یہ کتاب مصر کے ممتاز فاضل ڈاکٹر حسن ابراہیم حسن کی ’’تاریخ الاسلام السیاسی‘‘ کی دوسری جلد کا ترجمہ ہے۔ یہ مسلمانوں کی سیاسی، دینی، ثقافتی اور معاشرتی تاریخ کی دوسری جلد ہے، اس کی پہلی جلد 1935ء میں طبع ہوئی تھی جس میں زمانۂ جاہلیت، عہدِ رسالت، دورِ خلفائے راشدین اور عہدِ خلفائے بنی اُمیہ کی سیاسی، دینی، ثقافتی اور معاشرتی تاریخ بیان کی گئی ہے۔ دوسری جلد عباسیوں کے دورِ اوّل (132ھ ۔ 232ھ) کی تاریخ ہے، جسے بعض مورخین نے مسلمانوں کے سنہری دور سے تعبیر کیا ہے۔ ڈاکٹر حسن ابراہیم حسن فواد اوّل یونیورسٹی قاہرہ میں شعبۂ تاریخ کے صدر ہیں۔ وہ اس موضوع پر 1925ء سے تحقیق میں مصروف ہیں اور بڑی کاوش، انہماک اور دیدہ ریزی سے مسلمانوں کی سیاسی، دینی، ثقافتی اور معاشرتی تاریخ کی تدوین کی خدمات انجام دے رہے ہیں اور اپنے اس تحقیقی کارنامے کو چھ جلدوں میں ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اب تک اس سلسلے میں چار جلدیں لکھ چکے ہیں۔ جو عرب قبل از اسلام سے لے کر عباسیوں کے زوال تک کی تاریخ پر مشتمل ہیں۔ اس تاریخ کی امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں مسلمانوں کی تاریخ کے سیاسی، دینی، ثقافتی اور معاشرتی پہلوئوں کو یکساں اہمیت دی گئی ہے اور ان سب پہلوئوں کا جائزہ تحقیقی اور غیرجانب دارانہ انداز میں لیا گیا ہے۔ مصنف نے جو کچھ کہا اس کی تائید میں مستند حوالے دیے ہیں۔ کتاب کا دوسرا امتیاز اس کا اسلوب ہے جس میں جرح اور تنقید میں اعتدال کے دامن کو کہیں ہاتھ سے نہیں چھوڑا گیا۔ مترجم نے اصل سے سرمو انحراف نہیں کیا لیکن کوشش کی ہے ترجمہ معلوم نہ ہو اور عبارت کی روانی اور تسلسل میں فرق نہ آنے پائے۔
اس تاریخ کو آٹھ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے باب میں امویوں کے آخری دور کے مختلف فرقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ دوسرے باب میں عباسیوں کے دورِ اوّل کے خلفا کے حالات و واقعات کا تذکرہ ہے۔ تیسرے باب میں اس دور کی سیاسی اور دینی تحریکوں پر نظر ڈالی گئی ہے۔ چوتھے باب کا موضوع خلافتِ عباسیہ کے خارجی حالات ہیں۔ پانچویں باب میں سیاسی، انتظامی، مالی، جنگی اور عدالتی نظام سے بحث کی گئی ہے۔ چھٹا باب اس دور کی اقتصادی حالت اور مسلمانوں کی زراعت، صنعت و تجارت میں ترقیوں سے متعلق ہے۔ ساتویں باب میں ثقافت و فنونِ لطیفہ کی تفصیل ہے۔ آٹھویں باب میں اس دور کی معاشرتی ترقی اور معاشرے کے مختلف طبقوں پر بحث کی گئی ہے۔ کتاب کے آخر میں وسیع مطالعے کے متلاشی قاریوں کے لیے اصل مآخذوں کی فہرست بھی دے دی گئی ہے۔