Showing all 74 results

‘سخنِ بے مثال ‘دیوانِ شاد

 385
سخنِ بے مثال 'دیوانِ شاد' شاد لکھنوی کی غزلیات کا دیوان ہے۔ شاد لکھنوی دبستانِ لکھنو کے اہم شعرا میں شامل ہیں۔ بعض تذکرہ نویسوں کے بقول انہوں نے میر سے اصلاح لی۔ اس کے بعد میر کے فرزند میر محمد عسکری عرف میر کلو فرش کے باقاعدہ شاگرد ہوئے۔ شاد لکھنوی میر کے رنگ میں مکمل ڈوبے ہوئے تھے۔ یہ کتاب ٢٧٢ صفحات پر مشتمل ہے۔

‘مکاتیب نمبر’ حصہ اول

 440
'مکاتیب نمبر' حصہ اول اردو میں خطوطِ غالب کی غیر معمولی مقبولیت کے بعد نثری اسالیب اور ادیبوں کی ذاتی زندگی اور ان کے عہد کے بارے میں معلومات کا رجحان پروان چڑھا محققین نے ان کی تدوین پر توجہ دی۔ صحیفہ کا مکاتیب نمبر اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس نمبر میں رشید احمد صدیقی، ملک رام، ڈاکٹر سید عبداللہ، ڈاکٹر شوکت سبزواری، گوپی چند نارنگ، رشید حسن خان اور مشفق خواجہ جیسے مشاہیر کے خطوط شامل ہیں۔

‘مکاتیب نمبر’ حصہ دوم

 660
'مکاتیب نمبر' حصہ دوم صحیفہ کے مکاتیب نمبر حصہ دوم میں امیر بینائی، وحیدالدین سلیم، فانی بدایونی، یگانہ چنگیزی، سید سلمان ندوی، تاجور نجیب آبادی، عطیہ فیضی، جگن ناتھ آزاد، عندلیب شادانی، مشتاق احمد یوسفی، ڈاکٹر وزیر آغا، سید ضیا جالندھری، عبداللہ حسین، احمد ندیم قاسمی، اور وارث سرہندی جیسے ادیبوں کے خطوط شامل ہیں

اپنے دکھ مجھے دے دو

 110
یہ کتاب "اپنے دکھ مجھے دے دو" راجندر سنگھ بیدی کے افسانوں کا مجموعہ ہے جو 174 صفحات پرمشتمل ہے۔ .اس کتاب میں نہایت شاندار افسانے جمع ہیں۔ راجندر سنگھ بیدی اردو کے ان چند نمایاں افسانہ نگاروں میں شامل ہیں .جنہیں بجا طور پر صاحبِ اسلوب کہا جا سکتا ہے

احمد ندیم قاسمی نمبر

 550
'احمد ندیم قاسمی نمبر' عہد ساز ادیب اور شاعر احمد ندیم قاسمی کے فن اور شخصیت کے حوالے سے 'صحیفہ' کا یہ خاص نمبر اپنی معیاری اور اعلی تحریروں کے باعث اہمیت کا حامل ہے۔ اس سے احمد ندیم قاسمی کے مقام کو سمجھنے میں مدد ملے گی

اخلاقیات

 550
  •  پروفیسر سی اے قادر نے ’’اخلاقیات‘‘ بی اے اخلاقیات کے نصاب کو سامنے رکھ کر لکھی تھی۔
  •  کتاب میں میکنزی اور للی کے علاوہ دوسرے اخلاقی مفکرین کے خیالات بھی جابجا پیش کیے گئے ہیں۔
  • اخلاقیات کے نامور مفکرین کے خیالات کو اُردو زبان میں پیش کرنے کی یہ اوّلین کوشش ہے۔

افتخار عارف نمبر

 1,000

مجلس ترقی ادب کی جانب سے 'صحیفہ' کا حال ہی میں منظرِ عام پر آنے والا پرچہ 'افتخار عارف نمبر' ایک شاندار روایت کا تسلسل ہے۔

700 سے زائد صفحات پر مشتمل یہ خصوصی نمبر افتخار عارف کی تخلیقی شخصیت کا بھرپور احاطہ کرتا ہے۔

صحیفہ 'افتخار عارف نمبر' کی قیمت ایک ہزار مقرر کی گئی ہے۔

تہذیب الاخلاق

 165
  • محکمۂ تعلیم کے 1890ء کے رزولیوشن کی تکمیل کے لیے مولوی ذکاء اللہ نے اخلاقیات پر کتابیں لکھیں۔
  • ’’تہذیب الاخلاق‘‘ ہندو مت کی علمِ اخلاق کی کتابوں سے ماخوذ ہے۔
  • ان کتابوں میں ایسی باتوں کا التزام کیا گیا جو تمام قوموں میں قدرِ مشترک کی حیثیت رکھتی ہوں۔

