فکریات (منتخب دانش افروز مضامین کے اُردو تراجم)
پیشِ نظر کتاب ’’فکریات‘‘ ان منتخب متفرق مضامین کا مجموعہ ہے جو مترجم نے انگریزی سے اُردو میں ترجمہ کرکے بعض اہم ادبی رسائل و جرائد میں شائع کیے۔ تراجم کا یہ سلسلہ تقریباً پچیس برسوں کو محیط ہے۔ اس مجموعے میں ایسے مضامین بھی شامل ہیں جن کا موضوع اسلام، عالمِ اسلام، سیرتِ سرورِ عالمؐ اور تعلیم ادب اور مذہبی اقدار ہیں اور ایسے بھی جن کا تعلق یورپ کی تہذیبی صورتِ حال اور معاصر عالمی تہذیبی منظر نامے سے ہے۔ بظاہر مختلف مگر بباطن متجانس اور مربوط یہ سلسلۂ مضامین اصل میں اپنے اندر ایسے مباحث سمیٹے ہوئے ہیں جو وسیع معنوں میں علم، تاریخ، تخلیق اور تہذیب کے مباحث ہیں۔ ایسے مباحث جو سمت نما بھی ہیں اور فکر کشا بھی۔ یہ مضامین ان مختلف مصنّفین کے رشحاتِ قلم کا نتیجہ ہیں جن میں سے بعض کے مابین سالہاسال کا زمانی فاصلہ حائل ہے مگر ان کی فکر کے بعض پہلو اپنے اندر گہری مماثلت لیے ہوئے ہیں۔ ان مضامین کی پیشکش میں زمانی ترتیب کی بجائے معنوی ترتیب و ارتباط کا خیال رکھا گیا ہے۔ یہاں یہ امر بھی وضاحت طلب ہے کہ اس پیشکش سے پہلے مترجم نے ان تمام مضامین پر کلیۃً نظرثانی کی ہے، بلکہ بعض مضامین میں تو ’’رفو‘‘ کا بہت سا کام کیا ہے۔
ترجمہ دو زبانوں بلکہ صحیح تر یہ ہے کہ دو تہذیبوں کے مابین پُل کا کام دیتا ہے۔ جبکہ مترجم کی حیثیت ایک بالغ نظر اور ہمدرد سفارت کار کی ہوتی ہے۔ ایسی سفارت جو دو تہذیبوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتی ہے۔ پھر ترجمہ بہت حد تک نفیِ ذات کے عمل سے عبارت ہے۔ مترجم ڈاکٹر تحسین فراقی نے انھی اُصولوں کو پیشِ نظر رکھ کر ’’فکریات‘‘ میں انگریزی متون کا لفظی ترجمہ کیا ہے، اُن کا خلاصہ بیان نہیں کیا۔ اس اعتبار سے ان تراجم کو قابلِ اعتماد منابع کے طور پر قبول کیا جا سکتا ہے۔ مترجم نے سلیس اور رواں ترجمے جس سے زبان کا اکہرا پن دور نہیں ہوتا، کے بجائے اصل متون کو اہم سمجھتے ہوئے ان کو لفظاً لفظاً اُردو میں ڈھالا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پیشِ نظر مقالات مختلف اور متنوع لکھنے والوں کے نقوشِ قلم کا تاثر لیے ہوئے ہیں جن پر ان کی انفرادیت کی مہر لگی ہوئی ہے مگر بباطن ایک دوسرے سے متجانس ہیں اور ارتباط اور امتزاج کی ایک شان رکھتے ہیں۔ ’’فکریات‘‘ کے مشمولات ادب، فلسفہ، اسلامیات اور عمرانیات سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے خاص طور پر مفید ہیں۔