مقالاتِ سرسیّد کے حصہ ششم میں تاریخی مضامین کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر مضامین وہ ہیں جو سرسیّد کے جاری کردہ رسالے ’’تہذیب الاخلاق‘‘ میں شائع ہوئے۔ البتہ کچھ مضامین ایسے بھی ہیں جو کسی دوسرے اخبار، رسالے یا کتاب یا پمفلٹ وغیرہ کی شکل میں شائع کیے گئے۔ ان مضامین میں نہ صرف یہ کہ سرسیّد کے طرزِ تحریر سے واقفیت ملتی ہے بلکہ ان کے علمی استدلال اور وسعتِ مطالعہ کا بھی پتہ چلتا ہے۔ اکثر مضامین سے پتہ چلتا ہے کہ چند صفحوں کے ایک مضمون کے لیے سرسیّد نے نہ جانے کتنی ہی کتابوں کو کھنگالا ہوگا۔ ان مضامین کو پڑھنے کے بعد قاری کے ذہن میں سرسیّد کی علمی شخصیت خوب نکھر کر سامنے آ جاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سرسیّد کے مذہبی نظریات سے بھی واقفیت ملتی ہے۔ ان مضامین کو پڑھنے سے پتہ چلتا ہے کہ سرسیّد روایتی طرز کے مولوی نہیں تھے بلکہ ہر بات کو دلیل اور عقل سے پرکھ کر قبول کرتے تھے۔ بعض مضامین میں سرسیّد نے یورپین مصنّفین اور عیسائی پادریوں کے اعتراضات کو ردّ کیا ہے تو کہیں پر عام مسلمانوں کے مولویانہ نظریات کو بھی آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اس جلد میں تاریخِ تہذیب، طوفانِ نوح، تاریخِ عرب، اسلامی سلسلۃ الملوک اور تاریخ سرکشی ضلع بجنور وغیرہ جیسے موضوعات پر علمی دلائل کو عقل کے ساتھ پرکھ کر گفتگو کی گئی ہے۔
مقالاتِ سرسیّد (حصہ ششم)
₨ 440
- مقالاتِ سرسیّد کے حصہ ششم میں تاریخی مضامین کا انتخاب کیا گیا ہے۔
- ان میں سے زیادہ تر مضامین وہ ہیں جو سرسیّد کے رسالے ’’تہذیب الاخلاق‘‘ میں شائع ہوتے رہے۔
- اس جلد میں تاریخِ تہذیب، عرب، ملوک اور سرکشی ضلع بجنور وغیرہ جیسے موضوعات پر علمی دلائل کے ساتھ گفتگو کی گئی ہے۔
Category: مقالات سر سید
Description
Additional information
مصنف | |
---|---|
مرتب |
شیخ محمد اسماعیل پانی پتی |
Shipping & Delivery
Related products
مکتوباتِ سرسیّد (جلد دوم)
₨ 330
Letters To and From Sir Syed Ahmad Khan
₨ 165
شذراتِ سرسیّد (جلد اوّل)
₨ 550
مسافرانِ لندن
₨ 300
خطوط بنام سرسیّد
₨ 165
مقالاتِ سرسیّد(حصہ چہار دہم)
₨ 400
سوانحِ سرسیّد: ایک بازدید
₨ 220
مقالاتِ سرسیّد (حصہ یاز دہم)
₨ 450
- مقالاتِ سرسیّد کے حصہ یازدہم میں سرسیّد کے آنحضرتؐ کی سیرتِ طیبہ کے متعلق تحقیقی اور تنقیدی مضامین کو جمع کیا گیا ہے۔
- یہ مقالات سرسیّد نے ولیم میور کی کتاب لائف آف محمد کے جواب میں لکھے جس میں آنحضرتؐ کی ذات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
- ان مقالات میں مناظرانہ کے بجائے ناصحانہ، الزامی کے بجائے تحقیقی انداز ہے جس سے تحریر میں پرتاثیر ہو گئی ہے۔