Showing all 21 results

Letters To and From Sir Syed Ahmad Khan

 165
  • اس کتاب میں مختلف شخصیات کے اُن خطوط کو جمع کیا گیا ہے جو اُنھوں نے سرسیّد کے نام لکھے۔
  • مکاتیب کسی شخصیت اور اس کے عہد کی کیفیت، ماحول اور اس کے آدرشوں کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔
  • پچاس سے زائد خطوط کی جمع و تدوین میں اسماعیل پانی پتی نے بڑی محنت سے کام لیا اور حسبِ ضرورت حواشی بھی لکھے۔

حکایاتِ پنجاب(جلد دوم)

 275
  • ’’حکایاتِ پنجاب‘‘ کیپٹن آر سی ٹمپل کی کتاب The Legends of the Punjab کا اُردو ترجمہ ہے۔
  • اس کتاب میں پنجاب کی زبان، کلچر اور مذہب کو سمجھنے کے لیے لوک کہانیوں اور گیتوں کو جمع کیا گیا ہے۔
  • ان لوک کہانیوں اور گیتوں میں رنگین کرداروں کی زندگی ، محبت ، مہم جوئی اور بہادریوں کو بیان کیا ہے۔

خطباتِ سرسید (جامع)

 825
  • یہ کتاب مختلف شہروں میں مختلف اوقات میں اور مختلف موضوعات پر سرسیّد کی گئی تقریروں پر مشتمل ہے۔
  • اس زمانے میں فنِ زود نویسی چونکہ رائج نہیں تھا، اس لیے سرسیّد کی اچھی خاصی تقریریں ضائع ہو گئیں۔
  • یہ مجموعۂ تقاریر نصف صدی کے تعلیمی، معاشرتی، اخلاقی اور سیاسی حالات و واقعات پر مرقع ہے۔

خطوط بنام سرسیّد

 165
  • اس کتاب میں مختلف شخصیات کے اُن خطوط کو جمع کیا گیا ہے جو اُنھوں نے سرسیّد کے نام لکھے۔
  • مکاتیب کسی شخصیت اور اس کے عہد کی کیفیت، ماحول اور اس کے آدرشوں کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔
  • پچاس سے زائد خطوط کی جمع و تدوین میں اسماعیل پانی پتی نے بڑی محنت سے کام لیا اور حسبِ ضرورت حواشی بھی لکھے۔

سرسیّد احمد خاں، مسلم دینیات کی تعبیرِ نو

 385
  • یہ کتاب انگریزی میں کرسچن ڈبلیو ٹرول کی تصنیف کا اُردو ترجمہ ہے جو نقاد قاضی افضال حسین کے نکتہ رس قلم کا کمال ہے۔
  • مصنف نے انیسویں صدی میں مطالعۂ اسلامی فکر کے لیے سرسیّد کے افکار اور مسلم دینیات کی تعبیر نو کی اہمیت بیان کی ہے۔
  • کتاب کے آخر میں ضمائم بھی شامل ہیںجن کا مطالعہ قاری کےلیے دلچسپی کا باعث ہوگا۔

سرسیّد کی سائنٹفک سوسائٹی

 770
  • زیرِ نظر کتاب اور تاریخ سرسیّد کی قائم کردہ سائنٹفک سوسائٹی کی روئدادوں پر مشتمل ہے۔
  •  سوسائٹی کی اس تاریخ کی ساری شہادتیں دُنیا بھر کے کتب خانوں سے چنی گئی ہیں۔
  • یہ سوسائٹی فلاح و بہبود، معاشی خوشحالی، روشن ضمیری، سائنسی سوچ اور تجسّس پیدا کرنے کی کوشش تھی۔

سوانحِ سرسیّد: ایک بازدید

 220
  • ڈاکٹر شافع قدوائی کی ’’سوانح سرسیّد: ایک بازدید‘‘ سرسیّد کے دو صد سالہ یومِ پیدائش کے حوالے سے اولاً انڈیا میں شائع ہوئی۔
  • سرسیّد کی زندگی کا اختصار کے ساتھ مربوط مطالعہ اس کتاب کا خاص وصف ہے۔
  • کتاب میں سوانح سرسیّد کے حوالے سے بعض مسلمات سے اختلاف کیا گیا ہے بلکہ نئے انکشافات بھی کیے گئے ہیں۔

