یادداشتہائ مولوی محمد شفیع (راجع بہ تیمور و عہدِ وی)
علامہ مولوی محمد شفیع کی علمی یادداشتوں کا یہ مجموعہ اُن کی مختلف کاپیوں اور متفرق کاغذوں سے اور اُن کے زیرِ مطالعہ کتابوں میں لکھے ہوئے حواشی اور اشارات سے مرتب کیا گیا ہے، اپنی نوعیت کی پہلی چیز ہے۔یادداشتوں کے اس ذخیرے سے ایک طرف علم و ادب کے گوشے روشن ہوتے ہیں تو دوسری طرف تہذیب و تمدن کی تمام سمتوں میں تحقیق کی راہیں کھلتی ہیں۔ یہ یادداشتیں مولوی شفیع کے وسیع اور عمیق مطالعے کے نقوش ہیں۔ یہ یادداشتیں وہ اپنے تحقیقی منصوبوں کے لیے مرتب کرتے رہے تھے۔ مولوی محمد شفیع کے تحقیقی کام کی اہمیت و عظمت اور بین الاقوامی شہرت کا راز یہی ہے کہ اُنھوں نے ہر قسم کی تحقیق سے پہلے اُس کے لیے حوالے کی کامل یادداشتیں علمی اُصولوں کے مطابق مرتب کیں۔ بعد میں انہی علمی نقشوں سے ان کی تصنیف و تحقیق کی عالیشان عمارتیں تعمیر ہوئیں۔ اسی ذخیرے میں ایسی متفرق یادداشتیں بھی ہیں جن کی مدد سے وہ مختلف کتابیں اور مقالے تصنیف کرنا چاہتے تھے مگر زندگی نے اس کی مہلت نہ دی۔ اب یہ سرمایہ تحقیقی میدان میں آنے والے قافلوں کے کام آ سکتا ہے۔
یہ یادداشتیں جابجا بکھرے ہوئے موتیوں کی صورت تھیں، جنھیں تلاش کر کے لڑیوں میں پرو کر یکجا کر دیا گیا ہے۔ یادداشتوں کا یہ مجموعہ چار حصوں پر مشتمل ہے: (۱) شرف الدین علی یزدی کے ظفرنامے کا دیباچہ، (۲) خلاصۂ یزدی، (۳) فواید از یزدی، (۴) یادداشتہای علامہ مولوی محمد شفیع۔ اس مجموعے کے آخر میں جو مندرجہ بالا چار حصوں پر مشتمل ہے، مراجعے کی سہولت کے لیے یادداشتوں کے حسب ذیل چار اشاریے مرتب کر کے شامل کیے گئے ہیں۔ (۱) اسامی، اشخاص و اقوام و قبایل، (۲) اسامی جغرافیائی، (۳) رسوم و معلومات، (۴) اسامی اشیاء وغیرہ۔ اکثر یادداشتیں اُردو میں ہیں اور چند مقامات پر انگریزی یا فارسی میں۔ اُردو یادداشت کے ساتھ مرتب نے قلابین [] میں فارسی ترجمہ درج کر دیا ہے تاکہ بیرونی ممالک کے وہ فارسی دان بھی جو اُردو نہیں جانتے استفادہ کر سکیں۔ یادداشتوں کے اس مجموعے میں جو اسمی اختصارات اور علائم و رموز استعمال کیے گئے ہیں، اُن کی تفصیل و توضیح ملحقہ فہرست میں دے دی گئی ہے۔