یہ کتاب اقوامِ عالم کی کہانی سناتی ہے۔ اس کہانی کا آغاز ماقبل تاریخ ابتدائے آفرینش سے ہوتا ہے اور پھر یہ کہانی حضرت انسان کی معاشی، معاشرتی، ذہنی، فکری، جغرافیائی، سماجی ثقافتی، عسکری، جہدِ مسلسل اور ارتقا کی پیش رفت بیان کرتی ہوئی، پتھر کے زمانے سے استعماری تسلط اور جوہری آتشی زمانے یعنی بیسویں صدی عیسوی کے نصف اوّل پر اختتام پذیر ہوتی ہے۔ مؤلف نے کتاب کے شروع ہی میں ان تمام حوالہ جاتی کتب اور اخبارات و رسائل کی، جن سے استفادہ کیا گیا ہے، فہرست فراہم کر دی ہے۔ اس کے بعد ازمنہ اور ادوار کی تقسیم (یعنی اس تالیف میں جس ترتیب سے تاریخی واقعات اور معلومات فراہم کی گئی ہیں) کا بیان ہے۔ ابواب بندی کے تحت چودہ ابواب کا اجمال، انتساب (اور وجۂ انتساب) اور پیش لفظ شاملِ کتاب ہے۔ پیش لفظ میں تالیفی ترجیحات اور ان کی وضاحت کی گئی ہے۔ کتاب کو ملّتِ افغاں کی شرافت و نجات کے نام معنون کیا گیا ہے۔ جس پر تاریخ 21؍ جون 1950ء درج ہے جبکہ پیش لفظ رقم کرنے کی تاریخ (پیش لفظ کے آخر میں) 17؍ مارچ 1946ء درج ہے۔ جس کا مطلب ہے اس کتاب کا پہلا ایڈیشن اوّل الذکر سنہ میں نکلا جو تاج کمپنی نے شائع کیا تھا۔ مؤلف سے حقوقِ اشاعت حاصل کرنے کے بعد مجلس ترقی ادب اس کتاب کے تین ایڈیشن علی الترتیب 1958ء، 1962ء اور 2012ء میں شائع کر چکی ہے۔ یہ کتاب کا چوتھا ایڈیشن ہے۔
“تاریخِ پنجاب” has been added to your cart. View cart
تاریخِ اقوامِ عالم
₨ 770
- یہ کتاب اقوامِ عالم کی معاشی، معاشرتی، ذہنی، فکری، جغرافیائی، سماجی ثقافتی، عسکری، جہدِ مسلسل اور ارتقا کی کہانی سناتی ہے۔
- اس کہانی کا آغاز ماقبل تاریخ ابتدائے آفرینش سے ہوتا ہے اور بیسویں صدی عیسوی کے نصف اوّل پر اختتام ہوتا ہے۔
- کتاب کو ملّتِ افغاں کی شرافت و نجات کے نام معنون کیا گیا ہے۔
Category: تاریخ
Description
Additional information
مصنف |
---|
Shipping & Delivery
Related products
برصغیر کی موسیقی
₨ 220
رُودادیں (مجلسِ ترقیِ ادب:1950ء تا 2009ء)
₨ 1,100
مقدمہِ تاریخ ادبیاتِ عرب
₨ 330
'مقدمہِ تاریخ ادبیاتِ عرب' ہملٹن روسٹین گب کی تصنیف ہے جس کا اردو ترجمہ سید اولاد علی گیلانی نے کیا ہے۔
روسٹین گب 1895 میں اسکندریہ مصر میں پیدا ہوئے۔
وہ اسکاٹ لینڈ کے رہنے والے تھے اور کئی کتابوں کے مصنف اور مترجم ہیں۔
اس کتاب کا مطالعہ عربی زبان و ادب سے دلچسپی رکھنے والے قارئین کیلئے انتہائی مفید ہے۔
صفحات کی تعداد ایک سو ترانوے ہے۔
اردو صحافت انیسویں صدی میں
₨ 1,375
اردو صحافت انیسویں صدی میں'' کے مصنف ڈاکٹر طاہر مسعود ہیں۔''
انیسویں صدی سیاسی، اقتصادی اور تہذیبی اعتبار سے بر عظیم کی تاریخ میں ایک موڑ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس صدی میں وہ فیصلہ کن واقعات پیش آئے جنہوں نے اس خطے کا نقشہ ہی بدل کے رکھ دیا۔
یہ کتاب انیسویں صدی میں صحافت کے بدلتے ہوئے تقاضوں، معیارات اور رجحانات کا تفصیلی جائزہ ہے۔
صفحات کی تعداد بارہ سو بتیس ہے۔
تاریخِ لاہور
₨ 550
سلاطینِ دہلی کے مذہبی رجحانات
₨ 660
مجاہد شاعر منیر شکوہ آبادی
₨ 400
مجاہد شاعر منیر شکوہ آبادی" منیر شکوہ آبادی کا شمار انیسویں صدی کے ان باکمال شاعروں میں ہوتا ہے جن کی قوتِ ایجاد و اختراع اور قدرتِ زبان سے انکار ممکن نہیں۔"
میں ان کی سوانح، شخصیت، تصانیف، تلامذہ اور شاعرانہ مرتبے پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے۔
'ضمیمہ' کے عنوان سے ان کا نادر اور غیر مطبوعہ کلام بھی اس کتاب میں موجود ہے۔
یہ کتاب ڈاکٹر توصیف تبسم نے مرتب کی ہے اور یہ تین سو نوے صفحات پر مشتمل ہے
تاریخِ خوارزم شاہی
₨ 330
- یہ اُس کم نصیب خاندان کی سرگزشت ہے، جس نے علاء الدین خوارزم شاہ ایسے باجبروت سلطان کو جنم دیا۔
- اس کتاب میں اُن اسباب و علل کو واضح کیا گیا ہے جو پہلے اس خاندان کے عروج اور بعد ازاں زوال کا باعث بنے۔
- فتنۂ تاتار آشوبِ قیامت سے کم نہیں تھا، یہ کیونکر برپا ہوئی اس سوال کا جواب اس کتاب میں تلاش کیا جا سکتا ہے۔