‘کلیاتِ قائم جلد اول قائم چاند پوری کا کلیات ہے جسے اقتدا حسن نے مرتب کیا ہے۔
یہ کلیات دو حصوں پر مشتمل ہے۔
پہلے حصے میں غزلیات ہیں اور دوسرا حصہ رباعیات، مثنویات، قصائد، مختصر فارسی کلام اور سلام و مراثی پر مشتمل ہے۔
یہ کتاب تین سو اٹھہتر صفحات پر مشتمل ہے۔
کلیاتِ قائم جلد اول
₨ 330
‘کلیاتِ قائم” جلد اول قائم چاند پوری کا کلیات ہے جسے اقتدا حسن نے مرتب کیا ہے۔”
یہ کلیات دو حصوں پر مشتمل ہے۔
پہلے حصے میں غزلیات ہیں اور دوسرا حصہ رباعیات، مثنویات، قصائد، مختصر فارسی کلام اور سلام و مراثی پر مشتمل ہے۔
یہ کتاب تین سو اٹھہتر صفحات پر مشتمل ہے۔
Category: کلاسیکی شاعری
Description
Shipping & Delivery
Related products
کلیاتِ نظام
₨ 220
کلیاتِ قائم (جلد دوم)
₨ 330
- پرفیسر اقتدا حسن نے قائم چاند پوری کا یہ کلیات مختلف مآخذات سے دیانت و مہارت کے ساتھ ترتیب دیا ہے۔
- قائم کا کلام ہر صنفِ سخن غزل، رباعی، قطعہ، مثنوی، قصیدہ، ترکیب بند، تاریخ، ہجو، مثنوی وغیرہ میں موجود ہے۔
- کلیاتِ قائم کی دوسری جلد رباعیات، مثنویات، قصائد، اور دیگر اصنافِ مختصر، فارسی کلام اور سلام و مراثی پر مشتمل ہے۔
مہتابِ داغ
₨ 330
کلیاتِ مصحفی (جلد پنجم: دیوانِ پنجم)
₨ 220
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد پنجم ہے جو مصحفی کے دیوانِ پنجم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
کلیاتِ میر (جلد دوم)
₨ 440
کلیاتِ سودا (جلد اوّل: غزلیات)
₨ 440
کلیاتِ مصحفی (جلد ششم: دیوانِ ششم)
₨ 220
- یہ کتاب ڈاکٹر نور الحسن نقوی کی مرتبہ کلیاتِ مصحفی کی جلد ششم ہے جو مصحفی کے دیوانِ ششم پر مشتمل ہے۔
- لکھنؤ کے شعری دبستان میں معاشی تنگی کی زندگی بسر کرنے والے مصحفی کا شمار صفِ اوّل کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔
- مصحفی اُردو اور فارسی کے گیارہ دواوین، کئی نثری رسائل اور شعرائے اُردو و فارسی کے تین تذکروں کے مصنف ہیں۔
دیوانِ نواب محبت خان
₨ 500
- میر و سودا کے ہم عصر نواب محبت خاں کا یہ ’’دیوانِ محبت خاں‘‘ پرتو روہیلہ کی فکری پرکھ اور فنِ تدوین کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
- مرتب نے ’’پیش گفتار‘‘ (مقدمہ) میں صاحبِ دیوان کے علاقے اور عہد پر سیر حاصل اظہارِ خیال کیا ہے۔
- دیوان کے قاری کو ہر دوسرا شعر لسانی نشست و برخاست اور فنی ہنر جوئی میں موجزن محسوس ہوتا ہے۔