‘سخنِ بے مثال ‘دیوانِ شاد
سخنِ بے مثال 'دیوانِ شاد' شاد لکھنوی کی غزلیات کا دیوان ہے۔
شاد لکھنوی دبستانِ لکھنو کے اہم شعرا میں شامل ہیں۔
بعض تذکرہ نویسوں کے بقول انہوں نے میر سے اصلاح لی۔
اس کے بعد میر کے فرزند میر محمد عسکری عرف میر کلو فرش کے باقاعدہ شاگرد ہوئے۔
شاد لکھنوی میر کے رنگ میں مکمل ڈوبے ہوئے تھے۔
یہ کتاب ٢٧٢ صفحات پر مشتمل ہے۔
‘مکاتیب نمبر’ حصہ اول
'مکاتیب نمبر' حصہ اول
اردو میں خطوطِ غالب کی غیر معمولی مقبولیت کے بعد نثری اسالیب اور ادیبوں کی ذاتی زندگی اور ان کے عہد کے بارے میں معلومات کا رجحان پروان چڑھا محققین نے ان کی تدوین پر توجہ دی۔
صحیفہ کا مکاتیب نمبر اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس نمبر میں رشید احمد صدیقی، ملک رام، ڈاکٹر سید عبداللہ، ڈاکٹر شوکت سبزواری، گوپی چند نارنگ، رشید حسن خان اور مشفق خواجہ جیسے مشاہیر کے خطوط شامل ہیں۔
‘مکاتیب نمبر’ حصہ دوم
'مکاتیب نمبر' حصہ دوم
صحیفہ کے مکاتیب نمبر حصہ دوم میں امیر بینائی، وحیدالدین سلیم، فانی بدایونی، یگانہ چنگیزی،
سید سلمان ندوی، تاجور نجیب آبادی، عطیہ فیضی، جگن ناتھ آزاد، عندلیب شادانی، مشتاق احمد یوسفی، ڈاکٹر وزیر آغا، سید ضیا جالندھری،
عبداللہ حسین، احمد ندیم قاسمی، اور وارث سرہندی جیسے ادیبوں کے خطوط شامل ہیں
(تاریخ ادب اردو (جلد چہارم
(جلد اول)مقالاتِ مولوی محمد شفیع
(جلد سوم) مقالاتِ مولوی محمد شفیع
(عربی، فارسی، اردو ادبیات) مقالات عرشی
Letters To and From Sir Syed Ahmad Khan
آقا قافا
آبِ حیات کی حمایت میں اور دوسرے مضامین
ابن الوقت
- مولوی نذیر احمد کا شمار اردو کے اولین ناول نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کی تصنیف مراۃ العروس کو اردو کا پہلا ناول کہا جاتا ہے۔
- ان کا یہ ناول اس دور کے تین نظریات کے حامل مشرقیت، مغربیت اور بین بین کی نمائندگی کرتا ہے۔
- نذیر احمد کا کمال ہے کہ انہوں نے تمام قصّوں میں ہماری معاشرتی زندگی کی بالکل سچّی تصویر کشی کی ہے۔
اپنے دکھ مجھے دے دو
اٹھارہ سو ستاون: اخبار اور دستاویزیں
احمد ندیم قاسمی نمبر
اختر حسین رائے پوری، حیات و خدمات
اخلاقیات
اخوان الصفا
ادبی تحقیق
آر، یو، آر
آرایشِ محفل
آرایشِ محفل
اردو افسانوں میں رومانی رجحانات
- افسانہ نگار اور نقاد ڈاکٹر عالم محمد خان نے یہ تحقیقی کتاب لکھ کر اور پی ایچ ڈی حاصل کر کے بطور محقق شہرت کمائی۔
- ڈاکٹر خان نے رومانی افسانے کو موضوع بنا کر اُردو ادب کے ایک اہم رجحان کے آغاز و ارتقا کا جائزہ لیا ہے۔
- اُردو افسانے اور اُردو میں رومانی تحریک پر کام کرنے والا کوئی محقق اور نقاد آئندہ اس کو نظرانداز نہیں کر سکے گا۔
اُردُو اِملا
اردو داستانوں کے منفی کردار
اردو داستانوں کے منفی کردار'' شہناز کوثر کی تصنیف ہے''
شہناز کوثر پیش لفظ میں لکھتی ہیں 'میں نے منفی کرداروں کو اس لیے تحقیق کا موضوع بنایا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی نے انسان کی نفسیات پر جو گہرے اثرات مرتب کیےاور عمومی طور پر داستان نگاری کے فن کے خاتمے اور میر باقر علی کے داستان گو کے کردار کی بازیافت کو فی زمانہ بے سود اور بے معنی تصور کیا جانے لگا ہے جب کہ میرے خیال میں جدید دور کے لانگ فکشن اور شارٹ فکشن کو داستانوی پسِ منظر کے ساتھ ملا کر دیکھنے سے بہت سے معنوی ابعاد پیدا کیے جا سکتے ہیں'۔
صغحات کی تعداد تین سو چار ہے۔
اردو شاعری کا مزاج
'اردو شاعری کا مزاج'' ڈاکٹر وزیر آغا کی تصنیف ہے۔''
ڈاکٹر وزیر ایک معروف شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نامور محقق اور ناقد بھی تھے۔
اس کتاب کے بارے میں شاہد شیدائی لکھتے ہیں 'اس کتاب کا پہلا ایڈیشن ١٩٦٥ میں شائع ہوا تھا اور اس کتاب کے چھپتے ہی بحث کے دروازے کھل گئے تھے۔
نہ صرف یہاں بلکہ بھارت میں بھی کہ اس میں برِصغیر کی تہزیب اور ثقافت کے حوالے سے اردو کی شعری اصناف کا جائزہ لیا گیا تھا اور یہ کام اردو ادب میں پہلی بار ہوا تھا'۔
صفحات کی تعداد چار سو بیس ہے
اردو شاعری میں اصلاح کی روایت
اردو صحافت انیسویں صدی میں
اردو صحافت انیسویں صدی میں'' کے مصنف ڈاکٹر طاہر مسعود ہیں۔''
انیسویں صدی سیاسی، اقتصادی اور تہذیبی اعتبار سے بر عظیم کی تاریخ میں ایک موڑ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس صدی میں وہ فیصلہ کن واقعات پیش آئے جنہوں نے اس خطے کا نقشہ ہی بدل کے رکھ دیا۔
یہ کتاب انیسویں صدی میں صحافت کے بدلتے ہوئے تقاضوں، معیارات اور رجحانات کا تفصیلی جائزہ ہے۔
صفحات کی تعداد بارہ سو بتیس ہے۔
اردو غزل کا تکنیکی ، ہیئتی اور عروضی سفر
اُردو کی دو قدیم مثنویاں
اُردو کی قدیم منظوم داستانیں (جلد اول: بارہ قصے)
- اُردو کلاسیکی ادب کے سلسلے میں مجلس ترقی ادب کی شائع کردہ اس کتاب میں منظوم بارہ قصے شامل ہیں۔
- داستانوں کے متن کی اساس حیدری مطبع بمبئی کے نسخے پر ہے جبکہ اختلافِ نسخ کی وضاحت پاورق میں کر دی گئی ہے۔
- مذکورہ داستانوں کے کام کی حیثیت تالیفی ہے تحقیقی نہیں پھر بھی اس پر تحقیق کرنے والوں کے لیے یہ ایک زادِ راہ ضرور ہے۔
اردو ناول میں مابعدالطبیعاتی عناصر
ارمغانِ ایران (مقالاتِ منتخبہ مجلہ ’’صحیفہ‘‘)
اسلام اور تحریکِ تجدد، مصر میں
اسلامی فلسفہ اور سائنس
اشاریہ معاصر
اصول اخلاقیات
آغا حشر کے ڈرامے (پانچویں جلد)
آغا حشر کے ڈرامے (جلد اوّل)
آغا حشر کے ڈرامے (چوتھی جلد)
آفرینش اور اشیاء کا بے زمانی نظام
افسانے اور ڈرامے
یہ کتاب 'افسانے اور ڈرامے' سعادت حسن منٹو کے تیرہ افسانوں اور ڈراموں پر مشتمل ہے
سعادت حسن منٹو زندگی کے مصور ہیں۔ انہوں نے ان افسانوں اور ڈراموں میں اپنے حسنِ تحریر سے جو پینٹگز بنائی ہیں.
