اُردو کلاسیکی ادب کے سلسلے میں مجلس ترقی ادب کی شائع کردہ اس کتاب میں منظوم بارہ قصے شامل ہیں۔ کتاب کے مرتب ممتاز محقق خلیل الرحمن دائودی ہیں۔ فاضل مرتب نے اپنے مقدمے میں ان داستانوں کے اس خاص پہلو کا ذکر کیا ہے کہ جب یہ داستانیں لکھی گئیں ان دونوں ’’اوزانِ شعری اور الفاظ کے صحیح تلفظ پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی تھی، اسی لیے چند مصرعے اور اشعار ساقط الوزن بھی ہو گئے ہیں اور الفاظ کا صحیح تلفظ بھی باقی نہیں رہا۔۔۔ بعد میں اُصول بھی وضع کیے گئے اور ان پر سختی سے عمل بھی کیا گیا۔
ان داستانوں کے متن کی اساس حیدری مطبع بمبئی کے 1856ء میں طبع شدہ نسخے پر رکھی گئی ہے۔ مرتب نے اختلافِ نسخ کی وضاحت بھی حسبِ ضرورت پاورق میں کر دی ہے۔ اُنھوں نے حتیٰ الوسع کوشش کی ہے کہ صحت متن کا خاص خیال رکھا ہے۔ اس مقصد کے لیے ہر داستان کے ساتھ ایک مختصر مقدمہ بھی تحریر کر دیا گیا ہے تاکہ محققین کو آئندہ کام کرتے وقت آسانی ہو۔ مؤلف کے بقول یہ بات واضح رہے کہ مذکورہ داستانوں کے کام کی حیثیت تالیفی ہے تحقیقی نہیں البتہ انھوں نے نہایت احتیاط برتتے ہوئے آئندہ اس پر تحقیق کرنے والوں کے لیے ایک زادِ راہ ضرور فراہم کر دیا ہے۔