رشید حسن خاں نے پیشِ نظر کتاب ’’اُردُو اِملا‘‘ میں تحقیق و تلاش کے بعد اُردو زبان میں الفاظ کی اِملا کے اُصول اور قواعد واضح کیے ہیں تاکہ اُردو داں طبقہ اُردو زبان کے صحیح خدوخال سے آگاہی حاصل کر سکے اور اس کی تاریخ اور روایت کو مدنظر رکھ کر اس کے استعمال میں معیارات کی پیروی کر سکے۔ اس سے پہلے اُردو املا کے قواعد منضبط صورت میں شرح و بسط کے ساتھ پیش نہیں کیے گئے تھے۔ رشید صاحب نے اُردو املا کی معیار بندی کا احساس کر کے سب سے پہلے اس جہت میں تحقیق کا ڈول ڈالا۔ اُنھوں نے اُردو املا کے سلسلے میں اپنی تحقیقات کا آغاز 1962ء میں کیا اور بارہ تیرہ برس کی تحقیق اور ریاضت کے بعد اپنی تحقیق و تجزیے کے نتائج اُردو املا کی صورت میں منضبط کرنے میں کامیاب ہوئے۔
اُردُو زبان میں الفاظ کے اِملا کی معیار بندی اور تحقیق پر رشید حسن خاں کی یہ کتاب شائع ہوتے ہی ہاتھوں ہاتھ لی گئی اور محققین، علما، قارئین اور طلبہ نے اس سے کماحقہ ٗ استفادہ کیا۔ اپنی افادیت اور مقبولیت کے سبب یہ کتاب بھارت کے سرکاری محکمۂ اشاعت سے دو بار شائع ہو چکی ہے۔ مصنف نے پاکستان میں اس کتاب کی اشاعت کے حقوق جناب ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کو تفویض کر دیے تھے، سو ان کے تعاون اور اجازت سے مجلس ترقی ادب یہ کتاب پاکستان میں پہلی مرتبہ شائع کر رہی ہے۔ اُمید ہے کہ پاکستانی اہلِ علم، قارئین اور طلبہ اب آسانی کے ساتھ اس اہم ترین کتاب سے استفادہ کر سکیں گے۔