وہ نہ صرف معاشرے کی عکاس ہیں قاری کی فکر کو اس طرح جھنجوڑتی ہے کہ وہ خود کر ان ڈراموں اور افسانوں کا حصہ محسوس کرتا ہے۔
اقبال اور عبدالحق
اقبال بحیثیت شاعر
اقبال کا تصورِ زمان و مکان اور دوسرے مضامین
اقبال کی تیرہ نظمیں
امرائو جان ادا
انتخابِ میر از ناصر کاظمی
انشا کی دوکہانیاں
انشائے فیضی
انصاف
ایامیٰ
ایران جانِ پاکستان
ایرانی لوک کہانیاں
بادشاہت کا خاتمہ
باغِ اردو
باغ و بہار
- میر امن دہلوی نے ’’باغ و بہار‘‘ کے نام سے یہ مشہور کلاسیکی داستان فورٹ ولیم کالج کلکتہ کے تحت لکھی تھی۔
- یہ ’’باغ و بہار‘‘ کا تنقیدی ایڈیشن ہے جس پر ممتاز محقق رشید حسن خاں نے زندگی کے کم و بیش تئیس سال صرف کیے۔
- باغ و بہار کی اُردو بہت شستہ ہے مگر اُس دور کے اُردو املا اور آج کے اُردو املا میں بہت فرق ہے۔
بحر الفصاحت علم بدیع، حصہ ششم و ہفتم
- یہ قواعد و انشا پر لکھی گئی نہایت اہم کتاب ہے، جس میں علم المعانی پر مرحلہ وار صرف و نحو کے حوالے سے بحث کی گئی ہے۔
- کتاب کا پہلا ایڈیشن ایک بہت ضخیم جلد میں شائع ہوا تھا، جسے دوسرے ایڈیشن میں پانچ جلدوں میں تقسیم کر دیا گیا۔
- یہ بحر الفصاحت کی پانچویں جلد ہے جو حصہ ششم و ہفتم یعنی علمِ بدیع سے متعلق ہے۔
بحر الفصاحت، حصہ اوّل
- یہ قواعد و انشا پر لکھی گئی نہایت اہم کتاب ہے، جس میں علم المعانی پر مرحلہ وار صرف و نحو کے حوالے سے بحث کی گئی ہے۔
- کتاب کا پہلا ایڈیشن ایک بہت ضخیم جلد میں شائع ہوا تھا، جسے دوسرے ایڈیشن میں پانچ جلدوں میں تقسیم کر دیا گیا۔
- یہ بحر الفصاحت کی پہلی جلد ہے جو حصہ اوّل یعنی شعر کی ماہیت اور اقسام سے متعلق ہے۔
بحر الفصاحت،علم عروض، حصہ دوّم و سوم
- یہ قواعد و انشا پر لکھی گئی نہایت اہم کتاب ہے، جس میں علم المعانی پر مرحلہ وار صرف و نحو کے حوالے سے بحث کی گئی ہے۔
- کتاب کا پہلا ایڈیشن ایک بہت ضخیم جلد میں شائع ہوا تھا، جسے دوسرے ایڈیشن میں پانچ جلدوں میں تقسیم کر دیا گیا۔
- یہ بحر الفصاحت کی دوسری جلد ہے جو حصہ دوم اور سوم یعنی علمِ عروض سے متعلق ہے۔
بدن نامہِ میر
بدن نامہِ میر" میر تقی میری کی سراپہ نگاری پر مبنی شاعری کا انتخاب ہے۔"
اس کتاب کو مجید یزدانی نے مرتب کیا ہے۔
میر تقی میر اپنی فنی و فکری جہات کے باوصف 'خذائے سخن' کے نام سے یاد کیے جاتے ہیں۔
"بدن نامہِ میر کے مطالعے سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ میر نے سراپہ نگاری کو جس طرح اہمیت دی ہے وہ کسی اور شاعر کے ہاں موجود نہیں ہے۔
سراپہ نگاری کے حوالے سے ہزاروں اشعار ان کی قادرالکلامی اور وستِ خیال کے آئینہ دار ہیں۔
یہ کتاب تین سو چھتیس صفحات پر مشتمل ہے
برصغیر کی موسیقی
بزم آخر
بغیر اجازت
بہارِ دانش
'بہارِ دانش' مرزا جان طپش کی مثنوی پر مبنی کتاب ہے۔'
اس کتاب کو خلیل الرحمن داؤدی نے مرتب کیا ہے۔ طپش نے دہلی میں پرورش پائی اور جملہ علوم میں دسترس حاصل کی۔
عربی اور فارسی کے علاوہ سنسکرت زبان کی تحصیل بھی کی اور استادی کا مرتبہ حاصل کیا۔
طپش نے مرزا محمد یار بیگ سائل کے سامنے زانوے تلمذ کیا۔
صفحات کی تعداد ١٦١ ہے۔
بہارستانِ ناز
- ’’بہارستانِ ناز‘‘ اُردو کا اولین تذکرۂ شاعرات ہے جو حکیم فصیح الدین رنج نے 1864ء میں شائع کیا۔
- حکیم فصیح الدین رنج و طبیب خود ایک قادر الکلام شاعر اور بلند پایہ انشاپرداز تھے اور امراضِ نسواں کے ماہر بھی۔
- حکیم رنج کے اندازِ تحریر کی شگفتگی و شوخی کتاب کو اُردو کے نثری ادب میں شہ پارے کا مقام عطا کرتی ہے۔
پاکستان میں فارسی ادب کی تاریخ
پاکستان میں فارسی ادب کی تاریخ (عہدِ جہانگیر سے عہدِ اورنگزیب تک)" ڈاکٹر ظہورالدین احمد کی یہ تصنیف جغرافیائی یا سیاسی تقسیم کے پیشِ نظر پانچ مراکز کو محیط ہے یعنی مرکزِ لاہور، مرکزِکشمیر، مرکزِ سندھ، مرکزِ وادیِ پشاور اور مرکزِ بنگال۔"
ان علاقوں کے ان مصنفین کو شامل کیا گیا ہے جو ان علاقوں میں پیدہ ہوئے۔
ان میں سے اکثر مصنفین وہ ہیں جن کے متعلق پہلے کسی نے نہیں لکھا یا بہت مختصر لکھا گیا۔
اس کتاب کی ضخامت سات سو صفحات پر مشتمل ہے۔
پاکستانی اردو لغات (جامع)
پدماوت اردو
پنجاب میں فارسی ادب
- یہ کتاب پنجاب میں فارسی ادب کی کیفیت بیان کرتی ہے کیونکہ دیگر علاقوں کی نسبت پنجاب میں فارسی ادب کی چھاپ گہری ہے۔
- کتاب کے مصنف ڈاکٹر عارف نوشاہی کا نام فارسی زبان و ادب اور مخطوطات کی تفہیم کے سلسلے میں خاص شہرت کا حامل ہے۔
- کتاب کا پہلا حصہ تصانیف ومخطوطات، دوسرا شعرا کے تذکرے اور تیسرا فارسی ادب،مصنّفین کے احوال و آثار پر مشتمل ہے۔
پیرس کا کرب
- یہ کتاب ’’پیرس کا کرب‘‘ بودلیئر کی نثری نظموں کا فرانسیسی زبان سے اُردو ترجمہ ہے جو ڈاکٹر لئیق بابری نے کیا ہے۔
- مترجم کے فرانسیسی زبان میں بدرجۂ کمال مہارت رکھنے کی وجہ سے کہا جا سکتا ہے کہ ترجمہ اصل متن سے قریب تر ہے۔
- بودلیئر کی ان نظموں کے عنوان بہت دلچسپ ہیں۔ ہر نظم کا عنوان اس کے نفسِ مضمون کا تعارفیہ ہے۔
تاج کے افسانے
سید امتیاز علی تاج کے علمی و ادبی کام پر ڈاکٹر سلیم ملک کو اختصاص حاصل ہے۔
انہوں نے پی ایچ ڈی کی سطح کا تحقیقی کام کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی غیر مطبوعہ اور غیر مدون تحریروں کو اردو ادب کے قارئین تک پہنچانے کا کام بخوبی کیا ہے۔
زیرِ نظر کتاب ہمیں ان کی ادبی شخقیت کے ایک نئے زاویے سے روشناس کروا رہی ہے۔
تاریخ ادب اُردو(جلد اوّل)
تاریخ ادب اردو(جلددوم)
تاریخ ادب اردو(جلدسوم)
تاریخِ اقوامِ عالم
تاریخ ایران (جلد اول)
تاریخِ بخارا
تاریخِ پنجاب
تاریخِ خوارزم شاہی
- یہ اُس کم نصیب خاندان کی سرگزشت ہے، جس نے علاء الدین خوارزم شاہ ایسے باجبروت سلطان کو جنم دیا۔
- اس کتاب میں اُن اسباب و علل کو واضح کیا گیا ہے جو پہلے اس خاندان کے عروج اور بعد ازاں زوال کا باعث بنے۔
- فتنۂ تاتار آشوبِ قیامت سے کم نہیں تھا، یہ کیونکر برپا ہوئی اس سوال کا جواب اس کتاب میں تلاش کیا جا سکتا ہے۔
تاریخِ لاہور
تحریکِ آزادی میں اُردو کا حصہ
تخلیقی عمل
تذکرہ ’’مخزن نکات‘‘
- قائم چاند پوری کے تذکرہ ’’مخزن نکات‘‘ میں ہر دور کے شعراء کا حال الگ الگ لکھا ہے جو مستند سمجھا جاتا ہے۔
- اسپرینگر نے قدیم ہندوستانی ادب کی تاریخ لکھنے کے سلسلے میں ’’مخزنِ نکات‘‘ کو سب سے اہم مآخذ قرار دیا ہے۔
- قائم نے شعر کو پرکھنے کی صلاحیتوں کا خوبی، ہمدردی اور غیرجانبداری سے اس تذکرے میں استعمال کیا ہے۔
تذکرہ گلستانِ سخن (جلد اول)
تذکرہ گلستانِ سخن(جلد دوم)
تشکیلِ انسانیت
تعارف جدید سیاسی نظریہ
تعارف فلسفہ جدید
تعلیقاتِ خطباتِ گارساں دتاسی
- یہ کتاب سلطان محمود حسین کا پی ایچ ڈی مقالہ ہے، جس میں خطباتِ گارساں دتاسی پر تعلیقات لکھے گئے ہیں۔
- یہ خطبات اُردو ادب میں ایک اعلیٰ مقام رکھتے ہیں اور ان کے بغیر اُردو ادب کی تاریخ نامکمل رہتی ہے۔
- گارسین دتاسی کا ہر خطبہ سالِ گذشتہ میں ہندوستان کی سیاسی، علمی، ادبی اور مذہبی زندگی کا احاطہ کرتا ہے۔
تنقیداتِ طہٰ حسین (مشہور شعرائے دورِ جاہلی)
- یہ کتاب ڈاکٹر طہٰ حسین کے مضامین پر مشتمل ہے جن میں اُنھوں نے عربی شعرا کی شاعری پر تنقید کی ہے۔
- ڈاکٹر طہٰ حسین کی شہرت عربی ادبیات کے مشہور نقاد کی ہے لیکن ادبیاتِ عرب کے نقاد کے طور پر وہ ہمیشہ متنازعہ رہے ہیں۔
