مولانا ابوالکلام آزاد ایک صاحبِ اسلوب نثر نگار ہیں۔
یہ خطوط انہوں نے قلعہ احمد نگر میں تین سالہ قید کے دوران نواب صدر یار جنگ مولانا حبیب الرحمن خان شیروانی کے نام تحریر کیے۔
مولانا کی زندگی مختلف اور متضاد حیثیتوں میں بٹی ہوئی تھی۔ وہ بیک وقت ایک مقرر مفکر مصنف اور فلسفی کے روپ میں نظر آتے ہیں۔
ان خطوط کی اہمیت یہ ہے کہ ان میں مولانا ابو الکلام آزاد کی شخصیت کے تمام جملہ رنگ جمع ہو گئے ہیں۔ ان خطوط کا مطالعہ آپ کو برصغیر کی تحریکِ آزادی کی تاریخ کے مختلف گوشوں تک رسائی فراہم کرتا ہے اور ایک ایسے اسلوب سے متعارف کرواتا ہے جس میں اردو زبان کا تمام تر تخلیقی اور لسانی پس منظر سامنے آجاتا ہے۔ یہ خطوط اردو کی کلاسیکی نثر کا ایسا نمونہ ہیں جو ایک ایسے مصنف کے قلم کا شاہکار ہیں جو اپنے خاص اسلوب کا موجد اور خاتم ہے۔ مجلس ترقی ادب نے اردو ادب کا یہ شاہکار اغلاط …
غبارِ خاطر
₨ 110
مولانا ابوالکلام آزاد ایک صاحبِ اسلوب نثر نگار ہیں۔
یہ خطوط انہوں نے قلعہ احمد نگر میں تین سالہ قید کے دوران نواب صدر یار جنگ مولانا حبیب الرحمن خان شیروانی کے نام تحریر کیے۔
مولانا کی زندگی مختلف اور متضاد حیثیتوں میں بٹی ہوئی تھی۔ وہ بیک وقت ایک مقرر مفکر مصنف اور فلسفی کے روپ میں نظر آتے ہیں۔
Category: اساطیر
Description
Shipping & Delivery
Related products
دانہ و دام
₨ 110
گنجے فرشتے
₨ 165
شاخِ زرّیں (جلد دوم)
₨ 880
نمرود کی خدائی
₨ 110
ہاتھ ہمارے قلم ہوئے
₨ 110
افسانے اور ڈرامے
₨ 110
یہ کتاب 'افسانے اور ڈرامے' سعادت حسن منٹو کے تیرہ افسانوں اور ڈراموں پر مشتمل ہے
سعادت حسن منٹو زندگی کے مصور ہیں۔ انہوں نے ان افسانوں اور ڈراموں میں اپنے حسنِ تحریر سے جو پینٹگز بنائی ہیں.
وہ نہ صرف معاشرے کی عکاس ہیں قاری کی فکر کو اس طرح جھنجوڑتی ہے کہ وہ خود کر ان ڈراموں اور افسانوں کا حصہ محسوس کرتا ہے۔
سرگزشتِ اسیر
₨ 110
'سرگزشتِ اسیر' فرانسیسی رائٹر وکٹر ہیوگو کے ڈرامے " The last days of condemned" کے اردو ترجمے پر مشتمل ہے۔
یہ کتاب 96 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کے مصنف سعادت حسن منٹو ہیں۔
سزائے موت کی تنسیخ کے نظریہ کے حوالے سے یہ کتاب انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
اس کتاب کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ سعادت حسن منٹو ایک عظیم افسانہ نگار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک باکمال مترجم بھی تھے۔
بغیر اجازت
₨ 110