہ مجموعہ۔

مقالاتِ عبدالقادر

 220
  • یہ کتاب ایڈیٹر مخزن شیخ عبدالقادر کے ادبی مضامین کا مجموعہ ہے۔
  • شیخ عبدالقادر نے اُردو نثر کو سادگی اور دل کشی میں بے مثال اسلوب سے روشناس کرایا۔
  • مقالات کا مجموعہ تین حصوں: خودنوشت، شخصیت و سوانح اور تنقید پر مشتمل ہے۔

مومن

 500
  • یہ کتاب حکیم مومن خاں مومن کے حالاتِ زندگی اور ان کے کلام پر تنقیدی مواد پر مشتمل ہے۔
  • کتاب کے حرفِ اوّل میں ہندوستان کے آخری بادشاہوں کے حالات و ماحول کا ذکر ہے۔
  • مومن کے عہد، اور ادبی ماحول اور ان کے کلام کا تنقیدی جائزہ بھی اس کتاب کا حصہ ہے۔

نئے پرانے

 385
  • یہ کتاب اُردو کے معروف شاعر، ڈراما نگار اور نقاد امجد اسلام امجد کا ترتیب دیا ہوا شعری انتخاب ہے۔
  • اس انتخاب کے کرنے میں امجد اسلام امجد نے ایک فارمولہ ترتیب دیا جس کے چار عناصر ترکیبی ہیں۔
  • یہ چونکہ منفرد انتخاب ہے اس لیے معروف اشعار کم ہیں بلکہ بعض اشعار نئے معلوم ہوتے ہیں۔

نفسیاتی تنقید

 385
  • کتاب ’’نفسیاتی تنقید‘‘ ڈاکٹر سلیم اختر کا پی ایچ ڈی کا تحقیقی مقالہ ہے جو اُنھوں نے ڈاکٹر وحید قریشی کی رہنمائی میں مکمل کیا۔
  • کتاب کے ابواب میں ماہرینِ نفسیات کے نظریات اور ان کی روشنی میں اصنافِ سخن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔
  • آخر میں نفسیاتی تنقید کی مثالیں دے کر تنقید کے طالب علموں کے لیے نفسیاتی تنقید کا موضوع قابلِ فہم بنا دیا ہے۔

نکات

 330
نکات'' ڈاکٹر تحسین فراقی کی تصنیف ہے۔'' ڈاکٹر تحسین فراقی ایک قابلِ قدر محقق، ناقد اور شاعر ہیں۔ تحقیق و تنقید کی ایک درجن سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں۔ یہ کتاب تنقیدی مضامین کا مجوعہ ہے۔ جو دوہزار سے دو ہزار بارہ کے درمیانی عرصے میں لکھے گئے۔ صفحات کی تعداد ٢٧٤ ہے۔

یورپ میں دکھنی مخطوطات

 880
یورپ میں دکھنی مخطوطات'' کے مولف نصیرالدین ہاشمی ہیں۔'' اس کتاب میں ان دکنی مخطوطات کا تفصیل کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے جو انگلستان اسکاٹ لینڈ اور پیرس کے کتب خانوں میں موجود ہیں۔ دکھنی مصنفین کے حالات اور نمونہِ کلام کے ساتھ متفرق اردو اور فارسی نسخوں کے اختلاف بھی پیش کئے گئے ہیں۔ یہ کتاب سات سو چودہ صغحات پر مشتمل ہے۔