- کتاب کے مترجم و مولف عبدالصمد صارم کا پیش لفظ اپنے طور پر تنقیداتِ طہٰ حسین پر ایک بھرپور مقالے کا درجہ رکھتا ہے۔
تہذیب الاخلاق
تواریخِ راسلس
توبتہ النصوح
توبتہ النصوح'' ڈپٹی نذیر احمد کا ناول ہے۔''
بقلم ناصر عباس نیر 'ناول کا مرکزی کردار نصوح خواب میں حشر بپا دیکھتا ہے تو بیدار ہو کر اپنی اور اپنی اولاد کی اصلاحِ اخلاق کی فکر کرتا ہے۔
بچوں سے ان کی تعلیمی سرگرمیوں بارے پوچھ گچھ کرتا ہے۔
اس کی اپنے سب سے چھوٹے بیٹے علیم سے جو گفتگو ہوتی ہے وہ اس حقیقت کی گواہی دیتی ہے کہ مولوی صاحب نے انگریز حکمرانوں، ان کے مذہب اور ان کے رویوں کے بارے میں مثبت تصور پیدا کرنے کی سعی کے ہے۔
' کتاب دو سو بائیس صفحات پر مشتمل ہے
توتا کہانی
'توتا کہانی' کے مصنف حیدر بخش حیدری ہیں۔
توتا کہانی ہندی الاصل قصہ ہے۔
اس کی بنیاد سنسکرت کی کتاب 'شک سپ تتی' ہے۔
اس کے معنی ہیں طوطے کی کہی ہوئی ستر کہانیاں۔
کہا جاتا ہے کہ ١٢٠٠ بکرمی سے پہلے کسی زمانے میں لکھی گئی تھی۔ اس کا فارسی ترجمہ عہدِ مغلیہ سے پہلے ہوا۔
یہ کتاب ایک سو اکہتر صفحات پر مشتمل ہے
تین بہنیں
جامع الحکایاتِ ہندی (سیرِ عشرت)
جبریل اڈاری
جدید اُردو نظم میں ہیئت کے تجربے
جدید طبیعیات کا تعارف
- زیرِ نظر کتاب ’’جدید طبیعیات کا تعارف‘‘ میں طبیعیات میں حالیہ ایجادات سے انقلاب کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
- فاضل مصنف پروفیسر محمود انور نے علمِ طبیعیات کے ارتقا پر عام قاری کے لیے قابلِ فہم انداز میں تبصرہ کیا ہے۔
- پروفیسر محمود انور علمی موضوعات دل نشین، شگفتہ اور رواں زبان میں بیان کرنے پر پوری قدرت رکھتے تھے۔
جمالیات قران حکیم کی روشنی میں
جوہرِ اخلاق (دلچسپ اخلاقی کہانیاں)
چغد
حافظ عبداللہ کے ڈرامے (جلد دہم)
حافظ محمود شیرانی اور اُن کی علمی و ادبی خدمات (جلد اول)
- یہ کتاب مظہر محمود شیرانی کا وحید قریشی کی زیرِنگرانی حافظ محمود خان شیرانی پر لکھا گیا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے ۔
- حافظ محمود خاں شیرانی ایسی نادر الوجود دُرِّنایاب شخصیت ہیں جنھیں اُردو مدرسۃ التحقیق کا معلم اوّل تسلیم کیا جاتا ہے۔
- مقالے کی ضخامت کے پیشِ نظر اسے دو جلدوں میں شائع کیا گیا۔ یہ کتاب اس مقالے کی جلد اوّل ہے۔
حالی کی اردو نثر نگاری
- زیر نظر تصنیف ’’حالی کی اردو نثر نگاری‘‘ ڈاکٹر عبدالقیوم کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے جو کراچی یونیورسٹی میں جمع کروایا گیا۔
- حالی جدید اردو ادب کے معمار ہیں۔ انھوں نے نثر اور نظم دونوں پر غیر معمولی اثرات چھوڑے ہیں۔
- یہ کتاب حالی کی نثر نگاری کا مکمل جائزہ ہے جس سے حالی کی نثر نگاری کی خصوصیات واضح ہوتی ہیں۔
حباب کے ڈرامے (جلد ہشتم)
حجابِ زناں (مثنوی)
حکایاتِ پنجاب(جلد دوم)
حکایاتِ پنجاب(جلد سوم)
حیات سعدی
حیاتِ مجدد (حضرت مجدد الف ثانی کے سوانح)
خرد افروز (ترجمہ : عِیارِ دانش)
- پیش نظر فورٹ ولیم کالج کے شعبہ تالیف و ترجمہ میں حفیظ الدین احمد کی تالیف کردہ کتاب ’’خرد افروز‘‘ ہے۔
- ’’خردافروز‘‘ سنسکرت کی مشہور ’’پنچ تنتر‘‘ جس کا عربی ترجمہ ’’کلیہ دمنہ‘‘ کے نام سے ہوا، کا جزوی خلاصہ ہے۔
- اس میں جانوروں کی زبانی آدابِ معاشرت، تدبیرِ منزل اور دنیا میں اچھے سے زندگی گزارنے کی قوانین بتائے گئے
خطباتِ سرسید (جامع)
خطوط بنام سرسیّد
دانہ و دام
دربارِ ملّی
درد جاں ستاں
دفترِ فصاحت
دفترِ فصاحت' (دیوانِ وزیر) شفقت ظہور نے مرتب کی ہے۔'
خواجہ محمد وزیر کا تعلق دبستانِ لکھنو سے تھا۔
علمائے ادب کے بقول انہیں عروض و قافیہ پر مہارت حاصل تھی۔
خواجہ محمد وزیر امام بخش ناسخ کے شاگرد تھے۔
ناسخ ان پر بہت فخر کرتے تھے اور اکثر نئے شاگردوں کو ان کے سپرد کر دیا کرتے تھے۔
یہ کتاب ٢٣٦ صفحات پر مشتمل ہے۔
دکنی کلچر
دیوانِ انور
نظمِ دلفروز معروف بہ دیوانِ انور" سید شجاع الدین انور دہلوی کی دیوان ہے جو کہ ایک سو بیس صفحات پر مشتمل ہے۔"
انور دہلوی 1857 کی جنگ کے بعد دہلی میں ادبی روایات کا احیا کرنے والے ادبا میں شامل ہیں۔ انہوں نے مشاعرے کی روایت کو نئی زندگی دی۔
انور دہلوی مرزا غالب کے شاگرد تھے۔ یہ کتاب سید باقر علی شاہ کی مرتب کردہ ہے
دیوان زادہ
دیوانِ سلیمان شکوہ
یہ کتاب 'دیوانِ سلیمان شکوہ' ٣٠٤ صفحات پر مشتمل ہے۔ مغل بادشاہ جلال الدین شاہ عالم کے فرزند مرزا محمد سلیمان صاحبِ اسلوب اور صاحبِ دیوان شاعر ہیں۔
لکھنئو کے شعرا کا تذکرہ سلیمان شکوہ کے ذکر کے بغیر ہمیشہ ادھورا ہے۔
فنِ شعر اور فنِ سپہ گری پر یکساں دسترس انہیں اپنے ہم عصروں میں ممتاز کرتی ہے۔
اہلِ علم و دانش کیلئے دیوانِ سلیمان شکوہ کسی تحفے سے کم نہیں
دیوانِ شہیدی
دیوانِ صبا
دیوانِ صفی
یہ کتاب "دیوانِ صفی" صفی لکھنوی کا دیوان ہے جو کہ ایک سو اٹھاون صفحات پر مشتمل ہے۔
صفی لکھنوی تین جنوری 1862 کو لکھنئو میں پیدا ہوئے۔
صفی لکھنوی کے نام سے شہرت پائی۔ آپ کئی ضرب المثل اشعار کے خالق ہیں۔
کچھ تنقید نگاروں کے مطابق صفی لکھنوی کا تعلق تو دبستانِ لکھنو سے تھا مگر وہ شاعری میں اتباعِ دبستانِ دلی کرتے تھے۔
دیوانِ ظہیر
دیوانِ عمید
دیوانِ غالب نسخۂ حمیدیہ
- دیوانِ غالب کا نسخۂ حمیدیہ وفاتِ غالب کے 50 سال بعد نواب محمد حمید اللہ خاں کے کتب خانہ سے مخطوطے کی شکل میں ملا۔
- دیوانِ غالب کا یہ نسخہ پہلی بار 1921ء مفتی محمد انوار الحق، ناظم سررشتۂ تعلیم، ضیا العلوم بھوپال کی زیرِ نگرانی شائع ہوا تھا۔
- یہ نسخہ جناب حمید احمد خاں مرحوم نے مرتب کیا اور سیّد امتیاز علی تاج نے مجلس کے زیرِ اہتمام جولائی 1969ء میں شائع کیا۔
دیوانِ محب
دیوانِ مضطر
دیوانِ مہ لقا بائی چندا
دیوانِ مہ لقا بائی چندا'' کی مرتیہ شفقت رضوی ہیں۔''
اردو شاعروں کے تذکروں اور کتبِ تاریخِ ادب میں پہلی صاحبِ دیوان شاعرہ ہونے کا اعزاز مہ لقا چندہ بائی کو حاصل ہے۔
آپ کا تعلق دکن سے تھا۔
اردو کی اس صاحبِ دیوان شاعرہ کی طرف کبھی توجہ نہ دی گئی کیونکہ ہم مروجہ روایتی ناموں کے علاوہ تاریخِ ادب کے پوشیدہ گوشوں سے ہمیشہ گریزاں رہے۔
یہ کتاب اس حوالے سے نہایت اہم ہے۔ صفحات کی تعداد ایک سو باون ہے
دیوانِ ناطق
دیوانِ نواب محبت خان
- میر و سودا کے ہم عصر نواب محبت خاں کا یہ ’’دیوانِ محبت خاں‘‘ پرتو روہیلہ کی فکری پرکھ اور فنِ تدوین کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
- مرتب نے ’’پیش گفتار‘‘ (مقدمہ) میں صاحبِ دیوان کے علاقے اور عہد پر سیر حاصل اظہارِ خیال کیا ہے۔
- دیوان کے قاری کو ہر دوسرا شعر لسانی نشست و برخاست اور فنی ہنر جوئی میں موجزن محسوس ہوتا ہے۔
ذکرِ رسول مثنوی رومی میں
ذکرِ میر
ذوق ، سوانح اور انتقاد
رسالۂ قواعدِ فارسی موسوم بہ صرف صغیر
رسوم ہند
رفیع پیر کے ڈرامے
رلکے کے نوحے
رنگِ غزل
روحِ بیدل
رُودادیں (مجلسِ ترقیِ ادب:1950ء تا 2009ء)
ریاض دلربا
ریاضِ رضوان
ریاضِ رضوان" ریاض خیر آبادی کا دیوان ہے۔ یہ دیوان دو سو نو صفحات پر مشتمل ہے۔"
ریاض خیر آبادی 1853 کو خیر آباد میں پیدا ہوئے۔
نیاز فتح پوری کے بقول ریاض خیر آبادی کے برابر صحیح اشعار کسی اور شاعر نے نہیں کہے۔