دفترِ فصاحت

دفترِ فصاحت' (دیوانِ وزیر) شفقت ظہور نے مرتب کی ہے۔' خواجہ محمد وزیر کا تعلق دبستانِ لکھنو سے تھا۔ علمائے ادب کے بقول انہیں عروض و قافیہ پر مہارت حاصل تھی۔ خواجہ محمد وزیر امام بخش ناسخ کے شاگرد تھے۔ ناسخ ان پر بہت فخر کرتے تھے اور اکثر نئے شاگردوں کو ان کے سپرد کر دیا کرتے تھے۔ یہ کتاب ٢٣٦ صفحات پر مشتمل ہے۔

دیوانِ انور

 220
نظمِ دلفروز معروف بہ دیوانِ انور" سید شجاع الدین انور دہلوی کی دیوان ہے جو کہ ایک سو بیس صفحات پر مشتمل ہے۔" انور دہلوی 1857 کی جنگ کے بعد دہلی میں ادبی روایات کا احیا کرنے والے ادبا میں شامل ہیں۔ انہوں نے مشاعرے کی روایت کو نئی زندگی دی۔ انور دہلوی مرزا غالب کے شاگرد تھے۔ یہ کتاب سید باقر علی شاہ کی مرتب کردہ ہے

دیوان زادہ

 440
  • دیوان زادہ، شیخ ظہور الدین حاتم المعروف شاہ حاتمؔ کا مجموعۂ کلام ہے۔
  • شاہ حاتم کے کلام میں بارہویں صدی کے مسلمانوں کی زوال آمادہ سلطنت کے مظاہر جھلکتے ہیں۔
  • اس زمانے کی شعری لسانیات میں ہریانی، برج اور کھڑی بولیوں کے اثرات خاصے نمایاں تھے۔

دیوانِ سلیمان شکوہ

 440
یہ کتاب 'دیوانِ سلیمان شکوہ' ٣٠٤ صفحات پر مشتمل ہے۔ مغل بادشاہ جلال الدین شاہ عالم کے فرزند مرزا محمد سلیمان صاحبِ اسلوب اور صاحبِ دیوان شاعر ہیں۔ لکھنئو کے شعرا کا تذکرہ سلیمان شکوہ کے ذکر کے بغیر ہمیشہ ادھورا ہے۔ فنِ شعر اور فنِ سپہ گری پر یکساں دسترس انہیں اپنے ہم عصروں میں ممتاز کرتی ہے۔ اہلِ علم و دانش کیلئے دیوانِ سلیمان شکوہ کسی تحفے سے کم نہیں

دیوانِ شہیدی

 220
یہ کتاب 'دیوانِ شہیدی' ١٧٢ صفحات پر مشتمل ہے۔ کرامت علی شہیدی ہڑیاپور کے رہنے والے تھے۔ شہیدی کی شعر گوئی کا زمانہ امام بخش ناسخ کا عہد ہے اور اس دور کے بیشتر شعرا کے کلام پر ناسخ کا رنگ نظر آتا ہے۔ شہیدی ایک قادر الکلام اور فنِ شعر شعری پر گہری نظر رکھنے والے فطری شاعر تھے

دیوانِ صبا

 110
  • میر وزیر علی صبا کی شاعری ان کے زمانے کی لکھنوی شاعری کا بہترین نمونہ ہے۔
  • صبا نے آتش کا رنگِ تغزل پسند کیا اور آتش کے شاگردوں میں خوب نام پیدا کیا، خود بھی استاد ہوئے۔
  • صبا کو درجۂ دوم کے شاگردوں میں شمار کرنا، اُس عظیم فنکار کے ساتھ کھلی ناانصافی ہوگی۔

دیوانِ صفی

 220
یہ کتاب "دیوانِ صفی" صفی لکھنوی کا دیوان ہے جو کہ ایک سو اٹھاون صفحات پر مشتمل ہے۔ صفی لکھنوی تین جنوری 1862 کو لکھنئو میں پیدا ہوئے۔ صفی لکھنوی کے نام سے شہرت پائی۔ آپ کئی ضرب المثل اشعار کے خالق ہیں۔ کچھ تنقید نگاروں کے مطابق صفی لکھنوی کا تعلق تو دبستانِ لکھنو سے تھا مگر وہ شاعری میں اتباعِ دبستانِ دلی کرتے تھے۔

دیوانِ ظہیر

 330
دیوانِ ظہیر" سید محمد ظہیرالدین حسین رضوی کا دیوان ہے۔" آپ 1835 میں پیدا ہوئے۔ ظہیر دہلوی کے نام سے شہرت پائی۔ آپ بہادر شاہ ظفر کے دربار سے بھی منسلک رہے۔ دیوانِ ظہیر دو سو ساٹھ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس دیوان میں غزلیات شامل ہیں۔

دیوانِ محب

 220
یہ کتاب ' دیوانِ محب' ١٤٨ صفحات پر مشتمل ہے۔ محب حسین 1851 کو اٹاوا میں پیدا ہوئے۔ آپ الطاف حسین حالی اور اکبر الہ آبادی کے ہم عصر تھے۔ آپ کا شمار حیدر آباد دکن میں صحافت کے بانیوں میں ہوتا ہے

