سرسیّد احمد خاں کا شمار برعظیم کی ان کثیر الجہات شخصیات میں ہوتا ہے جن کی مساعی نے مرکز سے ہٹی ہوئی اور اپنے اندر ریشہ ریشہ ہوتی قوم کی شیرازہ بندی کی۔ سرسیّد کے اخلاص اور فکر کا فیضان تھا جس نے علامہ اقبال جیسے نابغۂ عصر کو جنم دیا۔ ماہرینِ عمرانیات و سیاسیات، علامہ اقبال کے دو قومی نظریے کا نقشِ اوّل سرسیّد احمد خاں ہی کو قرار دیتے ہیں۔ سال 2018ء کو برعظیم کے اس بطلِ جلیل کے حوالے سرسیّد صدی کے طور پر منایا گیا۔ سرسیّد کے فکر و فن اور زندگی کے حوالے سے متعدد ادبی رسائل کے خاص شمارے شائع کیے گئے۔ مجلس ترقی ادب کے مجلّہ صحیفہ کا سرسیّد نمبر بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ عرضِ چند میں مدیر مجلّہ جناب افضل حق قرشی نے کہا ہے: ’’یہ ارمغان سرسیّد کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ ہماری کوشش رہی ہے کہ صحیفہ کے اس خاص نمبر کے توسط سے سرسیّد کی پوری شخصیت اپنی خوبیوں اور خامیوں کے ساتھ منصہ شہود پر آ جائے۔‘‘ مجلے میں شامل سرسیّد شناسوں کے مضامین اور ان کے عنوانات سے اس امر کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مجلس ترقی ادب کی یہ کوشش کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے۔ خاص طور پر مجلے کی ابتدا میں افضل حق قرشی کا ترتیب دیا گیا خاکہ بعنوان ’’حیاتِ سرسیّد ماہ و سال کے آئینے میں‘‘ مدیرِ موصوف کے حیاتِ سرسیّد کے غائر مطالعے اور سرسیّد شناسی کا مظہر ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے عنوان کا مکمل احاطہ کیے ہوئے ہے۔ سرسیّد نمبر میں تازہ مضامین کے ساتھ ساتھ نادر اور نایاب مضامین بھی شامل ہیں۔ سرسیّد کی تصانیف کی اوّلین اشاعتوں کے سرورق کے عکس بھی بڑی نفاست سے آرٹ پیپر پر چھپوا کر انھیں مجلے میں شامل کر دیا گیا ہے۔ مجلے کی اہمیت کے پیشِ نظر بعد ازاں اسے مجلد اور پیپر بیک ہر دو صورتوں میں کتابی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔ اُمید ہے کہ مجلس ترقی ادب کی یہ کاوش سرسیّد شناسی میں خاص اہمیت کی حامل ہوگی۔
“منٹو کے افسانے” has been added to your cart. View cart
صحیفہ خصوصی اشاعت بہ سلسلہ سرسیّد احمد خاں
₨ 825
- سال 2018ء کو سرسیّد صدی کے طور پر منایا گیا، مجلّہ صحیفہ کا سرسیّد نمبر بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
- سرسیّد احمد خاں کا شمار ان کثیر الجہات شخصیات میں ہوتا ہے جن کی مساعی نے قوم کی شیرازہ بندی کی۔
- مجلے کی اہمیت کے پیشِ نظر بعد ازاں اسے مجلد اور پیپر بیک ہر دو صورتوں میں کتابی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔
Categories: ادبی تحقیق (موضوعات), اساطیر
Description
Additional information
مصنف |
---|
Shipping & Delivery
Related products
ادبی تحقیق
₨ 500
سیاہ حاشیے
₨ 100
اردو شاعری میں اصلاح کی روایت
₨ 550
افسانے اور ڈرامے
₨ 110
یہ کتاب 'افسانے اور ڈرامے' سعادت حسن منٹو کے تیرہ افسانوں اور ڈراموں پر مشتمل ہے
سعادت حسن منٹو زندگی کے مصور ہیں۔ انہوں نے ان افسانوں اور ڈراموں میں اپنے حسنِ تحریر سے جو پینٹگز بنائی ہیں.
وہ نہ صرف معاشرے کی عکاس ہیں قاری کی فکر کو اس طرح جھنجوڑتی ہے کہ وہ خود کر ان ڈراموں اور افسانوں کا حصہ محسوس کرتا ہے۔
سرگزشتِ اسیر
₨ 110
'سرگزشتِ اسیر' فرانسیسی رائٹر وکٹر ہیوگو کے ڈرامے " The last days of condemned" کے اردو ترجمے پر مشتمل ہے۔
یہ کتاب 96 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کے مصنف سعادت حسن منٹو ہیں۔
سزائے موت کی تنسیخ کے نظریہ کے حوالے سے یہ کتاب انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
اس کتاب کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ سعادت حسن منٹو ایک عظیم افسانہ نگار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک باکمال مترجم بھی تھے۔
اردو ناول میں مابعدالطبیعاتی عناصر
₨ 550
شاخِ زرّیں (جلد دوم)
₨ 880
کلکتہ میں اُردو کے نادر ذخائر
₨ 220
- بنگال پر تسلط کے بعد انگریز نے کلکتہ کو پہلا دارالحکومت بنایا تو یہیں سے ہندوستان میں نئی تہـذیبی زندگی کی داغ بیل پڑی۔
- فورٹ ولیم کالج کے قیام اور اس کی تعلیمی و تدریسی سرگرمیوں نے علمی و تہذیبی انقلاب برپا کر دیا۔
- کتاب میں ایشیاٹک سوسائٹی کلکتہ کا قیام، مقاصد اور وہاں مخطوطات بارے معلومات محققین کے لیے بہت اہم ہیں۔