یہ تاثراتی جملہ مبالغے پر مبنی بھی سمجھا جائے تب بھی یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کے ہاں زبان کتنے قرینے اور سلیقے سے برتی گئی ہے۔
زبان اور شاعری
سحرالبیان
سرسیّد احمد خاں، مسلم دینیات کی تعبیرِ نو
- یہ کتاب انگریزی میں کرسچن ڈبلیو ٹرول کی تصنیف کا اُردو ترجمہ ہے جو نقاد قاضی افضال حسین کے نکتہ رس قلم کا کمال ہے۔
- مصنف نے انیسویں صدی میں مطالعۂ اسلامی فکر کے لیے سرسیّد کے افکار اور مسلم دینیات کی تعبیر نو کی اہمیت بیان کی ہے۔
- کتاب کے آخر میں ضمائم بھی شامل ہیںجن کا مطالعہ قاری کےلیے دلچسپی کا باعث ہوگا۔
سرسیّد کی سائنٹفک سوسائٹی
سرگذشتِ حیات
سرگزشتِ اسیر
'سرگزشتِ اسیر' فرانسیسی رائٹر وکٹر ہیوگو کے ڈرامے " The last days of condemned" کے اردو ترجمے پر مشتمل ہے۔
یہ کتاب 96 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کے مصنف سعادت حسن منٹو ہیں۔
سزائے موت کی تنسیخ کے نظریہ کے حوالے سے یہ کتاب انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
اس کتاب کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ سعادت حسن منٹو ایک عظیم افسانہ نگار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک باکمال مترجم بھی تھے۔
سروشِ سخن
سفر
سفر نامہِ افغانستان
سفر نامہِ افغانستان'' غلام رسول مہر کے افغانستان کے سفر کی روداد ہے۔"
غلام رسول مہر نے 1934 میں افغانستان کا سفر کیا اور اس دور کے افغانستان کے متعلق بڑی اہم معلومات فراہم کیں۔
افغانیوں کی سماجی اور معاشرتی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو قارئین تک پہنچایا۔
اس کتاب کی تدوین محمد فیصل نے کی ہے اور یہ کتاب دو سو صفحات پر مشتمل ہے
سلاطینِ دہلی کے مذہبی رجحانات
سمندری بگلا
سوانحِ سرسیّد: ایک بازدید
سوانح مولانا روم
سیاحت نامۂ کشمیر و پنجاب
سیاست نامہ
سیاسیاتِ ارسطو
- یہ کتاب ’’سیاسیاتِ ارسطو‘‘ ولیم ایلس کی کتاب کا ترجمہ سیّد نذیر نیازی کی محنتِ شاقہ اور مہارت نامہ کا نتیجہ ہے۔
- ادبیاتِ عالم کا ارتقا اور عمرانی علوم کی ترقی، ایک حد تک یونانی حکما و شعرا کی تصانیف سے خوشہ چینی کی رہینِ منت ہے۔
- اس کتاب میں ریاستی امور کی جملہ جہات پر ترتیب وار ارسطو کے افکار بیان کیے گئے ہیں۔
سیاہ حاشیے
سید احمد خاں کا سفرنامۂ پنجاب
سید امتیاز علی تاج کی تمثیل شناسی
شاخِ زرّیں (جلد اوّل )
شاخِ زرّیں (جلد دوم)
شاعری اور تخیل
شاہ جہاں نامہ، جلد اوّل
شاہ جہاں نامہ، جلد دوم
شاہ جہاں نامہ، جلد سوم
شاہ عالم ثانی آفتاب
شاہ عالم ثانی آفتاب'' ڈاکٹر محمد خاور جمیل کی تصنیف ہے۔''
اگرچہ مغلوں کے عہدِ حکومت میں اگرچہ سرکاری زبان فارسی تھی تاہم اردو گلی کوچوں سے نکل کر لعل قلعے تک رسائی حاصل کرچکی تھی۔ وہاں جس نے اس کی پرورش میں کوئی کسر نہیں چھوڑی وہ شاہ عالم ثانی تھے۔
شاہ عالم ثانی اردو فارسی اور ہندی زبان میں شعر کہتے تھے۔
یہ کتاب ان کے احوال اور ادبی خدمات پرمشتمل ہے۔
کتاب کے تین سو پینتیس صفحات ہیں۔
شبلی نعمانی حیات و تصانیف
شذراتِ سرسیّد (جلد اوّل)
شذراتِ فکرِ اقبال
شذراتِ فکرِ اقبال'' کے مرتب علامہ اقبال کے صاحبزادے جسٹس جاوید اقبال ہیں۔''
انگریزی سے اردو میں اس کا ترجمہ ڈاکٹر افتخار احمد صدیقی نے کیا ہے۔
یہ کتاب١٩١٠ کے درمیانی چند ماہ کی منتشر نگارشات کا مجموعہ ہے۔
خیالات اور موضوعات کی رنگا رنگی کے اعتبار سے یہ کتاب قارئین کیلئے توشہِ خاص ہے۔
یہ کتاب ایک سو بہتر صفحات پر مشتمل ہے۔
شریر کی کہانیاں
شریر کی کہانیاں'' بیتال پچیسی مظہر علی ولا کی تصنیف ہے اور اس کی مرتبہ گوہر نوشاہی ہیں۔''
اس میں ٢٥ کہانیاں شامل ہیں۔
جو ایک بھوت پریت (بیتال) ایک راجہ (بکر ماجیت) کے درمیان مکالمے سے جنم لیتی ہیں۔
ان کہانیوں کی ایک فلسفیانہ حیثیت بھی ہے۔
١٨٠٣ میں فروٹ ولیم کالج کلکتہ کے اردو نصاب کے لیے نامور ادیب اور شاعر مظہر علی ولا نے سنسکرت سے آسان اردو میں ڈھالا۔
صفحات کی تعداد ایک سو چھیالیس ہے
شعر، شعریات اور فکشن
- یہ کتاب ’’شعر، شعریات اور فکشن:شمس الرحمن فاروقی کی تنقید کا مطالعہ‘‘ ڈاکٹر صفدر رشید کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔
- فارسی اور کلاسیکی اُردو ادب میں شمس الرحمن فاروقی دستگاہ رکھتے ہیں اور انھیں اُردو کے نظریہ ساز نقاد کے طور پر مانا جاتا ہے۔
- کتاب کے آخری صفحات ’’کتاب اور ضمائم‘‘ (شمس الرحمن فاروقی کی علمی و تصنیفی زندگی سوال نامہ) پر مشتمل ہیں۔
شعرائے اردو کے تذکرے
شعرائے اردو کے تذکرے" حنیف نقوی کی تصنیف ہے۔"
زبان ادب کا مطالعہ تاریخ ادب کے مطالعے سے جڑا ہوا ہے اور اس کے بغیر نا مکمل ہے۔
یہ کتاب اس لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔
مولانا امتیاز علی عرشی اور مشفق خواجہ جیسے مقتدر محققین نے اس کتاب کو اردو تحقیق میں گراں قدر اضافے سے تعبیر کیا ہے جو کہ بجا طور پر مصنف کیلئے ایک بڑا سرمایہِ افتخار ہے۔
یہ کتاب ٧٤٤ صفحات پر مشتمل ہے
شکنتلا
شکنتلا" کالی داس کا ایک شاہکار ڈرامہ ہے۔"
اسے اگر بین الاقوامی ادب کا شاہکار مانا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔
یہ ڈرامہ سنسکرت میں لکھا گیا اور اس کا اردو ترجمہ اختر حسین رائے پوری نے کیا ہے۔
اردو میں دیگر تراجم بھی موجود ہیں جو ساغر نظامی، منور لکھنوی اور قدسیہ زیدی نے کیے ہیں۔
ساغر اور منور کے ترجمے منظوم ہیں جبکہ قدسیہ زیدی کے ترجمے پر اردو کی بجائے ہندی کا گمان ہوتا ہے۔
اس کے برعکس اختر حسین رائے پوری کا یہ ترجمہ سہل اور رواں اردو میں ہے۔
یہ کتاب ایک سو آٹھ صفحات پر مشتمل ہے
شمعِ بزمِ ہدایت
شیکسپیئر
صحافت پاکستان و ہند میں
- یہ کتاب شعبۂ ابلاغیات پنجاب یونیورسٹی کے سابق سربراہ ڈاکٹر عبدالسلام خورشید کی دس سالہ کی محنت کا نچوڑ ہے۔
- پینتالیس طویل و مختصر ابواب پر مشتمل کتاب اخبار نویسی و طباعت کی ابتدا سے جدید دور کی صحافت تک کا احاطہ کرتی ہے۔
- کتاب کے آخر میں مآخذ اور حوالہ جاتی کتب و رسائل و جرائد اور اخبارات کی فہرست اور اشاریہ بھی دیا گیا ہے۔
صحیفہ خصوصی اشاعت بہ سلسلہ سرسیّد احمد خاں
- سال 2018ء کو سرسیّد صدی کے طور پر منایا گیا، مجلّہ صحیفہ کا سرسیّد نمبر بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
- سرسیّد احمد خاں کا شمار ان کثیر الجہات شخصیات میں ہوتا ہے جن کی مساعی نے قوم کی شیرازہ بندی کی۔
- مجلے کی اہمیت کے پیشِ نظر بعد ازاں اسے مجلد اور پیپر بیک ہر دو صورتوں میں کتابی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔
صحیفہ مولانا محمد حسین آزاد نمبر
طالب بنارسی کے ڈرامے
- اس کتاب میں طالب بنارسی کے تین ڈرامے ’’نگاہِ غفلت‘‘، ’’دلیر دل شیر‘‘ اور ’’راجا گوپی چند‘‘ شامل کیے گئے ہیں۔
- ڈرامے کو دیکھنے سے بڑھ کر پڑھنے کی چیز بنانے کے لیے امتیاز علی تاج نے جامع منصوبے کی داغ بیل ڈالی۔
- تاج صاحب کی وفات کے بعد باقی جلدوں کو مطبع کے لیے تیار کرنے کا کام سیّد وقار عظیم کے سپرد کیا گیا۔
طلسمِ گوہر بار
عبدالرحمن چغتائی، شخصیت اور فن
عِقْدِ ثریا (تذکرہ فارسی گویان)
- اس تزکرے ’’عقدِ ثریا‘‘ میں ایران و ہند کے ایک سو باون شعرا کے احوال اور نمونہ کلام کی جمع آوری کی گئی ہے۔