دیوانِ مضطر

 440
یہ کتاب 'دیوانِ مضطر' ٣٣٦ صفحات پر مشتمل ہے۔ مضطر خیر آبادی جاں نثار اختر کے والد تھے۔ مضطر 1868 کو خیر آباد ضلع اودھ میں پیدا ہوئے۔ مضطر کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ اردو کے دوسرے شاعر ہیں جن کا حمدیہ دیوان شائع ہوا۔ اولیت کا اعزاز غلام مسرور لاہوری کو حاصل ہے۔

دیوانِ مہ لقا بائی چندا

 165
دیوانِ مہ لقا بائی چندا'' کی مرتیہ شفقت رضوی ہیں۔'' اردو شاعروں کے تذکروں اور کتبِ تاریخِ ادب میں پہلی صاحبِ دیوان شاعرہ ہونے کا اعزاز مہ لقا چندہ بائی کو حاصل ہے۔ آپ کا تعلق دکن سے تھا۔ اردو کی اس صاحبِ دیوان شاعرہ کی طرف کبھی توجہ نہ دی گئی کیونکہ ہم مروجہ روایتی ناموں کے علاوہ تاریخِ ادب کے پوشیدہ گوشوں سے ہمیشہ گریزاں رہے۔ یہ کتاب اس حوالے سے نہایت اہم ہے۔ صفحات کی تعداد ایک سو باون ہے

دیوانِ ناطق

 275
یہ کتاب 'دیوانِ ناطق' ٢٠٨ صفحات پر مشتمل ہے۔ سعید احمد ناطق لکھنوی کا شمار اپنے عہد کے عالم لوگوں میں ہوتا تھا۔ ان کے والد سید محمد عبدالبصیر خواجہ حیدر علی آتش کے شاگرد تھے۔ آپ عربی اور فارسی کے بے مثل عالم تھے۔ علامہ ناطق پیشے کے اعتبار سے حکیم تھے۔ سادہ زبان ان کے اسلوبِ کو پر تاثیر بناتی ہے۔

دیوانِ نواب محبت خان

 500
  • میر و سودا کے ہم عصر نواب محبت خاں کا یہ ’’دیوانِ محبت خاں‘‘ پرتو روہیلہ کی فکری پرکھ اور فنِ تدوین کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
  • مرتب نے ’’پیش گفتار‘‘ (مقدمہ) میں صاحبِ دیوان کے علاقے اور عہد پر سیر حاصل اظہارِ خیال کیا ہے۔
  • دیوان کے قاری کو ہر دوسرا شعر لسانی نشست و برخاست اور فنی ہنر جوئی میں موجزن محسوس ہوتا ہے۔

روحِ بیدل

 440
  • یہ کتاب میرزا عبدالقادر بیدل کے فکر و فن، شاعری اور ان کے سیرت و سوانح بارے معلومات فراہم کرتی ہے۔
  • کتاب میں بیدل اور غالب، بیدل کی مثنوی اور جمالیاتی علامت وغیرہ کے لیے الگ الگ ابواب قائم کیے گئے ہیں۔
  • کتاب کے مندرجات کے مطالعے کے بعد قاری میرزا بیدل کے کلام کی روح پہچان لیتا ہے۔

ریاضِ رضوان

 550
ریاضِ رضوان" ریاض خیر آبادی کا دیوان ہے۔ یہ دیوان دو سو نو صفحات پر مشتمل ہے۔" ریاض خیر آبادی 1853 کو خیر آباد میں پیدا ہوئے۔ نیاز فتح پوری کے بقول ریاض خیر آبادی کے برابر صحیح اشعار کسی اور شاعر نے نہیں کہے۔ یہ تاثراتی جملہ مبالغے پر مبنی بھی سمجھا جائے تب بھی یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کے ہاں زبان کتنے قرینے اور سلیقے سے برتی گئی ہے۔

سحرالبیان

 165
'سحرالبیان'' میر حسن دہلوی کی تصنیف ہے۔'' مثنوی سحرالبیان میر حسن کی قادرالکلامی کا نمونہ ہے اور اردو کی چند معروف ترین مصنویوں میں شامل ہے۔ اس کی مقبولیت کی وجہ دلنشین اسلوب، چٹخارے دار زبان، سادہ بیانی، جزبات و جزیات نگاری، روزمرہ اور محاورے کا برجستہ استعمال ہے

شکنتلا

 165
شکنتلا" کالی داس کا ایک شاہکار ڈرامہ ہے۔" اسے اگر بین الاقوامی ادب کا شاہکار مانا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ یہ ڈرامہ سنسکرت میں لکھا گیا اور اس کا اردو ترجمہ اختر حسین رائے پوری نے کیا ہے۔ اردو میں دیگر تراجم بھی موجود ہیں جو ساغر نظامی، منور لکھنوی اور قدسیہ زیدی نے کیے ہیں۔ ساغر اور منور کے ترجمے منظوم ہیں جبکہ قدسیہ زیدی کے ترجمے پر اردو کی بجائے ہندی کا گمان ہوتا ہے۔ اس کے برعکس اختر حسین رائے پوری کا یہ ترجمہ سہل اور رواں اردو میں ہے۔ یہ کتاب ایک سو آٹھ صفحات پر مشتمل ہے