سید احمد خاں کا سفرنامۂ پنجاب

 440
’’سیّد احمد خاں کا سفرنامۂ پنجاب‘‘ محض ایک سفرنامہ نہیں ہے بلکہ یہ 1857ء کی تباہی کے بعد مسلمانانِ برعظیم کی جہد للبقا

شذراتِ سرسیّد (جلد اوّل)

 550
  • یہ مضامین و شذرات علی گڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ سے منتخب کیے گئے ہیں۔
  • سرسیّد کے اداریوں اور شذرات میں بڑا تنوع اور پھیلائو ہے۔
  • اس کتاب کا مطالعہ علی گڑھ تحریک اور سرسیّد شناسی کے ضمن میں نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

مسافرانِ لندن

 300
  • زیر نظر کتاب سرسیّد کے سفرنامے پر مشتمل ہے، جو ان کے قیامِ لندن کے واقعات اور حالات کی تصویر پیش کرتا ہے۔
  • اس سفر کا بنیادی مقصد ولیم میور کی کتاب کا جواب لکھنا اور برصغیر کے تہذیبی مزاج کی تجدید کرنا تھا۔
  • لندن کے سفر کے لیے پیسے کی کمی کی وجہ سے کتب خانہ فروخت کر دیا اور گھر کو رہن پر رکھ دیا تھا۔

مقالاتِ سرسیّد (حصہ پانزدہم)

 660
  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ پانزدہم میں متفرق مضامین کا انتخاب کیا گیا ہے۔
  • ان میں سے اکچر مضامین سرسیّد کے رسالے ’’تہذیب الاخلاق‘‘ میں شائع ہوتے رہے۔
  • مختلف النوع موضوعات پر علمی دلائل کو عقل کے ساتھ پرکھ کر گفتگو کی گئی ہے۔

مقالاتِ سرسیّد (حصہ دہم)

 220
  • اس جلد میں اخبارات پر تنقیدی مضامین، متعلق بہ تہذیب الاخلاق و مدرسۃ العلوم مسلمانان کا انتخاب کیا گیا ہے۔
  • اخبارات و صحافت اور ’’تہذیب الاخلاق‘‘ کے اغراض و مقاصد اور مختلف ادوار سے متعلق مضامین بھی اس جلد میں ہیں۔
  • اس جلد کے آخری حصے میں مسلمانوں کے طرزِ تعلیم بارے مضامین پر علمی دلائل کو عقل کے ساتھ پرکھ کر گفتگو کی گئی ہے۔

مقالاتِ سرسیّد (حصہ دو از دہم)

 220
  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ دو از دہم میں تقریری مضامین کا انتخاب کیا گیا ہے۔
  • یہ مختلف موضوعات پر دیئے گئے خطبات ہیں جو اُس وقت اخبارات میں چھپ کر بعد ازاں نظروں سے اوجھل ہو گئے۔
  • اس جلد میں ترقی، طریقۂ علاج، قومی تعلیم ، اتفاق و اتحاد، ترقی و تعلیم جیسے موضوعات پر سرسیّد کی تقاریر کو شامل کیا گیا ہے۔

مقالاتِ سرسیّد (حصہ سیز دہم)

 500
  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ سیزدہم میں ذاتی عقاید، استفسارات، واقعاتِ حاضرہ اور اہلِ ترکستان سے متعلق مضامین شامل ہیں۔
  • یہ مضامین سرسیّد کے رسالے ’’تہذیب الاخلاق‘‘ میں شائع ہوتے رہے۔
  • مختلف النوع موضوعات پر علمی دلائل کو عقل کے ساتھ پرکھ کر گفتگو کی گئی ہے۔

مقالاتِ سرسیّد (حصہ شانزدہم)