- عقدِ ثریا کا پیشِ نظر نسخہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے استادِ ادبیاتِ اُردو ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب نے مرتب کیا ہے۔
- مرتب نے کچھ مفید ضمائم کا اضافہ بھی کیا ہے اور مشکل الفاظ کا فرہنگ بھی شاملِ کتاب کر دیا گیا ہے۔
عہدِ رسالت میں نعت
- زیرِ نظر مجموعہ ’’عہدِ رسالت میں نعت‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دورِ مبارک کی عربی نعت سے مزین ہے۔
- پیغمبرِ اسلامؐ کی مدحت، تعریف و توصیف، شمائل و خصائص کے نظمی اندازِ بیاں کو نعت یا نعت خوانی یا نعت گوئی کہا جاتا ہے۔
- ضرورت اس امر کی ہے کہ نعتوں کے ایسے انتخاب مرتب کیے جائیں جو نعت کے مختلف پہلوئوں کو اُجاگر کر سکیں۔
غالب کے فارسی خطوط
غبارِ خاطر
غیب و شہود
- یہ کتاب سر آرتھر اسٹینلے اڈنگٹن کے ایک خطبے کا ترجمہ ہے، جس کا عنوان ’’سائنس اور عالمِ غیب‘‘ ہے۔
- اڈنگٹن کے خطبے کا اُردو ترجمہ سیّد نذیر نیازی نے کیا تھا جسے دوسرے ایڈیشن میں خط نستعلیق میں کمپوز کروا کر شائع کیا گیا ہے۔
- کتاب کے آخر میں کتاب میں استعمال ہونے والی (انگریزی میں) اصطلاحات اور اسما کے اُردو تراجم دیے گئے ہیں۔
فرائیڈ اور لاشعور
فسانۂ دل فریب
فسانۂ عجائب
فسانہِ عجائب مع شگوفہِ محبت
یہ کتاب 'فسانہِ عجائب مع شگوفہِ محبت' ٢٦٠ صفحات پر مشتمل ہے۔
یہ وہ کہانی ہے جسے مقبولیتِ عامہ حاصل ہوئی۔
جسے عورتیں اپنے بچوں کو سونے سے پہلے سنایا کوتی تھیں۔
رجب علی بیگ سرور ایک صاحبِ اسلوب نثر نگار ہیں۔ ان کا مشاہدہ حیرت انگیز اور تخیل کی اڑان بے مثال ہے۔
سراپہ نگاری پر خاص قدرت رکھتے تھے۔ رجب علی بیگ کی کردار نگاری میں سب سے بنیادی بات کرداروں کی نفسیاتی گرہیں کھولنے کا عمل ہے۔
فسانہِ مبتلا
0فسانہِ مبتلا" ڈپٹی نذیر احمد کا ناول ہے۔"
اس کتاب کو پروفیسر افتخار احمد صدیقی نے مرتب کیا ہے۔
ڈپٹی نذیر احمد وہ ناول نگار ہیں جنہوں نے قدیم قصہ گوئی کی بساط الٹ کر رکھ دی اور ناول کی بزمِ نو آراستہ کی۔
ڈاکٹر عبدالحق مرحوم ایک جگہ لکھتے ہیں کہ 'مرحوم اگر مرات العروض کے سوا اور کوئی دوسری کتاب نہ لکھتے تو بھی وہ اردو کے باکمال انشا پرداز مانے جاتے' لیکن ان کے کمالِ فن کا نمونہ " فسانہِ مبتلا" ہے۔ یہ ناول دو سو چوبیس صفحات پر مشتمل ہے
فکرِ سخن
- ’’فکرِ سخن‘‘ صدیق کلیم کے وقتاً فوقتاً ادبی رسائل میں شائع ہونے والے ادبی مضامین کا مجموعہ ہے۔
- مصنف کا ادبی نظریہ ادب اور فنونِ لطیفہ کے مختلف بلکہ متضاد مکاتیبِ فکر اور فن پاروں کی روشنی میں تعمیر ہوا ہے۔
- اس کتاب میں مصنّفین اور تصانیف کے تحت چودہ مضامین اور ادبی مسائل کے تحت پندرہ مضامین دیئے گئے ہیں۔
فکریات
فلسفۂ شریعتِ اسلام
- یہ ڈاکٹر صبحی محمصانی کی عربی کتاب ’’فلسفۃ الشریع فی الاسلام‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے، جس کے مترجم مولوی محمد احمد رضوی ہیں۔
- اس کتاب کا پہلا ایڈیشن عربی زبان میں انیس سو چھیالیس میں بیروت سے شائع ہوا تھا۔
- کتاب کو پانچ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے جبکہ آخری صفحات پر اہم عربی اور غیرعربی مآخذ کی فہرست دی گئی ہے۔
فلسفۂ ہند و یونان
فیضِ بیدل
قائداعظم اور آزادی کی تحریک
قدیم یونانی فلسفہ
قصہ اگرگل
کائنات اور ڈاکٹر آئن شٹائن
کائناتِ غزل
- ’’کائناتِ غزل‘‘ میں بشیر رزمی نے مروجہ بحور میں درجنوں تجربات کر کے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
- عروضی تجربات کا اتنا ضخیم مجموعہ مرتب کر دینا، جبکہ زبان کی سلاست بھی قربان نہ ہو اپنی جگہ ایک کمال کی بات ہے۔
- ’’کائناتِ غزل‘‘ میں بشیر رزمی کی عروضی مہارت کے ساتھ ان کی زبان و بیان پر قدرت کا بھ250ی قائل ہونا پڑتا ہے۔
کانا باتی
کتابیاتِ سرسیّد
کچہ
کچہ' سرور خان نیازی کا اردو ناول ہےجس کے پیش لفظ میں وہ لکھتے ہیں ' میں نے ہیرو ہیروئن اور ولن کی مثلث کو توڑ دیا ہے۔'
اس ناول میں آپ ہیں اور ہم ہیں اور ہم سب ہیں۔
یہاں یونانی جمہوریت ہے ہر کوئی بول رہا ہے۔
کچہ ہمارا کلچر ہے۔
یہ اکھڑا ہے مرا نہیں کیونکہ کلچر مر نہیں سکتا' صفحات کی تعداد چار سو تینتالیس ہے۔
کرول گھاٹی
کریم الدین مراد کے ڈرامے (جلد ہفتم)
کلاسکی ادب کی فرہنگ
کلامِ سیاح
کلامِ غالب کا لسانی و اسلوبیاتی مطالعہ
کلچر کے خد و خال
- زیرِ نظر کتاب ’’کلچر کے خدوخال‘‘ کلچر اور پاکستانی کلچر پر لکھے گئے ڈاکٹر وزیر آغا کے مضامین پر مشتمل ہے۔
- یہ مضامین دوچار برسوں میں نہیں لکھے گئے، بلکہ وزیر آغا کی پچاس ساٹھ برسوں کی عملی وفکری زندگی کا نچوڑ ہیں۔
- اس کتاب کے ذریعے یہ دیکھنے کی کوشش بھی کی گئی ہے کہ آگے چل کر پاکستانی کلچر کیا صورت اختیار کر سکتا ہے۔
کلکتہ میں اُردو کے نادر ذخائر
- بنگال پر تسلط کے بعد انگریز نے کلکتہ کو پہلا دارالحکومت بنایا تو یہیں سے ہندوستان میں نئی تہـذیبی زندگی کی داغ بیل پڑی۔
- فورٹ ولیم کالج کے قیام اور اس کی تعلیمی و تدریسی سرگرمیوں نے علمی و تہذیبی انقلاب برپا کر دیا۔
- کتاب میں ایشیاٹک سوسائٹی کلکتہ کا قیام، مقاصد اور وہاں مخطوطات بارے معلومات محققین کے لیے بہت اہم ہیں۔
کلیاتِ احمد داؤد
کلیاتِ بے خود
کلیات جرأت (جلد اول)
کلیات چکبست
کلیات چکبست' پنڈت برج نارائن چکبست کی شاعری پر مبنی کتاب ہے۔'
چکبست پیشے کے اعتبار سے وکیل تھے اور ان کی وجہ شہرت مثنوی 'گلزارِ نسیم' پر مولوی عبدالحلیم کے ساتھ ہونے والے مباحث ہیں۔
چکبست کا ایک شعر جو زبان زدِ عام اور زندہ و جاوید ہے۔
زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب
موت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشاں ہونا
چکبست
کلیات ذوق
کلیات سالک
کلیاتِ سودا (جلد اوّل: غزلیات)
کلیاتِ سودا (جلد چہارم: متفرق منظومات)
کلیاتِ سودا (جلد دوم: قصاید)
کلیاتِ سودا (جلد سوم: مثنویات)
کلیاتِ شاہ نصیر (جلد چہارم)
کلیاتِ شاہ نصیر (جلد دوم)
کلیاتِ شاہ نصیر (جلد سوم)
کلیاتِ شیفتہ
کلیاتِ عزیز
مرزا محمد ہادی بہ تخلص عزیز دبستانِ لکھنو کے اہم ترین شعرا میں شامل ہیں۔
عربی، فارسی فقہ، صرف و نحو، ادبیات اور تصوف پر ان کی دسترس کے باوصف ان کا کلام کلاسیکی روایت کا خوبصورت نمونہ ہے۔
ان کی آبائی وطن شیراز و کشمیر ہے مگر لکھنو کی شستہ اردو ان کا خاصہ ہے۔
یہ کتاب ١٧٢ صفحات پر مشتمل ہے۔
اور اس کتاب کا نام 'کلیاتِ عزیز' ہے۔
کلیاتِ غالب فارسی (جلد اوّل)
کلیاتِ غالب فارسی (جلددوم)
کلیاتِ غالب فارسی (جلدسوم)
کلیاتِ قائم (جلد دوم)
- پرفیسر اقتدا حسن نے قائم چاند پوری کا یہ کلیات مختلف مآخذات سے دیانت و مہارت کے ساتھ ترتیب دیا ہے۔
- قائم کا کلام ہر صنفِ سخن غزل، رباعی، قطعہ، مثنوی، قصیدہ، ترکیب بند، تاریخ، ہجو، مثنوی وغیرہ میں موجود ہے۔
- کلیاتِ قائم کی دوسری جلد رباعیات، مثنویات، قصائد، اور دیگر اصنافِ مختصر، فارسی کلام اور سلام و مراثی پر مشتمل ہے۔
کلیاتِ قائم جلد اول
کلیاتِ محسن
کلیاتِ محسن'' محسن کاکوروی کا دیوان ہے۔''
محسن کاکوروی ١٨٢٧ کو کاکوروی میں پیدا ہوئے جو لکھنو کے مضافات میں واقع ہے۔
ابتدا میں غزلیں بھی کہیں لیکن پھر نعت گوئی کو اپنے تخلیقی اظہار کا مرکز و محور بنا لیا۔
محسن کاکروی نے نعت گوئی کو عشقِ رسول کے اظہار کے ساتھ ساتھ ادبی وقار بھی بخشا۔
