Showing all 19 results

اختر حسین رائے پوری، حیات و خدمات

 550
  • یہ کتاب ’’اختر حسین رائے پوری، حیات و خدمات‘‘ ڈاکٹر خالد ندیم کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔
  •  اختر حسین رائے پوری اُردو زبان و ادب کی تاریخ میں ایک درخشندہ ستارے کی حیثیت رکھتے ہیں۔
  •  اس کتاب میں ڈاکٹر اختر حسین رائے پوری کی شخصیت کو سمجھنے کے لیے حتی الوسع سمجھنے کی پوری کوشش کی گئی ہے۔

تنقیداتِ طہٰ حسین (مشہور شعرائے دورِ جاہلی)

 330
  • یہ کتاب ڈاکٹر طہٰ حسین کے مضامین پر مشتمل ہے جن میں اُنھوں نے عربی شعرا کی شاعری پر تنقید کی ہے۔
  • ڈاکٹر طہٰ حسین کی شہرت عربی ادبیات کے مشہور نقاد کی ہے لیکن ادبیاتِ عرب کے نقاد کے طور پر وہ ہمیشہ متنازعہ رہے ہیں۔
  • کتاب کے مترجم و مولف عبدالصمد صارم کا پیش لفظ اپنے طور پر تنقیداتِ طہٰ حسین پر ایک بھرپور مقالے کا درجہ رکھتا ہے۔

حافظ محمود شیرانی اور اُن کی علمی و ادبی خدمات (جلد اول)

 550
  • یہ کتاب مظہر محمود شیرانی کا وحید قریشی کی زیرِنگرانی حافظ محمود خان شیرانی پر لکھا گیا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے ۔
  • حافظ محمود خاں شیرانی ایسی نادر الوجود دُرِّنایاب شخصیت ہیں جنھیں اُردو مدرسۃ التحقیق کا معلم اوّل تسلیم کیا جاتا ہے۔
  • مقالے کی ضخامت کے پیشِ نظر اسے دو جلدوں میں شائع کیا گیا۔ یہ کتاب اس مقالے کی جلد اوّل ہے۔

حالی کی اردو نثر نگاری

 770
  • زیر نظر تصنیف ’’حالی کی اردو نثر نگاری‘‘ ڈاکٹر عبدالقیوم کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے جو کراچی یونیورسٹی میں جمع کروایا گیا۔
  • حالی جدید اردو ادب کے معمار ہیں۔ انھوں نے نثر اور نظم دونوں پر غیر معمولی اثرات چھوڑے ہیں۔
  • یہ کتاب حالی کی نثر نگاری کا مکمل جائزہ ہے جس سے حالی کی نثر نگاری کی خصوصیات واضح ہوتی ہیں۔

ذوق ، سوانح اور انتقاد

 550
  • اس کتاب میں ڈاکٹر تنویر احمد علوی نے ذوق کی متنوع شعری خدمات کا نہایت خوبی سے احاطہ کیا ہے۔
  • ڈاکٹر علوی کا یہ مقالہ ذوق کی کھوئی ہوئی عظمت کی بحالی کی ایک بھرپور کوشش ہے۔
  • یہ ذوق کا پہلا مربوط اور ہمدردانہ تجزیہ ہے۔

شبلی نعمانی حیات و تصانیف

 330
  • ڈاکٹر محمد سلیم نے اپنی اس تصنیف ’’شبلی نعمانی: حیات و تصانیف‘‘ کو اٹھارہ ابواب میں تقسیم کیا ہے۔
  • زیرِ نظر کتاب میں مصنف نے شبلی کی کتابوں پر خصوصی تعارفی و تحقیقی مضامین تحریر کیے ہیں۔
  • کتاب کا قاری محسوس کرتا ہے کہ مصنف اپنے موقف کو مختصر اور جامع انداز میں بیان کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

شیکسپیئر

 220
  • اس کتاب میں صدیق کلیم نے اُردو دان پبلک کو انگریزی شاعر و ڈرامانگار شیکسپیئر سے متعارف کروایا ہے۔
  • شیکسپیئر کا شمار دُنیا کے عظیم ترین شاعروں اور عظیم ترین ڈراما نگاروں میں ہوتا ہے۔
  • اس کتاب کا پڑھنے والا انگریزی جانے بغیر شیکسپیئر کے متعلق ایک واضح رائے قائم کر سکتا ہے۔

عبدالرحمن چغتائی، شخصیت اور فن

 440
  • اس کتاب میں مختلف اہلِ قلم حضرات کے مضامین ہیں جو چغتائی کے فن کی توضیح، رفعت و عظمت کا اعتراف کرتے ہیں۔
  • محمد عبدالرحمن چغتائی نے جس صنفِ مصوری میں نام پیدا کیا، اس کی ازل بھی وہ خود تھے اور ابد بھی۔
  • چغتائی کا کمال یہ ہے کہ اُنھوں نے مصوری کے ایک ایسے نمونے کو خلق کیا ہے جو قطعاً منفرد اور یکتا ہے۔

فیضِ بیدل

 275
  • یہ کتاب ’’فیضِ بیدل‘‘ ڈاکٹر عبدالغنی کے بیدل کے متعلق مقالات پر مبنی ہے۔
  • مرزا عبدالقادر بیدل ہندوستان میں فارسی زبان کے مشہور ترین شعرا میں سے ایک ہیں۔
  • یہ مقالات نہ صرف بیدل فہمی میں اہم بلکہ اُردو ادب کے عام قاری کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہیں۔

لَلّو لال جی کوی (ایک ادبی سوانح)

