آقا قافا” منصور آفاق کا ناول ہے۔ جس کے بارے میں ڈاکٹر اختر شمار کہتے ہیں ‘یہ ایک باطنی سرگزشت اور روحانی داستان ہی نہیں مذاہب میں تصوف کی کہانی اور ما بعدالطبیعات کا فسانہ ہے۔”
یہ اس عہد کا نیا ناول ہے’۔
یہ ناول تین سو چرانوے صفحات پر مشتمل ہے
آقا قافا
₨ 550
آقا قافا” منصور آفاق کا ناول ہے۔ جس کے بارے میں ڈاکٹر اختر شمار کہتے ہیں ‘یہ ایک باطنی سرگزشت اور روحانی داستان ہی نہیں مذاہب میں تصوف کی کہانی اور ما بعدالطبیعات کا فسانہ ہے۔”
یہ اس عہد کا نیا ناول ہے’۔
.یہ ناول تین سو چرانوے صفحات پر مشتمل ہے
Category: سفرنامہ، ناول وڈرامہ
Description
Shipping & Delivery
Related products
سیاحت نامۂ کشمیر و پنجاب
₨ 550
کچہ
₨ 605
کچہ' سرور خان نیازی کا اردو ناول ہےجس کے پیش لفظ میں وہ لکھتے ہیں ' میں نے ہیرو ہیروئن اور ولن کی مثلث کو توڑ دیا ہے۔'
اس ناول میں آپ ہیں اور ہم ہیں اور ہم سب ہیں۔
یہاں یونانی جمہوریت ہے ہر کوئی بول رہا ہے۔
کچہ ہمارا کلچر ہے۔
یہ اکھڑا ہے مرا نہیں کیونکہ کلچر مر نہیں سکتا' صفحات کی تعداد چار سو تینتالیس ہے۔
توبتہ النصوح
₨ 330
توبتہ النصوح'' ڈپٹی نذیر احمد کا ناول ہے۔''
بقلم ناصر عباس نیر 'ناول کا مرکزی کردار نصوح خواب میں حشر بپا دیکھتا ہے تو بیدار ہو کر اپنی اور اپنی اولاد کی اصلاحِ اخلاق کی فکر کرتا ہے۔
بچوں سے ان کی تعلیمی سرگرمیوں بارے پوچھ گچھ کرتا ہے۔
اس کی اپنے سب سے چھوٹے بیٹے علیم سے جو گفتگو ہوتی ہے وہ اس حقیقت کی گواہی دیتی ہے کہ مولوی صاحب نے انگریز حکمرانوں، ان کے مذہب اور ان کے رویوں کے بارے میں مثبت تصور پیدا کرنے کی سعی کے ہے۔
' کتاب دو سو بائیس صفحات پر مشتمل ہے
تواریخِ راسلس
₨ 220
تین بہنیں
₨ 220
سمندری بگلا
₨ 220
مندری والا
₨ 220
مندری والا' وحید احمد کا ناول ہے۔'
وحید احمد نظم ایک نہایت شاندار شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک باکمال نثار بھی ہیں۔
وحید احمد اس سے پہلے 'زینو' لکھ کے اپنے آپ کو ایک بہترین ناول نگار کے طور پر منوا چکے ہیں۔
'مندری والا' ہمارے عہد کی کہانی ہے جسے تخیلاتی ماحول کے ذریعے پیش کیا گیا ہے۔
صفحات کی تعداد ایک سو تیس ہے۔
سفر نامہِ افغانستان
₨ 440
سفر نامہِ افغانستان'' غلام رسول مہر کے افغانستان کے سفر کی روداد ہے۔"
غلام رسول مہر نے 1934 میں افغانستان کا سفر کیا اور اس دور کے افغانستان کے متعلق بڑی اہم معلومات فراہم کیں۔
افغانیوں کی سماجی اور معاشرتی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو قارئین تک پہنچایا۔
اس کتاب کی تدوین محمد فیصل نے کی ہے اور یہ کتاب دو سو صفحات پر مشتمل ہے