یہ کتاب ١٤٤ صفحات پر مشتمل ہے۔
کلیاتِ مصحفی (جلد اوّل: دیوانِ اوّل)
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد اوّل ہے جو مصحفی کے دیوانِ اوّل پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی (جلد پنجم: دیوانِ پنجم)
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد پنجم ہے جو مصحفی کے دیوانِ پنجم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی (جلد چہارم: دیوانِ چہارم)
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد چہارم ہے جو مصحفی کے دیوانِ چہارم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی (جلد دوم: دیوانِ دوم)
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد دوم ہے جو مصحفی کے دیوانِ دوم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی (جلد سوم: دیوانِ سوم)
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد سوم ہے جو مصحفی کے دیوانِ سوم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی (جلد ششم: دیوانِ ششم)
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد ششم ہے جو مصحفی کے دیوانِ ششم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی (جلد نہم: قصاید)
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد نہم ہے جو مصحفی کے قصائد پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی (جلد ہشتم: دیوانِ ہشتم)
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد ہشتم ہے جو مصحفی کے دیوانِ ہشتم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی (جلد ہفتم: دیوانِ ہفتم)
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد ہفتم ہے جو مصحفی کے دیوانِ ہفتم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ مصحفی’ جلد نہم’
کلیاتِ مصحفی’ دیوانِ ہفتم’
کلیاتِ میر (جلد پنجم: رُباعیات، مخمسات وغیرہ)
کلیاتِ میر (جلد چہارم: غزلیاتِ دیوانِ پنجم و ششم)
کلیاتِ میر (جلد دوم)
کلیاتِ میر (جلد سوم)
کلیاتِ میر (جلد ششم: مثنویات)
کلیاتِ میر سوز (جلد اول)
کلیاتِ میر سوز (جلد دوم)
کلیاتِ ناسخ (جلد اول: دیوانِ اول)
کلیاتِ ناسخ (جلد دوم حصہ اول)
کلیاتِ ناسخ (جلد دوم حصہ دوم: دیوانِ دوم)
کلیاتِ نثر حالی(جلددوم)
- جلد دوم: تقریریں اور تقریظیں
- الطاف حسین حالی نے تحریکِ علی گڑھ کے تحت معاشرتی اصلاح کے لیے یہ تقریریں، تقریظیں اور تبصرے لکھے۔
- حالی کی نثر میں سرسیّد کے مقابلے میں تنوع کم ہے، لیکن ان کے مقابلے میں سادگی زیادہ ہے۔
- حالی کی تحریروں میں ایک کلاسیکی ضبط و نظم یعنی رکھ رکھائو اور انتہائی سنجیدگی نمایاں ہے۔
کلیات نسیم
کلیاتِ نظام
گرہن
ہ کتاب "گرہن" راجندر سنگھ بیدی کے بے بدل افسانوں پر مشتمل ہے۔
اس کتاب کے صفحات کی تعداد 118 ہے۔
اس کتاب میں بیدی لکھتے ہیں " میرے خیال میں اظہارِ حقیقت کیلئے ایک رومانی نقطہِ نظر کی ضرورت ہے
بلکہ مشاہدے کے بعد پیش کرنا انداز کے متعلق سوچنا بجائے خود کسی حد تک رومانی طرزِ عمل ہےاور اس اعتبار سے مطلق حقیقت نگاری بحیثیت فن غیر موزوں ہے
گلِ مغفرت
گلزارِ نسیم
گلزارِ نسیم (مثنوی)
گنجینۂ معنی کا طلسم
گنجے فرشتے
گھاس کی پتیاں
'Leaves of grass' یہ کتاب 'گھاس کی پتیاں والٹ وٹمن کی کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔
اس کے مترجم قیوم نظر ہیں۔
والٹ وٹمن 1819 میں پیدا ہوا۔ والٹ وٹمن کو 'فادر آف فری ورسز' کہا جاتا ہے۔
یہ کتاب بھی نثری نظموں پر مشتمل ہے اور 1855 میں والٹ وٹمن نے ایک گھر بیچ کر اس کتاب کا پہلا ایڈیشن شائع کروایا۔
یہ کتاب 301 صفحات پر مشتمل ہے
لَلّو لال جی کوی (ایک ادبی سوانح)
- یہ کتاب ’’للو لا جی کوی (ایک ادبی سوانح)‘‘ ابو سعادت جلیلی کی تصنیف کردہ للو لال کوی کی سوانح حیات ہے۔
- للو لال جی کوی برطانوی ہندوستان میں ایک ماہر، مصنف اور مترجم اور فورٹ ولیم کالج میں انسٹرکٹر تھے۔
- اس کتاب سے پہلے للو لال قوی کے کاموں کا احاطہ ویسا شایانِ شان نہیں کیا گیا تھا جس کے وہ بلاشک و شبہ مستحق ہیں۔
ماہیت الامراض (جلداول)
ماہیت الامراض (جلددوم)
متفرق مصنّفین کے ڈرامے (جلد یاز دہم)
مثنوی مجمع اللسان
مثنوی ہشت عدل مع واسوخت
مثنوی ہشت عدل مع واسوخت" محمود بیگ راحت کی تصنیف ہے۔" اس کتاب کو گوہر نوشاہی نے مرتب کیا ہے۔ آغا محمود بیگ نام اور تخلص 'راحت' تھا۔ ان کا آبائی وطن روم تھا۔ سپاہی پیشہ اور جواں مرد تھے۔ شاعری میں حکیم مومن خان سے اصلاح لیتے تھے۔ یہ مثنوی ان کی شاعرانہ قابلیت کا ایک نمونہ ہے۔ یہ کتاب ١٤٢ صفحات پر مشتمل ہے۔
مثنویاتِ حسن
- میر حسن نے شاعری میں مثنوی کی صنف کو اختیار کیا اور ’’مثنوی سحر البیان‘‘ سے شہرت پائی، یہ کتاب دیگر مثنویات پر مشتمل ہے۔
- میر حسن دہلوی نے میر درد پھر سودا کے شاگرد میر ضیا کی شاگردی اختیار کی اور گمان ہے سودا سے بھی اصلاح لیتے رہے۔
- اس کتاب میں گیارہ مثنویاں شامل ہیں۔کتاب میں حواشی مثنویات بھی دیئے گئے ہیں۔
مجاہد شاعر منیر شکوہ آبادی
مجاہد شاعر منیر شکوہ آبادی" منیر شکوہ آبادی کا شمار انیسویں صدی کے ان باکمال شاعروں میں ہوتا ہے جن کی قوتِ ایجاد و اختراع اور قدرتِ زبان سے انکار ممکن نہیں۔"
میں ان کی سوانح، شخصیت، تصانیف، تلامذہ اور شاعرانہ مرتبے پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے۔
'ضمیمہ' کے عنوان سے ان کا نادر اور غیر مطبوعہ کلام بھی اس کتاب میں موجود ہے۔
یہ کتاب ڈاکٹر توصیف تبسم نے مرتب کی ہے اور یہ تین سو نوے صفحات پر مشتمل ہے
مجموعہ نثرِ غالب اُردو
محمد حسین آزاد: احوال و آثار
- یہ کتاب ڈاکٹر محمد صادق کی تحقیق و تصنیف ہے جس میں معروف انشا پرداز مولانا محمد حسین آزاد کے احوال اور آثار کا ذکر ہے۔
- یہ مقالہ پہلے مصنف نے انگریزی میں لکھا جسے بعد میں ترامیم و اضافے کے ساتھ اُردو میں بھی منتقل کیا گیا۔
- س کتاب کے آخر میں دس ضمائم محمد حسین آزاد کے احوال و آثار پر مفید معلومات کا ذریعہ ہیں، جس کے بعد اشاریہ بھی ہے۔
محمد ہادی حسین کی ادبی خدمات
مخزن
مخزن'' سر عبدالقادر کی زیرِ ادارت 1901 میں آغاز ہوا۔''
بیسویں صدی کے دوران اس کی اشاعت کے کئی ادوار ہوئے۔
اکیسویں صدی کے آغاز میں جناب عنایت اللہ کی تجویز پر قائدِ اعظم لائبریری نے 'مخزن' کی اشاعت کا دوبارہ آغاز کیا۔
اس سلسلے کے پہلے انتیس شماروں کا ایک انتخاب معروف نقاد اور محقق ڈاکٹر انور سدید نے کیا ہے جسے مجلس ترقی ادب نے 'انتخابِ مخزن' کے نام سے شائع کیا ہے۔
اس انتخاب سے ربع صدی کی علمی و ادبی رفتار سے آگاہی ملتی ہے۔
مذہبِ عشق (قصہ گل بکاولی)
مِرآۃ الشعر
مُرقعِ دہلی
مرقعِ غالب
مسافرانِ لندن
مسلمانوں کی سیاسی تاریخ (جلد دوم)
مضامینِ ڈار
- یہ کتاب ابراہیم ڈار کے مضامین کا چوتھا ایڈیشن ہے جو صحیفہ کے مدیر پروفیسر افضل حق قرشی کی محنتِ شاقہ کا نتیجہ ہے۔
- کئی امتیازی خصوصیات کی بنا پر مذکورہ مجموعہ پچھلے تمام ایڈیشنوں سے بہتر و معتبر قرار دیا جا سکتا ہے۔
- مذکورہ مجموعے میں 16 مضامینِ ڈار کا اُردو متن 412 صفحات پر محیط ہے جبکہ انگریزی متن 96 صفحات پر مشتمل ہے۔
مضامینِ فراق
مطالعۂ تاریخ (حصہ اوّل)
مطالعۂ تاریخ (حصہ دوم)
