محمد ہادی حسین کی لکھی ہوئی اس کتاب کا موضوع جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، زبان اور شاعری ہے۔ کتاب ’’زبان اور شاعری‘‘ کئی برس پہلے اُردو ٹائپ یعنی نسخ میں چھپی تھی۔ اب دوسرا ایڈیشن نستعلیق میں شائع ہوا ہے۔ اُردو میں تنقید کا مضمون بھی دیگر کئی اصنافِ نظم و نثر کی طرح مغربی ادبیات سے آیا ہے۔ مصنف کے تعارف میں ان کی ایک کتاب ’’مغربی شعریات‘‘ ہے جو شاعری پر تنقیدی کتب میں اہم حیثیت رکھتی ہے۔
ضخامت کے اعتبار سے یہ ایک مختصر سی کتاب ہے۔ مگر اس کے مضامین خیر الکلام ما قلّ و دلّ کا مفہوم رکھتے ہیں۔ اس کتاب میں زبان کی اہمیت اور زبان پر اثر انداز ہونے والے عوامل کا اختصار کے ساتھ مگر قابلِ فہم انداز میں تذکرہ ہے۔ کتاب چھے ابواب پر مشتمل ہے۔ ہر باب ایک الگ موضوع اور مضمون کا حامل ہے مگر زبان کی علامتی حوالوں سے شاعری میں اہمیت اور حیثیت کے بارے میں مباحث میں ایک نامیاتی تسلسل پایا جاتا ہے۔ اس کتاب کا مطالعہ شاعری اور لسانیات کے بارے میں تحقیقی اور تخلیقی ہر دو حوالوں سے فائدہ مند ہے۔