شمعِ بزمِ ہدایت

 220
شمعِ بزمِ ہدایت" احمد رضا خان بریلوی کی نعوت پر مشتمل ہے۔" اس کتاب کے ایک سو چھیانوے صفحات ہیں۔ احمد رضا خان بریلوی 1856 کو بریلی میں پیدا ہوئے۔ احمد رضا خاں بریلوی ایک بڑے عالمِ دین ہونے کی ساتھ ساتھ ایک شاندار شاعر بھی تھے۔ اس کتاب میں ان کی معروفِ زمانہ نعتیں شامل ہیں۔

صحیفہ مولانا محمد حسین آزاد نمبر

 550
صحیفہ ' مولانا محمد حسین آزاد نمبر' مولانا محمد حسین آزاد اردو کے صاحبِ طرز نثر نگار ہیں۔ ان کی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں صحیفہ نے ' مولانا محمد حسین آزاد نمبر' ترتیب دیا ہے۔ اس نمبر میں مولانا کے فکرو فن پر اردو کے نمائندہ ادیبوں کے مضامین شامل ہیں۔

فرائیڈ اور لاشعور

 220
فرائیڈ اور لاشعور" ایم اے قریشی کی تصنیف ہے جو کہ پاکستان کے ممتاز تجزیہ کار ہیں۔ اپنے طویل اور گونا گوں تجربے کی مدد سے اس کتاب میں فرائیڈ کے خیالات اور نظریات کو روشن کیا ہے۔" اس لحاظ سے یہ کتاب اردو زبان میں ایک نادر حیثیت رکھتی ہے۔ یہ کتاب ایک پچیس صفحات پر مشتمل ہے۔

کلامِ سیاح

 265
میاں داد خان سیاح 1830 کے لگ بھگ اورنگ آباد میں پیدا ہوئے۔ ڈاکٹر سید ظہیرالدین مدنی رقم طراز ہیں کہ یہ تصنیف سیاح کی شاعری پر مشتمل ہے۔ اسے منشی انوار حسین تسلیم اور نواب احمد حسین جوش نے ترتیب دیا اور 1872 میں مطبع 'نول کشور' نے شائع کیا۔ یہ کتاب 'کلامِ سیاح' ١٢٤ صفحات پر مشتمل ہے۔

کلیاتِ بے خود

 275
کلیاتِ بے خود''بے خود موہانی کی غزلوں کا کلیات ہے۔'' بے خود موہانی کا اصل نام سید محمد احمد ہے۔ آپ ١٨٨٣ میں موہان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اسلوبِ نگارش اپنے ہم عصروں سے خاصہ مختلف ہے۔ یہ کلیات ایک سو چھتیس صفحات پر مشتمل ہے

کلیات جرأت (جلد اول)

 330
  • یہ کتاب پرفیسر اقتدا حسن کی مرتبہ ’’کلیاتِ جرأت‘‘ کی جلد اوّل ہے، جس میں غزلیات ردیف ا تا ن ہیں۔
  • جرأت کی مقبولیت کی وجہ سے ان کے کلام کے قلمی نسخے سینکڑوں کی تعداد میں موجود ہیں۔
  • جرأت کے کلام میں فصاحت و بلاغت اور محاورہ خلائق میں مقبولیت کی وجہ ہے۔

کلیات چکبست

 330
کلیات چکبست' پنڈت برج نارائن چکبست کی شاعری پر مبنی کتاب ہے۔' چکبست پیشے کے اعتبار سے وکیل تھے اور ان کی وجہ شہرت مثنوی 'گلزارِ نسیم' پر مولوی عبدالحلیم کے ساتھ ہونے والے مباحث ہیں۔ چکبست کا ایک شعر جو زبان زدِ عام اور زندہ و جاوید ہے۔ زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب موت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشاں ہونا چکبست

کلیات ذوق

 440
  • زیرِ نظر کتاب کلیاتِ ذوق ڈاکٹر تنویر احمد علوی نے کئی سال کی محنت کے بعد مرتب کیا ہے۔
  • ڈاکٹر تنویر نے کلیاتِ ذوق کے مرتب کرنے میں انتہائی چھان بین، دقّتِ نظر اور ژرف نگہی سے کام لیا ہے۔
  • تنویر احمد علوی کا تحقیقی و تنقیدی مقدمہ ذوق اور کلام ذوق کو سمجھنے میں بہت حد تک معاون ہے۔

کلیات سالک

 220
  • یہ کتاب قربان علی بیگ سالکؔ کی شاعری کی کلیات ہے جس میں غزلیں، قصائد اور قطعات وغیرہ شامل ہیں۔
  • سالک کا کلام دلّی کی شاعری کا قابلِ قدر نمونہ ہے۔ نغز گوئی سلاست بلاغت کی جان ہے۔
  • قربان علی سالکؔ جملہ اصنافِ سخن پر قادر تھے اور معنی بندی میں بلندپایہ رکھتے تھے۔

کلیاتِ سودا (جلد اوّل: غزلیات)