معاشرے پر سائنس کے اثرات
معاصرین اقبال کی نظر میں
معنی اور تناظر
- معنی و تناظر میں شامل مضامین میں اکیسویں صدی کی تنقید کے امتزاجی زاویے کے عناصر موجود ہیں۔
- کتاب کی پہلی فصل نظری تنقید، دوسری شاعری، تیسری فکشن جبکہ چوتھی فصل معاصر تنقید سے متعلق مضامین پر مشتمل ہے۔
- معنی اور تناظر کا مطالعہ تنقید کے طلبہ اور قارئینِ ادب کے لیے نئے نئے پہلوئوں سے تعارف کا ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔
مغرب کے اُردو لغت نگار
مغربی زبانوں کے ماہر علما
- ’’مغربی زبانوں کے ماہر علما‘‘ میں بتایا گیا ہے کہ مسلمان علما انگریزی زبان و علوم کے مخالف ہرگز نہیں تھے۔
- اس کتاب ان علما کا ذکر ہے جنھوں نے سرسیّد کے مدرسۃ العلوم سے بھی قبل مغربی زبانوں اور علوم و افکار میں دلچسپی لی۔
- کتاب مختصر ہونے کے باوجود جامع اور اپنے موضوع کے اعتبار سے منفرد اور فکرافروز ہے۔
مقالاتِ تاثیر
مقالات حافظ محمود شیرانی (جلد اوّل)
- یہ کتاب حافظ محمود شیرانی کے مقالات پر مشتمل ہے جو کہ مختلف علمی و ادبی رسائل میں بکھرے ہوئے تھے۔
- حافظ محمود خاں شیرانی ایسی نادر الوجود دُرِّنایاب شخصیت ہیں جنھیں اُردو مدرسۃ التحقیق کا معلم اوّل تسلیم کیا جاتا ہے۔
- زیرنظر کتاب محمود شیرانی کے مقالات کی جلد اوّل ہے جس میں اُردو زبان اور اس کے ارتقا سے متعلق مضامین شامل ہیں۔
مقالاتِ حافظ محمود شیرانی (جلد دہم)
- یہ کتاب حافظ محمود شیرانی کے مقالات پر مشتمل ہے جو کہ مختلف علمی و ادبی رسائل میں بکھرے ہوئے تھے۔
- حافظ محمود خاں شیرانی ایسی نادر الوجود دُرِّنایاب شخصیت ہیں جنھیں اُردو مدرسۃ التحقیق کا معلم اوّل تسلیم کیا جاتا ہے۔
- یہ کتاب محمود شیرانی کے مقالات کی جلد دہم ہے جس میں انگریزی مضامین، متفرق موضوعات اور منظومات مع اشاریہ جلد نہم شامل ہے۔
مقالاتِ حافظ محمود شیرانی (جلد دوم)
- یہ کتاب حافظ محمود شیرانی کے مقالات پر مشتمل ہے جو کہ مختلف علمی و ادبی رسائل میں بکھرے ہوئے تھے۔
- حافظ محمود خاں شیرانی ایسی نادر الوجود دُرِّنایاب شخصیت ہیں جنھیں اُردو مدرسۃ التحقیق کا معلم اوّل تسلیم کیا جاتا ہے۔
- زیرنظر کتاب محمود شیرانی کے مقالات کی جلد دوم ہے جس میں اُردو زبان اور اس کے ارتقا سے متعلق مضامین شامل ہیں۔
مقالاتِ حافظ محمود شیرانی (جلد ششم )
مقالاتِ حافظ محمود شیرانی'' (جلد ششم )محمود شیرانی کے مقالات پر مشتمل ہے جو کہ مختلف علمی و ادبی رسائل میں بکھرے ہوئے تھے۔''
حافظ محمود شیرانی ایسی نادر شخصیت ہیں جنہیں اردو مدرستہ التحقیق کا معلمِ اول تسلیم کیا جا سکتا ہے۔
اس کتاب کے مرتب ڈاکٹر مظہر محمود شیرانی ہیں۔
یہ کتاب حافظ محمود شیرانی کے مقالات کی جلد ششم ہے۔
مقالاتِ حافظ محمود شیرانی (جلد ہشتم)
- یہ کتاب حافظ محمود شیرانی کے مقالات پر مشتمل ہے جو کہ مختلف علمی و ادبی رسائل میں بکھرے ہوئے تھے۔
- حافظ محمود خاں شیرانی ایسی نادر الوجود دُرِّنایاب شخصیت ہیں جنھیں اُردو مدرسۃ التحقیق کا معلم اوّل تسلیم کیا جاتا ہے۔
- یہ کتاب محمود شیرانی کے مقالات کی جلد ہشتم ہے جس میں کتب نصاب، عروض اور مسکوکات سے متعلق مضامین شامل ہیں۔
مقالات حافظ محمود شیرانی(جلد پنجم)
مقالات سر سید ( حصہ چہارم )
مقالاتِ سرسیّد (حصہ پانزدہم)
مقالاتِ سرسیّد (حصہ دہم)
- اس جلد میں اخبارات پر تنقیدی مضامین، متعلق بہ تہذیب الاخلاق و مدرسۃ العلوم مسلمانان کا انتخاب کیا گیا ہے۔
- اخبارات و صحافت اور ’’تہذیب الاخلاق‘‘ کے اغراض و مقاصد اور مختلف ادوار سے متعلق مضامین بھی اس جلد میں ہیں۔
- اس جلد کے آخری حصے میں مسلمانوں کے طرزِ تعلیم بارے مضامین پر علمی دلائل کو عقل کے ساتھ پرکھ کر گفتگو کی گئی ہے۔
مقالاتِ سرسیّد (حصہ دو از دہم)
مقالاتِ سرسیّد (حصہ سیز دہم)
مقالاتِ سرسیّد (حصہ شانزدہم)
مقالاتِ سرسیّد (حصہ ششم)
مقالاتِ سرسیّد (حصہ نہم)
مقالاتِ سرسیّد (حصہ ہفتم)
- مقالاتِ سرسیّد کے حصہ ہفتم میں مضامین متعلق بہ سوانح و سِیَر اور مضامینِ ادب، تنقید و تبصرہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
- یہ مضامین اخبار سائنٹفک سوسائٹی، علی گڑھ، تہذیب الاخلاق، علی گڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ یا کسی کتاب میں شائع ہوتے رہے۔
- ان مضامین میں مختلف النوع موضوعات پر علمی دلائل کو عقل کے ساتھ پرکھ کر گفتگو کی گئی ہے۔
مقالاتِ سرسیّد (حصہ یاز دہم)
- مقالاتِ سرسیّد کے حصہ یازدہم میں سرسیّد کے آنحضرتؐ کی سیرتِ طیبہ کے متعلق تحقیقی اور تنقیدی مضامین کو جمع کیا گیا ہے۔
- یہ مقالات سرسیّد نے ولیم میور کی کتاب لائف آف محمد کے جواب میں لکھے جس میں آنحضرتؐ کی ذات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
- ان مقالات میں مناظرانہ کے بجائے ناصحانہ، الزامی کے بجائے تحقیقی انداز ہے جس سے تحریر میں پرتاثیر ہو گئی ہے۔
مقالاتِ سرسیّد(حصہ چہار دہم)
مقالاتِ عبدالحمید کمالی
- پروفیسر عبدالحمید کمالی کا نام اقبال شناسوں اور اقبالیات سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے کسی تعارف کا محتاج نہیں۔
- ماہر اقبالیات ہیں اُنھوں نے نہایت سنجیدہ موضوعات پر فکر انگیز اور خیال افروز مقالات رقم فرمائے ہیں۔
- کتاب میں اقبالیات کے علاوہ کروچے، ٹائن بی کی فلاسفی، الٰہیات و دیگر موضوعات پر مقالات شامل ہیں۔
مقالات عبدالستار صدیقی(جلد اوّل)
مقالات عبدالستار صدیقی(جلد دوم)
مقالاتِ عبدالقادر
مقالاتِ علامہ عبدالعزیز میمن
مقالاتِ محمد حسین آزاد (جلد اوّل)
مقالاتِ محمد حسین آزاد (جلد سوم)
مقالاتِ مولوی محمد شفیع (جلد پنجم)
مقالاتِ مولوی محمد شفیع (جلد چہارم)
مقالاتِ مولوی محمد شفیع (جلد دوم)
- پروفیسر ڈاکٹر مولوی محمد شفیع اورینٹل کالج، پنجاب یونیورسٹی کے استاد اور پرنسپل کے بیش قیمت مضامین پر مشتمل مقالات ہیں۔
- جلد دوم میں شامل تاریخ و تصوف، ادبِ عالیہ اور تحقیق جیسے موضوعات پر یہ مقالات ان کے بیٹے احمد ربانی نے تالیف کیے۔
- ان مقالات کے مطالعے سے اندازہ ہوتا ہے کہ مولوی صاحب کو قیمتی خطی نسخوں کو متعارف کرانے کا شوق اور خاص ملکہ تھا۔
مقدمہِ تاریخ ادبیاتِ عرب
'مقدمہِ تاریخ ادبیاتِ عرب' ہملٹن روسٹین گب کی تصنیف ہے جس کا اردو ترجمہ سید اولاد علی گیلانی نے کیا ہے۔
روسٹین گب 1895 میں اسکندریہ مصر میں پیدا ہوئے۔
وہ اسکاٹ لینڈ کے رہنے والے تھے اور کئی کتابوں کے مصنف اور مترجم ہیں۔
اس کتاب کا مطالعہ عربی زبان و ادب سے دلچسپی رکھنے والے قارئین کیلئے انتہائی مفید ہے۔
صفحات کی تعداد ایک سو ترانوے ہے۔
مقدمۂ تاریخِ سائنس (حصہ دوم: بطلیموس تا بیڈ)
مقدمہ سفر نامہ حکیم ناصر خسرو
مکاتیبِ حافظ محمود شیرانی
مکاتیب نمبر حصہ سوم
مکارم الاخلاق
مکتوباتِ سرسیّد (جلد دوم)
ملک العزیز ورجنا
- ملک العزیز ورجنا اُردو کے پہلے تاریخی ناول نگار عبدالحلیم شرر کا شہرئہ آفاق ناول ہے۔
- عبدالحلیم شرر نے اس ناول میں رومان کی داستان تراش کر تاریخ کے ایک سنہرے دور کو عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔
- بیس ابواب پر پھیلے ناول میں ہر باب کا اختتام کہانی کو اگلے باب سے نہایت مہارت سے مربوط رکھ کر دلچسپ بناتا ہے۔
منتخب مراثی دبیر
