مرزا غالب کے فکر و فن اور حیات پر مبنی مولانا حالی کی یادگارِ غالب سے لے کر آج تک لکھی جانے والی کتب میں پیشِ نظر کتاب کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ اس میں کلامِ غالب کے لسانی اور اسلوبیاتی پہلوئوں کا سیرحاصل تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔ تنقید و تحقیق پر مجلس کے زیرِانتظام شائع ہونے والی کتب کو ادب کے اعلیٰ معیار کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔ پیشِ نظر کتاب کی ابواب بندی سے تحقیقی کام کے معیار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ کتاب کے تمہیدی ابواب؛ لسان، لسانیات اور لسانی تنقید کے مباحث پر مشتمل ہیں۔ تیسرا اور چوتھا باب کتاب کے موضوع یعنی کلامِ غالب کے لسانی اور اسلوبیاتی مطالعہ پر مشتمل ہے۔
تنقید ادب کے حوالے سے لسانیات کے مضمون میں اسلوبیات کا موضوع بعد میں داخل ہوا۔ چنانچہ ابھی تک پچھلے تیس پینتیس سال میں اسلوبیات کے موضوع پر جو کتابیں لکھی گئی ہیں ان میں زبان کے اسلوبیاتی پہلوئوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اسلوب اور اسلوبیات کو ایک دوسرے سے الگ کر کے دیکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ زیرِ نظر کتاب کے باب چہارم میں غالب کی لفظیات، معنیات، صوتیات، صرفیات اور نحویات کا سیر حاصل مطالعہ کیا گیا ہے۔ یہ کتاب ڈاکٹر نبیلہ ازہر کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے جو اُنھوں نے شعبۂ اُردو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے تحت لکھا تھا۔ چنانچہ مقالے کے مواد کی ترتیب کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے آخر میں اُنھوں نے حاصلِ مطالعہ کے عنوان کو باب پنجم کے طور پر شامل کیا ہے۔ آخر میں کتابیات کی فہرست شاملِ کتاب ہے۔