 440
  • میرزا محمد رفیع سودا اپنے زمانے میں اُردو کے عظیم ترین شاعر سمجھے جاتے تھے۔
  • سودا کی شاعری کے زورِ بیان، شان و شکوہ، بندش کی چستی اور موضوعات کے تنوع کا ہر کسی نے اعتراف کیا ہے۔
  • ڈاکٹر شمس الدین کی مرتب کردہ کلیاتِ سودا کی یہ پہلی جلد ہے جو غزلیات پر مشتمل ہے۔

کلیاتِ سودا (جلد چہارم: متفرق منظومات)

 330
  • میرزا محمد رفیع سودا اپنے زمانے میں اُردو کے عظیم ترین شاعر سمجھے جاتے تھے۔
  • سودا کی شاعری کے زورِ بیان، شان و شکوہ، بندش کی چستی اور موضوعات کے تنوع کا ہر کسی نے اعتراف کیا ہے۔
  • ڈاکٹر شمس الدین کی مرتب کردہ کلیاتِ سودا کی یہ چوتھی جلد مخمسات، مسدسات، رباعیات اور قطعات وغیرہ پر مشتمل ہے۔

کلیاتِ سودا (جلد دوم: قصاید)

 440
  • میرزا محمد رفیع سودا اپنے زمانے میں اُردو کے عظیم ترین شاعر سمجھے جاتے تھے۔
  • سودا کی شاعری کے زورِ بیان، شان و شکوہ، بندش کی چستی اور موضوعات کے تنوع کا ہر کسی نے اعتراف کیا ہے۔
  • ڈاکٹر شمس الدین کی مرتب کردہ کلیاتِ سودا کی یہ دوسری جلد ہے جو قصائد پر مشتمل ہے۔

کلیاتِ سودا (جلد سوم: مثنویات)

 330
  • میرزا محمد رفیع سودا اپنے زمانے میں اُردو کے عظیم ترین شاعر سمجھے جاتے تھے۔
  • سودا کی شاعری کے زورِ بیان، شان و شکوہ، بندش کی چستی اور موضوعات کے تنوع کا ہر کسی نے اعتراف کیا ہے۔
  • ڈاکٹر شمس الدین کی مرتب کردہ کلیاتِ سودا کی یہ تیسری جلد ہے جو مثنویات پر مشتمل ہے۔

کلیاتِ شاہ نصیر (جلد چہارم)

 110
  • زیرِ نظر کتاب کلیاتِ شاہ نصیر کو ڈاکٹر تنویر احمد علوی نے کئی نسخوں کی مدد سے مرتب کیا ہے۔
  • خانوادہ تصوف سے تعلق رکھنے والے شاہ نصیر کا شمار اپنے عہد کے ممتاز شعرا اور دہلی کے نامور اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • کلیاتِ شاہ نصیر کو تنویر احمد علوی نے چار جلدوں میں مرتب کیا ہے، یہ اس کی جلد چہارم ہے۔

کلیاتِ شاہ نصیر (جلد دوم)

 440
  • زیرِ نظر کتاب کلیاتِ شاہ نصیر کو ڈاکٹر تنویر احمد علوی نے کئی نسخوں کی مدد سے مرتب کیا ہے۔
  • خانوادہ تصوف سے تعلق رکھنے والے شاہ نصیر کا شمار اپنے عہد کے ممتاز شعرا اور دہلی کے نامور اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • کلیاتِ شاہ نصیر کو تنویر احمد علوی نے چار جلدوں میں مرتب کیا ہے، یہ اس کی جلد دوم ہے۔

کلیاتِ شاہ نصیر (جلد سوم)

 110
  • زیرِ نظر کتاب کلیاتِ شاہ نصیر کو ڈاکٹر تنویر احمد علوی نے کئی نسخوں کی مدد سے مرتب کیا ہے۔
  • خانوادہ تصوف سے تعلق رکھنے والے شاہ نصیر کا شمار اپنے عہد کے ممتاز شعرا اور دہلی کے نامور اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • کلیاتِ شاہ نصیر کو تنویر احمد علوی نے چار جلدوں میں مرتب کیا ہے، یہ اس کی جلد سوم ہے۔

کلیاتِ شیفتہ

 275
  • یہ کتاب اردو فارسی کے باذوق شاعر اور نقاد نواب مصطفیٰ خان شیفتہ کی کلیات پر مشتمل ہے۔
  • محمد مصطفی خاں شیفتہؔ شعر گوئی اور سخن فہمی کا بڑا اعلی مذاق رکھتے تھے۔
  • یہ کلیات نہ صرف اُردو ادب کے طالب علموں اور اساتذہ کے لیے بلکہ عام شائقین کے لیے بھی بہت مفید ہے۔

کلیاتِ عزیز

 330
مرزا محمد ہادی بہ تخلص عزیز دبستانِ لکھنو کے اہم ترین شعرا میں شامل ہیں۔ عربی، فارسی فقہ، صرف و نحو، ادبیات اور تصوف پر ان کی دسترس کے باوصف ان کا کلام کلاسیکی روایت کا خوبصورت نمونہ ہے۔ ان کی آبائی وطن شیراز و کشمیر ہے مگر لکھنو کی شستہ اردو ان کا خاصہ ہے۔ یہ کتاب ١٧٢ صفحات پر مشتمل ہے۔ اور اس کتاب کا نام 'کلیاتِ عزیز' ہے۔

