اُردو ناول نگاری کی روایت میں عبدالحلیم شرر کو اُردو کے پہلے تاریخی ناول نگار کا مقام حاصل ہے۔ ملک العزیز ورجنا، عبدالحلیم شرر کا شہرئہ آفاق ناول ہے جو مجلس ترقی ادب کے زیرِ اہتمام کئی سال پہلے نسخ ٹائپ میں شائع ہوا تھا۔ اب یہ ناول مجلس ترقی ادب نے خطِ نستعلیق میں کمپوز کرا کر شائع کیا ہے۔ ابتدا میں ممتاز منگلوری کا لکھا ہوا مقدمہ اڑتیس صفحات کو محیط ہے۔ جس میں اُنھوں نے تاریخی ناول نگاری کے جملہ خصائص اور لوازم کی روشنی میں شرر کے مذکورہ ناول، ملک العزیز ورجنا کے فنی محاسن پر بحث کی ہے اور شرر کی تاریخ سے آگہی اور ناول میں تاریخی شواہد اور حسن و عشق کے عناصر کی نشاندہی کی ہے۔ بقول ان کے شرر نے ’’ملک العزیز ورجنا کے رومان کی داستان تراش کر تاریخ کے ایک سنہرے دور کو عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔‘‘ مرتب نے اس ناول کے بارے میں پروفیسر سیّد وقار عظیم کے اس قول سے استنباط کیا ہے کہ ملک العزیز ورجنا راہِ فن کی روشن شمع ہے۔ مقدمے کے اختتام پر حواشی کی فہرست سے پتا چلتا ہے کہ مرتب نے اپنے موقف کے استحکام و استناد کے لیے کس قدر محنت کی ہے۔ ناول کے آغاز میں ’’ہمارا جدید ناول‘‘ کے عنوان سے شرر کا لکھا ہوا پیش لفظ بھی شاملِ کتاب ہے جس میں شرر نے اس خاص قصے کو ناول کے لیے انتخاب کرنے کی افادیت اور وجہ بیان کی ہے۔ آخر میں اُنھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کا یہ ناول قوم کے لائق لوگوں کو پسند آئے گا۔ یہ ناول بیس ابواب پر پھیلا ہوا ہے۔ ہر باب کے اختتام پر وہ اگلے باب میں کہانی کے تسلسل کو قائم رکھتے ہوئے نہایت مہارت کے ساتھ دلچسپی کا سامان پیدا کرتے ہیں۔
ملک العزیز ورجنا
₨ 440
- ملک العزیز ورجنا اُردو کے پہلے تاریخی ناول نگار عبدالحلیم شرر کا شہرئہ آفاق ناول ہے۔
- عبدالحلیم شرر نے اس ناول میں رومان کی داستان تراش کر تاریخ کے ایک سنہرے دور کو عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔
- بیس ابواب پر پھیلے ناول میں ہر باب کا اختتام کہانی کو اگلے باب سے نہایت مہارت سے مربوط رکھ کر دلچسپ بناتا ہے۔
Category: داستانیں،حکایات اورقَصَص
Description
Additional information
مصنف | |
---|---|
مرتب |
ممتاز منگلوری |
Shipping & Delivery
Related products
فسانۂ عجائب
₨ 770
تاج کے افسانے
₨ 330
سید امتیاز علی تاج کے علمی و ادبی کام پر ڈاکٹر سلیم ملک کو اختصاص حاصل ہے۔
انہوں نے پی ایچ ڈی کی سطح کا تحقیقی کام کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی غیر مطبوعہ اور غیر مدون تحریروں کو اردو ادب کے قارئین تک پہنچانے کا کام بخوبی کیا ہے۔
زیرِ نظر کتاب ہمیں ان کی ادبی شخقیت کے ایک نئے زاویے سے روشناس کروا رہی ہے۔
شریر کی کہانیاں
₨ 330
شریر کی کہانیاں'' بیتال پچیسی مظہر علی ولا کی تصنیف ہے اور اس کی مرتبہ گوہر نوشاہی ہیں۔''
اس میں ٢٥ کہانیاں شامل ہیں۔
جو ایک بھوت پریت (بیتال) ایک راجہ (بکر ماجیت) کے درمیان مکالمے سے جنم لیتی ہیں۔
ان کہانیوں کی ایک فلسفیانہ حیثیت بھی ہے۔
١٨٠٣ میں فروٹ ولیم کالج کلکتہ کے اردو نصاب کے لیے نامور ادیب اور شاعر مظہر علی ولا نے سنسکرت سے آسان اردو میں ڈھالا۔
صفحات کی تعداد ایک سو چھیالیس ہے
آرایشِ محفل
₨ 605
کانا باتی
₨ 220
انشا کی دوکہانیاں
₨ 165
نیرنگِ خیال
₨ 330
سروشِ سخن
₨ 165