 165
  • یہ کتاب ’’للو لا جی کوی (ایک ادبی سوانح)‘‘ ابو سعادت جلیلی کی تصنیف کردہ للو لال کوی کی سوانح حیات ہے۔
  • للو لال جی کوی برطانوی ہندوستان میں ایک ماہر، مصنف اور مترجم اور فورٹ ولیم کالج میں انسٹرکٹر تھے۔
  • اس کتاب سے پہلے للو لال قوی کے کاموں کا احاطہ ویسا شایانِ شان نہیں کیا گیا تھا جس کے وہ بلاشک و شبہ مستحق ہیں۔

محمد حسین آزاد: احوال و آثار

 330
  • یہ کتاب ڈاکٹر محمد صادق کی تحقیق و تصنیف ہے جس میں معروف انشا پرداز مولانا محمد حسین آزاد کے احوال اور آثار کا ذکر ہے۔
  • یہ مقالہ پہلے مصنف نے انگریزی میں لکھا جسے بعد میں ترامیم و اضافے کے ساتھ اُردو میں بھی منتقل کیا گیا۔
  • س کتاب کے آخر میں دس ضمائم محمد حسین آزاد کے احوال و آثار پر مفید معلومات کا ذریعہ ہیں، جس کے بعد اشاریہ بھی ہے۔

محمد ہادی حسین کی ادبی خدمات

 440
  • یہ کتاب ’’محمد ہادی حسین کی ادبی خدمات‘‘ ڈاکٹر نگہت جمال کے ایم اے اُردو کے مقالے پر مبنی ہے۔
  • ترجمہ و تلخیص اور تنقید پر مبنی اُن کی کتب ادب و شعر کے طالب علموں کے لیے اہم حوالہ جاتی مآخذ کا درجہ رکھتی ہیں۔
  • ادب و تنقید اور ترجمہ کے مختلف پہلوئوں پر تحقیق و مطالعہ کے سلسلے میں یہ کتاب بہت اہم ہے۔

مقدمہ سفر نامہ حکیم ناصر خسرو

 165
  • حالی کی تحریر کردہ یہ سوانح عمری ’’سفرنامۂ حکیم ناصر خسرو‘‘ کے مقدمے کے طور پر 1882ء میں شائع ہوئی۔
  • سفرنامے کے متن کی تصحیح کے علاوہ حالی نے ترتیبِ سوانح میں بے انتہا کاوش کی، اسلوب بھی صاف ہے۔
  • اس کتاب میں ناصر خسرو کے حالات کے ساتھ حالی کے جواہرِ حکمت بھی جابجا بکھرے ملیں گے۔

مہرِ درخشاں

 550
مہرِ درخشاں''محمد حمزہ فاروقی کی تصنیف ہے۔'' یہ کتاب غلام رسول مہر کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے۔ اس کتاب کے صفحات کی تعداد چار سو اسی ہے

مولانا صلاح الدین احمد، احوال و آثار

 550
  •  یہ کتاب ’’مولانا صلاح الدین احمد، احوال و آثار‘‘ ڈاکٹر محمود احمد اسیر کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔
  • مولانا صلاح الدین احمد اردو کے نامور ادیب، صحافی، نقاد، مترجم اور ادبی جریدے ’’ادبی دنیا‘‘ کے مدیر تھے۔
  • مولانا کی فنی شخصیت کے سچے خدوخال ترتیب دینے اور حدود متعین کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں رکھا۔

مولانا غلام رسول مہر: حیات اور کارنامے

 385
  • یہ کتاب مولانا غلام رسول مہر کی حیات اور کارناموں کا تذکرہ ہے جسے ڈاکٹر شفیق احمد نے لکھا ہے۔
  • مولانا غلام رسول مہر کی ادبی شخصیت بہت ہی پہلودار تھی، وہ بیک وقت کئی طرح کے لکھاری تھے۔
  • مولانا مہر کی حیات اور اُن کے علمی و ادبی کارناموں پر مشتمل یہ مقالہ اہلِ علم میں پسندیدہ ہے۔

مولانا محمد حسین آزاد

 1,100
  • اس کتاب میں اُن مضامین کو جمع کیا گیا ہے جو آزاد پر تنقید کے دبستانِ لاہور سے تعلق رکھتے ہیں۔
  • اُردو نثرکے عناصرِ خمسہ میں شامل مولانا محمد حسین آزادؔ نے اپنی ادبی و تصنیفی عمر کا بہترین حصہ لاہور میں گزارا۔
  • آزاد کے سوانحِ حیات، تصانیف اور علمی و ادبی خدمات سے متعلق مقالات و کتب بہت زیادہ تعداد میں شائع ہو چکی ہے۔

مولوی نذیر احمد دہلوی، احوال و آثار

 660
  • یہ کتاب ’’مولوی نذیر احمد دہلوی، احوال و آثار‘‘ دراصل ڈاکٹر افتخار احمد صدیقی کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔
  • ڈاکٹر افتخار احمد صدیقی معروف ناول نگار، نقاد، محقق اور ادیب ہیں یونیورسٹی اورینٹل کالج میں استاد رہے ہیں۔
  • یہ کتاب نہ صرف طلبا و اساتذہ کے لیے اہم ہے بلکہ عام قارئین کے لیے بھی اس کا مطالعہ ناگزیر ہے۔

ن م راشد – حرف و معانی کی جستجو

 550
  • اس کتاب میں راشد شناسی کے نئے نئے زاویوں پر بیس سے زائد مضامین شامل ہیں۔
  • ادبی رسائل و جرائدکے مضامین کو آیندہ کے لیے محفوظ کرنے کی یہ ایک مفید کاوش ہے۔
  • کتاب کے آخری حصے میں راشد کے کچھ خطوط کا عکس بھی شامل ہے۔