کلیاتِ قائم (جلد دوم)

 330
  • پرفیسر اقتدا حسن نے قائم چاند پوری کا یہ کلیات مختلف مآخذات سے دیانت و مہارت کے ساتھ ترتیب دیا ہے۔
  • قائم کا کلام ہر صنفِ سخن غزل، رباعی، قطعہ، مثنوی، قصیدہ، ترکیب بند، تاریخ، ہجو، مثنوی وغیرہ میں موجود ہے۔
  • کلیاتِ قائم کی دوسری جلد رباعیات، مثنویات، قصائد، اور دیگر اصنافِ مختصر، فارسی کلام اور سلام و مراثی پر مشتمل ہے۔

کلیاتِ قائم جلد اول

 330
'کلیاتِ قائم'' جلد اول قائم چاند پوری کا کلیات ہے جسے اقتدا حسن نے مرتب کیا ہے۔'' یہ کلیات دو حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلے حصے میں غزلیات ہیں اور دوسرا حصہ رباعیات، مثنویات، قصائد، مختصر فارسی کلام اور سلام و مراثی پر مشتمل ہے۔ یہ کتاب تین سو اٹھہتر صفحات پر مشتمل ہے۔

کلیاتِ محسن

 220
کلیاتِ محسن'' محسن کاکوروی کا دیوان ہے۔'' محسن کاکوروی ١٨٢٧ کو کاکوروی میں پیدا ہوئے جو لکھنو کے مضافات میں واقع ہے۔ ابتدا میں غزلیں بھی کہیں لیکن پھر نعت گوئی کو اپنے تخلیقی اظہار کا مرکز و محور بنا لیا۔ محسن کاکروی نے نعت گوئی کو عشقِ رسول کے اظہار کے ساتھ ساتھ ادبی وقار بھی بخشا۔ یہ کتاب ١٤٤ صفحات پر مشتمل ہے۔

کلیاتِ مصحفی (جلد اوّل: دیوانِ اوّل)

 330
  • یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد اوّل ہے جو مصحفی کے دیوانِ اوّل پر مشتمل ہے۔
  • لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔

کلیاتِ مصحفی (جلد پنجم: دیوانِ پنجم)

 220
  • یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد پنجم ہے جو مصحفی کے دیوانِ پنجم پر مشتمل ہے۔
  • لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔

کلیاتِ مصحفی (جلد چہارم: دیوانِ چہارم)

 330
  • یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد چہارم ہے جو مصحفی کے دیوانِ چہارم پر مشتمل ہے۔
  • لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔

کلیاتِ مصحفی (جلد دوم: دیوانِ دوم)

 330
  • یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد دوم ہے جو مصحفی کے دیوانِ دوم پر مشتمل ہے۔
  • لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔

کلیاتِ مصحفی (جلد سوم: دیوانِ سوم)

 330
  • یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد سوم ہے جو مصحفی کے دیوانِ سوم پر مشتمل ہے۔
  • لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔

کلیاتِ مصحفی (جلد ششم: دیوانِ ششم)

 220
  • یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد ششم ہے جو مصحفی کے دیوانِ ششم پر مشتمل ہے۔
  • لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔

کلیاتِ مصحفی (جلد نہم: قصاید)

 220
  • یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد نہم ہے جو مصحفی کے قصائد پر مشتمل ہے۔
  • لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔

کلیاتِ مصحفی (جلد ہشتم: دیوانِ ہشتم)

 220
  • یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد ہشتم ہے جو مصحفی کے دیوانِ ہشتم پر مشتمل ہے۔
  • لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔

کلیاتِ مصحفی (جلد ہفتم: دیوانِ ہفتم)

 220
  • یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد ہفتم ہے جو مصحفی کے دیوانِ ہفتم پر مشتمل ہے۔
  • لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
  • مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔

کلیاتِ مصحفی’ جلد نہم’

 220
یہ کتاب 'کلیاتِ مصحفی' جلد نہم ٤٦٨ صفحات پر مشتمل ہے جسے ڈاکٹر نورالحسن نقوی نے مرتب کیا ہے۔ لکھنو کے شعری دبستان میں تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اول کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔ مصحفی اردو اور فارسی کے گیارہ دواوین کئی نثری رسائل اور شعرائے اردو فارسی کے تین تذکروں کےمصنف ہیں

کلیاتِ مصحفی’ دیوانِ ہفتم’

 220
یہ کتاب 'کلیاتِ مصحفی' دیوانِ ہفتم ٣٣٥ صفحات پر مشتمل ہے جسے ڈاکٹر نورالحسن نقوی نے مرتب کیا ہے۔ لکھنو کے شعری دبستان میں تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اول کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔ مصحفی اردو اور فارسی کے گیارہ دواوین کئی نثری رسائل اور شعرائے اردو فارسی کے تین تذکروں کےمصنف ہیں