- یہ کتاب میرزا دبیر کے بیس مرثیوں پر مشتمل ہے۔ ان مرثیوں کا انتخاب ڈاکٹر ظہیر فتح پوری نے کیا ہے۔
- میرزا دبیر کے مرثیوں کے مصرعے روزمرہ کی صورت اختیار کر چکے ہیں۔ مثلاً کس شیر کی آمد ہے کہ رَن کانپ رہا ہے۔
- کتاب کے شرو ع میں ڈاکٹر ظہیر فتح پوری کا مقدمہ بھی ہے جس میں دبیر کے عہد، ماحول اور کلام پر تنقیدی نظر ڈالی گئی ہے۔
منٹو کے افسانے
یہ کتاب 'افسانے اور ڈرامے' سعادت حسن منٹو کے تیرہ افسانوں اور ڈراموں پر مشتمل ہے۔
سعادت حسن منٹو زندگی کے مصور ہیں۔
انہوں نے ان افسانوں اور ڈراموں میں اپنے حسنِ تحریر سے جو پینٹگز بنائی ہیں وہ نہ صرف معاشرے کی عکاس ہیں قاری کی فکر کو اس طرح جھنجوڑتی ہے کہ وہ خود کر ان ڈراموں اور افسانوں کا حصہ محسوس کرتا ہے۔
مندری والا
مندری والا' وحید احمد کا ناول ہے۔'
وحید احمد نظم ایک نہایت شاندار شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک باکمال نثار بھی ہیں۔
وحید احمد اس سے پہلے 'زینو' لکھ کے اپنے آپ کو ایک بہترین ناول نگار کے طور پر منوا چکے ہیں۔
'مندری والا' ہمارے عہد کی کہانی ہے جسے تخیلاتی ماحول کے ذریعے پیش کیا گیا ہے۔
صفحات کی تعداد ایک سو تیس ہے۔
مہتابِ داغ
مہرِ درخشاں
موعظۂ حسنہ (سبق آموز خطوط کا مجموعہ)
مولانا حالی نمبر
'مولانا حالی نمبر'
اردو شاعری اور سوانح نگاری میں مولانا حالی بہت خاص مقام و مرتبہ کے حامل ہیں۔
ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں 'صحیفہ' نے یہ خاص نمبر ترتیب دیا ہے۔
اس میں مولانا حالی کے فن اور شخصیت کے حوالے سے قابلِ قدر ادیبوں کے مضامین شامل ہیں۔
اس کی مدد سے فارئین مولانا حالی کے ادبی کمالات سے آگاہ ہو سکتے ہیں۔
مولانا صلاح الدین احمد، احوال و آثار
- یہ کتاب ’’مولانا صلاح الدین احمد، احوال و آثار‘‘ ڈاکٹر محمود احمد اسیر کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔
- مولانا صلاح الدین احمد اردو کے نامور ادیب، صحافی، نقاد، مترجم اور ادبی جریدے ’’ادبی دنیا‘‘ کے مدیر تھے۔
- مولانا کی فنی شخصیت کے سچے خدوخال ترتیب دینے اور حدود متعین کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں رکھا۔
مولانا ظفر علی خاں (احوال و آثار)
- یہ کتاب ڈاکٹر نظیر حسین زیدی کے ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خاں کی زیرِ نگرانی لکھے گئے پی ایچ ڈی کے مقالے کا ایک حصہ ہے۔
- مولانا ظفر علی خاں نے سرسید اور شبلی نعمانی کے زیرِ نگرانی و تربیت تعلیم مکمل کی اور بحیثیت صحافی اہم خدمات انجام دیں۔
- اس کتاب میں تاریخی حالات کو حتیٰ المقدور قابلِ اعتماد ذرائع سے حاصل کر کے ایک منظم صورت میں پیش کیا ہے۔
مولانا غلام رسول مہر: حیات اور کارنامے
مولانا محمد حسین آزاد
- اس کتاب میں اُن مضامین کو جمع کیا گیا ہے جو آزاد پر تنقید کے دبستانِ لاہور سے تعلق رکھتے ہیں۔
- اُردو نثرکے عناصرِ خمسہ میں شامل مولانا محمد حسین آزادؔ نے اپنی ادبی و تصنیفی عمر کا بہترین حصہ لاہور میں گزارا۔
- آزاد کے سوانحِ حیات، تصانیف اور علمی و ادبی خدمات سے متعلق مقالات و کتب بہت زیادہ تعداد میں شائع ہو چکی ہے۔
مولوی نذیر احمد دہلوی، احوال و آثار
- یہ کتاب ’’مولوی نذیر احمد دہلوی، احوال و آثار‘‘ دراصل ڈاکٹر افتخار احمد صدیقی کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔
- ڈاکٹر افتخار احمد صدیقی معروف ناول نگار، نقاد، محقق اور ادیب ہیں یونیورسٹی اورینٹل کالج میں استاد رہے ہیں۔
- یہ کتاب نہ صرف طلبا و اساتذہ کے لیے اہم ہے بلکہ عام قارئین کے لیے بھی اس کا مطالعہ ناگزیر ہے۔
مومن
میڈیا
میر تقی میر نمبر "صحیفہ”
مجلس ترقی ادب لاہور نے میری تقی میر کے تین سو سالہ جشنِ ولادت کے سلسلے میں 'خدائے سخن' کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے ایک ضخیم میر تقی میر نمبر "صحیفہ" شائع کیا ہے۔
جس میں میر کے مستند سوانح اور تمام فنی و فکری حوالوں سے پچاس سے زائد مقالات شامل ہیں۔
جن میں پرانے مضامین کے ساتھ ساتھ نئے مضامین بھی شامل ہیں۔
اس کے مدیر ارشد نعیم ہیں۔ یہ "صحیفہ" چھ سو چوبیس صفحات پر مشتمل ہے۔
ن م راشد – حرف و معانی کی جستجو
نئے پرانے
نامعلوم مصنّفین کے ڈرامے (جلد نہم)
نتائج المعانی
آغا محمود بیگ راحت دہلوی کی یہ تصنیف 'نتائج المعانی ٢٠٨ صفحات پر مشتمل ہے۔
محمود بیگ راحت حکیم مومن خان مومن کے شاگرد اور صاحبِ طرز انشا پرداز تھے۔
مقدمہ میں مصنف کی سوانح حیات اور ادبی قدر و قیمت کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
یہ کتاب حکایات کا مجموعہ ہے۔
بقول محمد سلیم الرحمن حکایتوں کی دل چسپی سے قطع نظر اس کتاب کی افادیت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ یہ ایک کھڑکی ہے جو انیسویں صدی کے نصف اول کی طرف کھلتی ہے۔
نثر اکبر الٰہ آبادی
نذرِ حمید احمد خاں
نشتر (ناول)
نظامِ معاشرہ اور تعلیم
- یہ کتاب عمرانی علوم پر ایک وسیع النظر فلسفی برٹرینڈرسل کے مضامین پر مشتمل ہے جو اُس کے نمائندہ افکار کا احاطہ کرتی ہے۔
- مصنف نے طویل اور پیچیدہ مباحث سے گریز کرتے ہوئے سادہ اور دلکش انداز میں اپنا نقطۂ نظر قاری تک پہنچایا ہے۔
- یہ کتاب افراد اور معاشرہ، ریاست اور شہری حقوق و فرائض اور تعلیم کے سوسائٹی میں کردار بارے اہم معلومات فراہم کرتی ہے۔
نفسیاتِ وارداتِ رُوحانی
نفسیاتی تنقید
- کتاب ’’نفسیاتی تنقید‘‘ ڈاکٹر سلیم اختر کا پی ایچ ڈی کا تحقیقی مقالہ ہے جو اُنھوں نے ڈاکٹر وحید قریشی کی رہنمائی میں مکمل کیا۔
- کتاب کے ابواب میں ماہرینِ نفسیات کے نظریات اور ان کی روشنی میں اصنافِ سخن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔
- آخر میں نفسیاتی تنقید کی مثالیں دے کر تنقید کے طالب علموں کے لیے نفسیاتی تنقید کا موضوع قابلِ فہم بنا دیا ہے۔
نقلیات
نکات
نمرود کی خدائی
نیرنگِ خیال
ہاتھ ہمارے قلم ہوئے
ہندوستانی گرائمر
واسوخت
یادداشت ہاے مولوی محمد شفیع
- مولوی محمد شفیع کی علمی یادداشتوں کا یہ مجموعہ اُن کی کاپیوں، کاغذوں اور کتابوں میں لکھے اشارات سے مرتب کیا گیا ہے۔
- کچھ یادداشتیں اُنھوں نے تحقیق میں استعمال کرنا تھیں، لیکن ان کی وفات کے بعد دوسروں کے کام آسکتی ہیں۔
- یہ یادداشتیں جابجا بکھرے ہوئے موتیوں کی صورت تھیں، جنھیں تلاش کر کے لڑیوں میں پرو کر یکجا کر دیا گیا ہے۔
یادگارِ غالب
- یادگارِ غالب معروف شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کی مولانا الطاف حسین حالی کی تصنیف کردہ سوانح عمری ہے۔
- غالب کے کلام کو عوام تک پہنچانے میں جو کردار ’’یادگار غالب‘‘ نے ادا کیا وہ اردو ادب میں یادگار رہے گا۔
- ’’یادگارِ غالب‘‘ حالی کی ایک ایسی تصنیف ہے جو ہمیں غالب کی شخصیت اور شاعری، دونوں سے متعارف کراتی ہے۔
یورپ میں تحقیقی مطالعے
یورپ میں دکھنی مخطوطات
یورپ میں دکھنی مخطوطات'' کے مولف نصیرالدین ہاشمی ہیں۔''
اس کتاب میں ان دکنی مخطوطات کا تفصیل کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے جو انگلستان اسکاٹ لینڈ اور پیرس کے کتب خانوں میں موجود ہیں۔
دکھنی مصنفین کے حالات اور نمونہِ کلام کے ساتھ متفرق اردو اور فارسی نسخوں کے اختلاف بھی پیش کئے گئے ہیں۔
یہ کتاب سات سو چودہ صغحات پر مشتمل ہے۔