جان گلکرسٹ نے جب فورٹ ولیم کالج کا افتتاح کیا تو اس نے بڑے پیمانے پر ترجمے کا کام شروع کرایا۔ جس کے نتیجے میں سید حیدر بخش حیدری نے حاتم طائی کے قصہ جو کہ اصلا فارسی زبان میں تھا کو ’’آرائش محفل‘‘ کے نام سے اردو زبان میں (1801ء) ترجمہ کیا اور نہ صرف ترجمہ کیا بلکہ اپنی طرف سے بھی اس میں کمی و بیشی کی۔ چنانچہ ’’آرائیشِ محفل‘‘ کو محض ترجمہ قرار دینا درست نہیں، بلکہ اس کی حیثیت ایک تالیف یا تالیفی ترجمے کی ہے۔ اس اعتبار سے ’’آرائشِ محفل‘‘ کی حیثیت حیدری کے دوسرے داستانوی تراجم سے ممیز اور ممتاز ہو جاتی ہے۔ سیّد حیدر بخش حیدری کی یہ تالیف اُردو زبان میں ہر دو پہلوئوں یعنی موضوع اور اسلوب کے لحاظ سے خاص اہمیت کی حامل ہے۔ آرائشِ محفل کا اسلوب سادہ، صاف اور رواں ہونے کے باوجود بے کیف اور ادبیت سے کورا نہیں ہے۔ بلکہ اس میں شاعرانہ رنگ آمیزیاں اور رنگین عبارت آرائیاں بھی پائی جاتی ہیں اگرچہ کم کم ہیں۔ ’’آرائشِ محفل‘‘ کی داستان میں شہزادی کے ذریعے کیے گئے سات سوالات کے جوابات ہیں جن کو حاتم طائی نے پورا کرنے کے لیے دور دراز کا سفر کیا۔ سوالات یہ تھے (1) ایک بار دیکھا ہے دوسری دفعہ کی ہوس ہے، (2)نیکی کر اور دریا میں ڈال، (3) کسی سے بدی نہ کر اگر کرے گا تو وہی پاوے گا، (4)سچ کہنے والے کو ہمیشہ راحت ہے، (5) کوہِ ندا کی خبر لاوے، (6) وہ موتی جو مرغابی کے انڈے برابر بالفعل موجود ہے اس کی جوڑی پیدا کرے، (7) حمام بادگرد کی خبر لاوے۔ داستان اخلاقی مطالب سے پر اور نیکی کے لئے تشویق دلاتی ہے اس کی عبارت سلیس اور داستانی ہے۔ واقعات میں بہت زیادہ الجھاؤ نہیں ہے۔ داستان اپنے وقت کی تہذیب و ثقافت گفتار و رفتار اوراپنے عہد کی عکاسی کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔ اردو زبان کے شائقین کے لئے آج بھی یہ کتاب افادہ و استفادہ سے خالی نہیں ہے۔ یہ کتاب میر شیر علی افسوس کی آرایشِ محفل سے الگ تصنیف ہے۔
“جامع الحکایاتِ ہندی (سیرِ عشرت)” has been added to your cart. View cart
آرایشِ محفل
₨ 275
- حیدر بخش حیدری نے قصہ حاتم طائی کو فارسی سے اُردو میں ’’آرائش محفل‘‘ کے نام سے ترجمہ کیا۔
- مصنف نے اس میں بہت سی کمی بیشی کی ہے، اس لیے یہ ایک تالیف یا تالیفی ترجمہ ہے۔
- یہ داستان اپنے وقت کی تہذیب و ثقافت گفتار و رفتار اوراپنے عہد کی عکاسی کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔
Category: داستانیں،حکایات اورقَصَص
Description
Additional information
مصنف | |
---|---|
مرتب |
سیّد سبطِ حسن |
Shipping & Delivery
Related products
ملک العزیز ورجنا
₨ 440
- ملک العزیز ورجنا اُردو کے پہلے تاریخی ناول نگار عبدالحلیم شرر کا شہرئہ آفاق ناول ہے۔
- عبدالحلیم شرر نے اس ناول میں رومان کی داستان تراش کر تاریخ کے ایک سنہرے دور کو عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔
- بیس ابواب پر پھیلے ناول میں ہر باب کا اختتام کہانی کو اگلے باب سے نہایت مہارت سے مربوط رکھ کر دلچسپ بناتا ہے۔
نقلیات
₨ 110
توتا کہانی
₨ 330
'توتا کہانی' کے مصنف حیدر بخش حیدری ہیں۔
توتا کہانی ہندی الاصل قصہ ہے۔
اس کی بنیاد سنسکرت کی کتاب 'شک سپ تتی' ہے۔
اس کے معنی ہیں طوطے کی کہی ہوئی ستر کہانیاں۔
کہا جاتا ہے کہ ١٢٠٠ بکرمی سے پہلے کسی زمانے میں لکھی گئی تھی۔ اس کا فارسی ترجمہ عہدِ مغلیہ سے پہلے ہوا۔
یہ کتاب ایک سو اکہتر صفحات پر مشتمل ہے
جامع الحکایاتِ ہندی (سیرِ عشرت)
₨ 110
سروشِ سخن
₨ 165
آرایشِ محفل
₨ 605
شریر کی کہانیاں
₨ 330
شریر کی کہانیاں'' بیتال پچیسی مظہر علی ولا کی تصنیف ہے اور اس کی مرتبہ گوہر نوشاہی ہیں۔''
اس میں ٢٥ کہانیاں شامل ہیں۔
جو ایک بھوت پریت (بیتال) ایک راجہ (بکر ماجیت) کے درمیان مکالمے سے جنم لیتی ہیں۔
ان کہانیوں کی ایک فلسفیانہ حیثیت بھی ہے۔
١٨٠٣ میں فروٹ ولیم کالج کلکتہ کے اردو نصاب کے لیے نامور ادیب اور شاعر مظہر علی ولا نے سنسکرت سے آسان اردو میں ڈھالا۔
صفحات کی تعداد ایک سو چھیالیس ہے
اخوان الصفا
₨ 165