کلیاتِ میر (جلد پنجم: رُباعیات، مخمسات وغیرہ)

 300
  • یہ کتاب کلیاتِ میر کی جلد پنجم ہے جس میں رباعیات، مخمسات وغیرہ شامل ہیں۔
  • اس جلد میں رباعیات، قطعات، تضمین، مخمسات، مسدسات، ترکیب بند، قصائد، مراثی اور سلام شامل ہیں۔
  • فاضل مرتب نے جہاں ضرورت محسوس کی وہاں حواشی کا اہتمام کیا نیز جا بہ جا اختلافِ نسخ کا بھی التزام کیا۔

کلیاتِ میر (جلد چہارم: غزلیاتِ دیوانِ پنجم و ششم)

 385
  • کلیاتِ میر کی جلد دوم میں دیوانِ پنجم کی 260، دیوانِ ششم کی 133 غزلیں 75 فردیات اور 3 ضمیمۂ غزلیات درج ہیں۔
  • کلیات میں جہاں کہیں حوالہ جات اور وضاحتوں کی ضرورت محسوس کی گئی انھیں پا ورقی درج کیا گیا ہے۔
  • اس کتاب میں میر کی غزلیات کے علاوہ فردیات اور آخر میں غزلیات کا ضمیمہ شامل ہے۔

کلیاتِ میر (جلد دوم)

 440
  • کلب علی خاں فائق کے مرتب کردہ دیوانِ دوم کی اس جلد میں 392 غزلیں بہ ترتیبِ حروفِ تہجی درج ہیں۔
  • دیوان میں جہاں کہیں حوالہ جات اور وضاحتوں کی ضرورت محسوس کی گئی انھیں پا ورقی درج کیا گیا ہے۔
  • اس کتاب میں میر کی غزلیات کے علاوہ فردیات اور آخر میں غزلیات کا ضمیمہ شامل ہے۔

کلیاتِ میر (جلد سوم)

 440
  • یہ کتاب کلیاتِ میر، دیوانِ میر سوم و چہارم کی تیسری جلد ہے۔
  • دیوانِ سوم میں 257 اور دیوانِ چہارم میں 222 غزلیں شامل ہیں۔ غزلیات حروفِ تہجی کے اعتبار سے دی گئی ہیں۔
  • فاضل مرتب نے جہاں ضرورت محسوس کی وہاں حواشی کا اہتمام کیا نیز جا بہ جا اختلافِ نسخ کا بھی التزام کیا۔

کلیاتِ میر (جلد ششم: مثنویات)

 440
  • یہ کتاب کلیاتِ میر کی جلد ششم ہے جس میں کل 29 مثنویات شامل ہیں۔
  • خدائے سخن، شہنشاہِ تغزل میر کی شاعری درد و غم، رنج و الم، آنسو کی ترجمان ہے۔
  • فاضل مرتب نے جہاں ضرورت محسوس کی وہاں حواشی کا اہتمام کیا نیز جا بہ جا اختلافِ نسخ کا بھی التزام کیا۔

کلیاتِ میر سوز (جلد اول)

 660
  • سیّد محمد میر سوز کا یہ کلیات ڈاکٹر زاہد منیر عامر نے متعدد دواوین کو سامنے رکھ کر مرتب کیا ہے۔
  • میر سوزؔ کے دیوان کے مختلف نسخوں میں کثرتِ نقل کی وجہ سے بہت سے اختلافات پائے گئے۔
  • یہ کلیاتِ میر سوز کی جلد اوّل ہے جس میں ردیف الف تا ردیف نون کل 565 غزلیں شامل کی گئی ہیں۔

کلیاتِ میر سوز (جلد دوم)

 660
  • سیّد محمد میر سوز کا یہ کلیات ڈاکٹر زاہد منیر عامر نے متعدد دواوین کو سامنے رکھ کر مرتب کیا ہے۔
  • میر سوزؔ کے دیوان کے مختلف نسخوں میں کثرتِ نقل کی وجہ سے بہت سے اختلافات پائے گئے۔
  • یہ کلیاتِ میر سوز کی جلد دوم ہے جس میں ردیف و تا ردیف ی کل 564 غزلیں اور دیگر اصناف شامل کی گئی ہیں۔

کلیاتِ ناسخ (جلد اول: دیوانِ اول)

 330
  • زیرِ نظر کتاب اُردو غزل کے ایک عہد ساز اور بلند آہنگ شاعر شیخ امام بخش ناسخ کا کلیات ہے۔
  • ناسخ شاعری کے دبستانِ لکھنو کے بانی ہیں، جس کا مطالعہ تاریخِ شعر و ادب کے طالب علم کے لیے ضروری ہے۔
  • یہ کلیات دو جلدوں میں ہے، پہلی جلد میں دیوانِ اوّل کی صرف غزلیات (تعداد 313) (ردیف الف تا ھ) ہیں۔

کلیاتِ ناسخ (جلد دوم حصہ اول)