 660
  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ شانزدہم میں نایاب رسائل و مضامین کا انتخاب کیا گیا ہے۔
  • اس جلد میں شامل بعض مضامین کا تو اہلِ علم بزرگوں اور ماہرینِ تصانیف سرسیّد کو بھی پتہ نہیں تھا۔
  • اس جلد میں علاوہ دیگر ناپید مضامین کے آٹھ نایاب رسائل کو شامل کیا گیا ہے۔

مقالاتِ سرسیّد (حصہ ششم)

 440
  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ ششم میں تاریخی مضامین کا انتخاب کیا گیا ہے۔
  • ان میں سے زیادہ تر مضامین وہ ہیں جو سرسیّد کے رسالے ’’تہذیب الاخلاق‘‘ میں شائع ہوتے رہے۔
  • اس جلد میں تاریخِ تہذیب، عرب، ملوک اور سرکشی ضلع بجنور وغیرہ جیسے موضوعات پر علمی دلائل کے ساتھ گفتگو کی گئی ہے۔

مقالاتِ سرسیّد (حصہ نہم)

 275
  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ چہارم میں مُلکی و سیاسی مضامین کا انتخاب کیا گیا ہے۔
  • ان میں زیادہ تر مضامین سرسیّد کے رسالے ’’تہذیب الاخلاق‘‘ میں شائع ہوتے رہے۔
  • اس جلد میں مذہب و حکومت، بغاوتِ ہند، انگریزوں کی غلط فہمیاں، اسلام کے فرقے وغیرہ پر علمی دلائل کے ساتھ گفتگو کی گئی ہے۔

مقالاتِ سرسیّد (حصہ ہفتم)

 330
  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ ہفتم میں مضامین متعلق بہ سوانح و سِیَر اور مضامینِ ادب، تنقید و تبصرہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
  • یہ مضامین اخبار سائنٹفک سوسائٹی، علی گڑھ، تہذیب الاخلاق، علی گڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ یا کسی کتاب میں شائع ہوتے رہے۔
  • ان مضامین میں مختلف النوع موضوعات پر علمی دلائل کو عقل کے ساتھ پرکھ کر گفتگو کی گئی ہے۔

مقالاتِ سرسیّد (حصہ یاز دہم)

 450
  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ یازدہم میں سرسیّد کے آنحضرتؐ کی سیرتِ طیبہ کے متعلق تحقیقی اور تنقیدی مضامین کو جمع کیا گیا ہے۔
  • یہ مقالات سرسیّد نے ولیم میور کی کتاب لائف آف محمد کے جواب میں لکھے جس میں آنحضرتؐ کی ذات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
  • ان مقالات میں مناظرانہ کے بجائے ناصحانہ، الزامی کے بجائے تحقیقی انداز ہے جس سے تحریر میں پرتاثیر ہو گئی ہے۔

مقالاتِ سرسیّد(حصہ چہار دہم)

 400
  • مقالاتِ سرسیّد کے حصہ چہاردہم میں سرسیّد کے قرآنی قصص سے متعلق مضامین کو جمع کیا گیا ہے۔
  • اس جلد میں شامل مقالات سے سرسیّد کے طرزِ تحریر کے ساتھ ان کے مذہبی نظریات سے بھی واقفیت ملتی ہے۔
  • سرسیّد کے متعدد عظیم الشان کارناموں میں سے ان کی ادبی خدمات کو نمایاں حیثیت حاصل ہے۔

مکتوباتِ سرسیّد (جلد دوم)

 330
  • یہ کتاب سرسیّد کے مکاتیب پر مشتمل ہے جس میں تقریبا ڈیڑھ سو خطوط شامل کیے گئے ہیں۔
  • ہندوستان کے پچاس برس کے علمی، مذہبی، معاشرتی اور سیاسی حالات و واقعات کی عکاسی بھی ان خطوط میں عیاں ہے۔
  • ن خطوط کے مطالعے سے سرسیّد کے اخلاق، سیرت اور عقائد و خیالات سے متعلق بہت سی غلط فہمیاں بھی دور ہو جاتی ہیں۔