 330
  • زیرِ نظر کتاب اُردو غزل کے ایک عہد ساز اور بلند آہنگ شاعر شیخ امام بخش ناسخ کا کلیات ہے۔
  • ناسخ شاعری کے دبستانِ لکھنو کے بانی ہیں، جس کا مطالعہ تاریخِ شعر و ادب کے طالب علم کے لیے ضروری ہے۔
  • یہ کلیات دو جلدوں میں ہے، جلد دوم، حصہ اول میں دیوانِ دوم کی غزلیات (تعداد 350) (ردیف الف تا ھ) ہیں۔

کلیاتِ ناسخ (جلد دوم حصہ دوم: دیوانِ دوم)

 330
  • زیرِ نظر کتاب اُردو غزل کے ایک عہد ساز اور بلند آہنگ شاعر شیخ امام بخش ناسخ کا کلیات ہے۔
  • ناسخ شاعری کے دبستانِ لکھنو کے بانی ہیں، جس کا مطالعہ تاریخِ شعر و ادب کے طالب علم کے لیے ضروری ہے۔
  • یہ کلیات دو جلدوں میں ہے، جلد دوم، حصہ دوم میں دیوانِ دوم کی غزلیات رباعیات اور قطعات شامل ہیں۔

کلیات نسیم

 220
  • یہ کتاب ’’کلیاتِ نسیم‘‘ اصغر علی خاں نسیم دہلوی کے کلام پر مشتمل ہے جسے کلب علی خاں فائق نے مرتب کیا ہے۔
  • مومن خاں مون کے شاگرد نسیم دہلوی کا شمار اُردو کے مشہور شعرا میں کیا جاتا ہے۔۔
  • نسیم کے ہاں صنائع لفظی و معنوی کے استعمال میں بڑی صنعت گری سے کام لیا گیا ہے۔

کلیاتِ نظام

 220
  • نظامؔ رامپوری دہلوی زبان کا ہیرو ہے لیکن کہیں کہیں مقامی بولی کی جھلک بھی اس کے کلام میں نظر آتی ہے۔
  • نظامؔ اپنی وارفتہ مزاجی کی بدولت مقامی قبولیتِ عامہ کی سند حاصل کرنے کے بعد مستغنی ہو گئے۔
  • نظامؔ معاصرین میں منفرد حیثیت کا مالک اور معاصرین سے ممتاز کرنے والے رنگِ داغ کا بانی ہے۔

گلزارِ نسیم

 165
یہ کتاب 'گلزارِ نسیم' ٩٦ صحات پر مشتمل ہے۔ پنڈت دیا شنکر نسیم کا تعلق دبستانِ لکھنوء سے ہے۔ ان کی شہرت کا سبب مثنوی ہے جسے مثنوی گلزارِ نسیم کہتے ہیں۔ اس کتاب میں قصہ 'گل بکاؤلی' بیان کیا گیا ہے۔

مکاتیب نمبر حصہ سوم

 880
'مکاتیب نمبر حصہ سوم' صحیفہ کے مکاتیب نمبر حصہ سوم میں ڈاکٹر حمیداللہ، ڈاکٹر نذیر احمد، جمیل جالبی، مشفق خواجہ، ڈاکٹر مختار الدین احمد،محمد کاظم، نصیرالدین ہاشمی، مولانا صلاح الدین احمد اور ڈاکٹر غلام حسین ذوالفقار جیسے اعلی ادیبوں کے مکاتیب شامل ہیں۔

مہتابِ داغ

 330
  • یہ کتاب ’’مہتابِ داغ‘‘ بلبل ہند، فصیح الملک نواب میرزا داغ دہلوی کے کلام کا مجموعہ ہے۔
  • داغؔ اپنے فکر و فن،شعر و سخن اور زبان و ادب کی تاریخی خدمات کے لئے کبھی فراموش نہیں کئے جائیں گے۔
  • نشاطیہ لب و لہجہ، غیر منافقانہ رویہ اور دہلی کی زبان پر قدرت داغؔ کی مقبولیت کا راز ہے۔

مولانا حالی نمبر

 715
'مولانا حالی نمبر' اردو شاعری اور سوانح نگاری میں مولانا حالی بہت خاص مقام و مرتبہ کے حامل ہیں۔ ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں 'صحیفہ' نے یہ خاص نمبر ترتیب دیا ہے۔ اس میں مولانا حالی کے فن اور شخصیت کے حوالے سے قابلِ قدر ادیبوں کے مضامین شامل ہیں۔ اس کی مدد سے فارئین مولانا حالی کے ادبی کمالات سے آگاہ ہو سکتے ہیں۔

نتائج المعانی

 110
آغا محمود بیگ راحت دہلوی کی یہ تصنیف 'نتائج المعانی ٢٠٨ صفحات پر مشتمل ہے۔ محمود بیگ راحت حکیم مومن خان مومن کے شاگرد اور صاحبِ طرز انشا پرداز تھے۔ مقدمہ میں مصنف کی سوانح حیات اور ادبی قدر و قیمت کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ کتاب حکایات کا مجموعہ ہے۔ بقول محمد سلیم الرحمن حکایتوں کی دل چسپی سے قطع نظر اس کتاب کی افادیت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ یہ ایک کھڑکی ہے جو انیسویں صدی کے نصف اول کی طرف کھلتی ہے۔